امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ہندوستانی نژاد وویک رامسوامی نے اسرائیل کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل حماس کے خلاف پوری طاقت استعمال کرے۔ ریپبلکن جیوش کانفرنس میں اپنے خطاب میں رام سوامی نے کہا کہ اسرائیل کو دہشت گردانہ حملے کا جواب دینے کا پورا حق ہے۔ اسرائیل کے دشمن صرف ایک زبان سمجھتے ہیں اور وہ طاقت کی زبان ہے اور اسرائیل کو اسے استعمال کرنا چاہیے۔
دو ملکی نظریہ اکثر اسرائیل فلسطین تنازعہ کے لیے دیا جاتا ہے۔ جس کے مطابق اسرائیل کے ساتھ فلسطین بھی ہونا چاہیے لیکن وویک رامسوامی نے کہا کہ ‘اسرائیل کو اس نظریہ کو ترک کر دینا چاہیے۔ رامسوامی نے کہا کہ اگر اسرائیل چاہے تو وہ دو ریاستی حل کو بھی ترک کر سکتا ہے۔ دنیا کے باقی عرب ممالک فلسطینیوں کو اسی طرح جگہ دے سکتے ہیں جس طرح 1948 کے بعد دنیا کے 22 ممالک سے بے دخل کیے گئے یہودیوں کو یہودیوں نے جگہ دی۔ یہ سچ عرب دنیا کو کوئی نہیں بتا رہا لیکن میں یہ کہوں گا۔
اس ریپبلکن یہودی کانفرنس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی شرکت کی۔ ٹرمپ نے بھی اسرائیل کی مکمل حمایت کی اور فوجی کارروائی کو جائز قرار دیا۔ ٹرمپ نے یہ وعدہ بھی کیا کہ اگر وہ دوبارہ صدر منتخب ہوئے تو کچھ مسلم ممالک کے لوگوں کے امریکہ آنے پر پابندی لگا دیں گے۔ جو بائیڈن پر کمزور قیادت کا الزام بھی لگایا۔
رامسوامی نے کہا کہ اگر اسرائیل اور موساد چاہیں تو وہ حماس کے ہر رہنما کو تلاش کریں اور ان کے خلاف کارروائی کریں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 7 اکتوبر کو حماس کے دہشت گردوں نے اسرائیل میں گھس کر 1400 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ جس کے بعد اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر بمباری کی جس میں اب تک 7700 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔