Delhi دہلی

’خواب، کتاب اور بچے‘ کے عنوان سے ممبئی میں قومی اردو کونسل کے زیراہتمام سہ روزہ ورکشاپ

نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے صدر دفتر میں جشن بچپن، ممبئی کے تعلق سے ایک میٹنگ ہوئی۔ اس میں ممبئی سے فاروق سید (مدیر : گل بوٹے)، خورشید صدیقی، ڈاکٹر قاسم امام، وسیم سلیم شیخ اور عرفان علی پیرزادہ (ممبر قومی اردو کونسل ،نئی دہلی) نے شرکت کی۔ اس موقعے پر قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے کہا کہ فاروق سید گذشتہ کئی برسوں سے مختلف مقامات پر جشن بچپن کا انعقاد کرتے رہے ہیں اور بچو ں کو کتاب کلچر سے جوڑنے کی کوشش کے علاوہ بچوں کے ادیبوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا بھی کام کرتے رہے ہیں۔ جشن بچپن بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر نے مزید کہا کہ اس وقت بچوں کی شخصیت سازی اور ان کی ذہنی و فکری رہنمائی کی شدید ضرورت ہے۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں حکومت ہند نے بھی بچوں اور مادری زبان کا خاص خیال رکھا ہے۔ بچوں کے خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لیے ہمیں وکست بھارت 2047@ کے تناظر میں بھی کام کرنا ہوگا تاکہ ملک کی تعمیر و ترقی میں بچے بھی اہم کردار ادا کرسکیں۔ فاروق سید (مدیر: گل بوٹے) نے کہا کہ جشن بچپن کے ذریعے ہم بچوں اور بچوں کے ادیبوں کو نہ صرف جوڑتے ہیں بلکہ ان کے اندر تحرک پیدا کرنے بھی کوشش کرتے ہیں۔ ہم مستقبل کے لیے صرف قاری نہیں بلکہ قلمکار بھی تیار کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ ممبئی میں 21 سے 24 جنوری 2025 تک جشن بچپن منایا جائے گا اور اسی جشن کی مناسبت سے قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام ’خواب، کتاب اور بچے‘ کے عنوان سے ایک سہ روزہ ورکشاپ کا بھی انعقاد ہوگا جس میں بچوں کے مصنّفین شرکت کریں گے اور ادب اطفال کی موجودہ صورتِ حال اور مستقبل کے منظرنامے کے حوالے سے گفتگو کریں گے۔ اس موقعے پر نمائش کتب اور فروخت کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔

Related posts

ایم ای پی اقلیتی شعبہ کے صدر مطیع الرحمٰن عزیز کو لندن اسکول کی جانب سے امن و ترقی کی بین الاقوامی ورکشاپ میں شرکت کا اعزاز

Paigam Madre Watan

ای ڈی کے مسلسل سمن، اروند کیجریوال کو گرفتار کرکے لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے سے روکنے کی بی جے پی کی سازش ہے : آتشی

Paigam Madre Watan

ملک کی راجدھانی دہلی کاوزیر آباد گلی نمبر 9 مسلم اکثریتی علاقہ جہاں میونسپل کارپوریشن ملازمین کی لاپروائی کا نتیجہ ۔ نالوں کا کچرا نکال کر ایک ہفتے سے روڈ پر پھینک دیا گیا ہے جس کی وجہ سے آمدورفت میں پریشانی کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کے پیدا ہونے کا پورا خطرہ ہے ۔دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے عہدیداران ان حالات سے بے خبر کیسے ہو سکتے ہیں ۔ زیر تصویر کچروں کے ڈھیر کو دیکھا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(تصویر : شعیب الرحمن عزیز )

Paigam Madre Watan

Leave a Comment