صدر جمہوریہ و نائب صدر جمہوریہ،وزیر اعظم،وزیر داخلہ،وزراءاعلی یوپی کو خط بھیج کر انصاف کی اپیل
نئی دہلی ( رپورٹ : ایس رحمان عزیز )ڈومریاگنج ، سدھارتھ نگر کے جمڑی گاﺅں میں 26اکتوبر 2024کو د ن کے 12 بجے کے آس پاس ہوئے سمینہ کے قتل کے معاملات میں پولیس کی لاپروائی سامنے آئی ہے ۔ سمینہ کے شوہر نے ایس پی سدھارتھ نگر پراچی سنگھ کوان کے آفس جا کر دو بار درخواست دیا اور کہا کہ میری بہن نور جہاں اور بہنوئی اصغر علی جو کہ اٹوا حلقہ کے رہائشی ہیں اس قتل میں ملوث ہیں لیکن ایس پی سدھارتھ نگر پراچی سنگھ نے یہی کہہ کر واپس بھیج دیا کہ ہم گرفتار کر لیں گے ، لیکن ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی ابھی بہن نور جہاں اور بہنوئی اصغر علی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے ۔ مقتولہ کے گھر والوں نے پولیس انتظامیہ اور انوسٹگیشن آفیسر ستیش چند رپانڈ ے ، سی او ڈومریا گنج پر کسی بڑے دباﺅ میں آکر کام کرنے کا الزام ظاہر کیا ہے ۔
تفصیل کے مطابق سمینہ خاتون ولد عبد المبین کی شادی 1دسمبر 2018 کو ڈومریاگنج حلقہ کے جمڑی گاﺅں میں جمال الدین ولد علاءالدین سے ہوئی تھی ،شادی کے دن سے ہی گھر والوں نے جہیز کےلئے لڑکی سمینہ خاتون کے ساتھ مارپیٹ شروع کر دیا ، لیکن شوہر کے بیچ بچاﺅ کی وجہ سے دن گزرتا رہا ۔ مقتولہ سمینہ خاتون کی نند اور اس کا شوہر اٹوا حلقہ سے جمڑی سمینہ کے گھر آتے تھے اور اس کے ساتھ مار پیٹ کرتے تھے ۔ کئی دفعہ تو ایسا ہوا کہ شوہر جمال الدین کی غیر موجودگی میں گھر سے بے دخل بھی کیا گیا ،ایسی صورت میں مقتولہ سمینہ یا تو اپنے مائیکے چلی جاتی تھی یا کسی بہن کے گھر جا کر رہتی تھی ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مار پیٹ کے معاملات بڑھتے گئے اور 26اکتوبر 2024 کودن کے 12 بجے کے قریب سمینہ کے دیور امیر الدین ولد علاءالدین نے تیز دھار چاکو سے پیٹ میں 5وار کیا اور جب سمینہ بے ہوش ہو گئی تو اسکے دونوں ہاتھوں اور دونوں پیروں کی نسیں اور گلا کاٹ کر موت کے گھاٹ اتار دیا اور خود ہتھیار کے ساتھ ڈومریا گنج تھانے میں حاضر ہو گیا ۔ قاتل نے ڈومرگنج تھانے میں بیان دیا کہ میں نے جائیداد کےلئے سمینہ کا قتل کیا ہے ۔ مقتولہ کا شوہر جمال الدین روزگار کےلئے ممبئی میں تھا حادثے کے اگلے دن گھر پہونچ گیا اور سی او ڈومریا گنج تتیش چندر پانڈے کو بیان دیا کہ ایک زمین جو روڈکے کنارے تھی ،میں نے پچاس ہزار روپئے کے عوض گروی رکھا تھا ، لیکن میری بہن نورجہاں اور بہنوئی اصغر علی چاہئے تھے وہ زمین ہمیں دے دی جائے اور اسکے لئے ماں نجب النساءپر دباﺅ بھی ڈال رہے تھے ، جب انہیں زمین نہیں ملی تو سازش کے تحت میری بیوی کا قتل کروا دیا ۔ مقتولہ کے گھر والوں کی جانب سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو ، نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ ، وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امت شاہ اور یوگی آدتیہ ناتھ اور اتر پردیش کے دو نائب وزراءاعلی کو دئے گئے لیٹر سے انصاف کی امید ہے ۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو اتر پردیش سرکار اور پولیس انتظامیہ پر انصاف کا گلا گھونٹنے کا الزام ضرور لگے گا ۔