نئی دہلی، عام آدمی پارٹی نے پاکستان کے ساتھ سیزفائر کے اعلان کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک تاریخی غلطی قرار دیا ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے امریکی صدر ٹرمپ کے دباؤ میں آ کر جنگ بندی کی، جس پر انہیں ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جب بھارتی فوج POK (پاکستانی مقبوضہ کشمیر) پر قبضہ کر سکتی تھی اور بلوچستان کو پاکستان سے الگ کر سکتی تھی، تب وزیر اعظم نے فوج کو روک دیا۔سنجے سنگھ نے سوال اٹھایا کہ 200 کلومیٹر اندر تک دہشت گرد بھارت میں کیسے داخل ہوئے اور اب تک انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو ریلیوں کے لیے وقت ہے لیکن ان خاندانوں سے ملنے کے لیے وقت نہیں جنہوں نے دہشت گردی کا درد جھیلا ہے۔ آپریشن سندور ووٹ بینک کی سیاست: سنجے سنگھ نے وزیر اعظم پر الزام لگایا کہ وہ "آپریشن سندور” کے نام پر ووٹ بینک کی سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ وہ چار دہشت گرد کہاں ہیں جنہوں نے ہماری بہنوں کا سندور اجاڑا؟ وہ بھارت کی سرحد کے 200 کلومیٹر اندر کیسے آ گئے؟ حملہ کر کے کیسے بچ نکلے؟ وزیر اعظم ہر روز ریلیوں میں کپڑے بدل بدل کر دکھائی دیتے ہیں، مگر مظلوموں سے ملنے کا وقت نہیں نکالتے۔ سؤدی عرب سے واپسی کے بعد آل پارٹی میٹنگ میں شریک ہونا ضروری نہیں سمجھا، لیکن انتخابی جلسوں، فلمی ستاروں سے ملاقات، افتتاحی تقریبات اور گجرات میں ووٹ بینک کی سیاست کے لیے وقت نکال لیا۔وزیر اعظم سے سیدھا سوال: سنجے سنگھ نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعظم کے پاس ان بہنوں سے ملنے کے لیے دس منٹ کا وقت بھی نہیں ہے؟ پونچھ جانا ان کے لیے اتنا مشکل ہو گیا؟ جتنا وقت وہ روز کپڑے بدلنے میں لگاتے ہیں، اس کا کچھ حصہ بھی وہ ان متاثرہ خواتین سے نہیں مل سکتے تھے ؟ سنجے سنگھ نے طنزیہ کہا کہ ہمیں نہیں معلوم وزیر اعظم کی رگوں میں گرم سندور بہہ رہا ہے یا نہیں، لیکن ڈرامے بازی ضرور بہہ رہی ہے۔
دشمنی، دیش بھکتی اور فوج:
سنجے سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم ہر دن اپوزیشن پر حملے کرتے ہیں تاکہ میڈیا میں چھائے رہیں۔ انہوں نے انڈیا الائنس اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیڈر سنجے راوت کا حوالہ دیا، جنہوں نے فوج کی بہادری پر کم از کم 50 بیانات دیے۔ آل پارٹی میٹنگ میں راوت نے کہا تھا کہ ان دہشت گردوں کو مار دیا جائے اور جنہوں نے بہنوں کی عزت پامال کی، انہیں انڈیا گیٹ پر پھانسی دی جائے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ وہ خود بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔سیزفائر نے موقع ضائع کر دیا:
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے سیزفائر کا اعلان کر کے ایک تاریخی موقع گنوا دیا۔ پورا ملک حیران ہے کہ جب POK واپس لیا جا سکتا تھا، بلوچستان کو الگ کیا جا سکتا تھا، تب وزیر اعظم نے سیزفائر کا اعلان کر دیا۔خصوصی پارلیمانی اجلاس کی مانگ: سنجے سنگھ نے کہا کہ سارا اپوزیشن خصوصی پارلیمانی اجلاس کی مانگ کر رہا ہے، اور حکومت کو ہر سوال کا جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر عام آدمی پارٹی بھارتی فوج کے ساتھ ہے، لیکن اگر حکومت قومی سلامتی یا خودمختاری کے ساتھ کھلواڑ کرے گی، تو سوال ضرور اٹھائے جائیں گے۔ وزیر اعظم کوئی بھگوان نہیں بلکہ عوام کے منتخب نمائندے ہیں اور عوام کی طرف سے سوال کرنا ہمارا فرض ہے۔