نئی دہلی، گزشتہ 10 سالوں سے ریزرویشن کے معاملے پر بی جے پی کی طرف سے دھوکہ دہی سے ناراض جاٹ برادری کے ایک وفد نے پیر کو عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال سے ملاقات کی۔ وفد نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے دہلی کی جاٹ برادری کو مرکز کی او بی سی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔خط لکھنے کے لیے اروند کیجریوال کا شکریہ ادا کیا۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی کی جاٹ برادری کو مرکز کی ریزرویشن لسٹ میں شامل نہ کرنا ناانصافی ہے۔ عام آدمی پارٹی جاٹ برادری کے اس جائز مطالبے کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیر اعظم اور بی جے پی لیڈروں کو بتانا چاہئے کہ دہلی کی جاٹ برادری کو او بی سی کی فہرست میں کب شامل کیا جائے گا؟ ساتھ ہی انٹرنیشنل دوہن کھاپ کے سربراہ ستپال سنگھ دوہن نے کہا کہ لوگ اروند کیجریوال کی باتوں کو پتھر کی لکّیر سمجھتے ہیں۔ وہ جو کہتے ہیں کرتے ہیں۔ اس موقع پر آپ کے سینئر لیڈر سشیل گپتا اور انوراگ ڈھانڈا اور جاٹ برادری کے درجنوں لوگ موجود تھے۔عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے پیر کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جاٹ برادری کے بہت سے نمائندے میرا شکریہ ادا کرنے میرے گھر آئے تھے۔ میں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہیں یاد دلایا تھا کہ 2015 میں وزیر اعظم نے جاٹ برادری کو مرکزی حکومت کا او بی سی درجہ دیا تھا۔فہرست میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی ۔ فی الحال، دہلی کی جاٹ برادری دہلی حکومت میں OBC زمرے کے تحت آتی ہے لیکن مرکز کی OBC فہرست میں نہیں آتی ہے۔ ہم نے وزیر اعظم سے ان کو دہلی کے جاٹ سماج کیندر کی او بی سی فہرست میں شامل کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔اروند کیجریوال نے کہا کہ راجستھان کی جاٹ برادری کو دہلی یونیورسٹی کے کسی بھی کالج میں ریزرویشن ملتا ہے لیکن دہلی کی جاٹ برادری کو نہیں ملتا۔ کیونکہ راجستھان کی جاٹ برادری مرکزی حکومت کی او بی سی فہرست میں شامل ہے، لیکن دہلی کے جاٹ شامل نہیں ہیں۔ اس سے بڑا تضاد اور ناانصافی کیا ہو سکتی ہے۔راجستھان کی جاٹ برادری کو دہلی میں واقع مرکزی حکومت کے تمام اداروں، ایمس، صفدرجنگ، این ڈی ایم سی اور ڈی ڈی اے میں ریزرویشن ملتا ہے، لیکن دہلی کی جاٹ برادری کو نہیں ملتا۔اروند کیجریوال نے کہا کہ 2015 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی کی جاٹ برادری کو ریزرویشن دینے کا یقین دلایا تھا۔ اس کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی 2017، 2019 اور 2022 میں یقین دہانی کرائی۔ یہ بہت افسوسناک ہے کہ ملک کے بڑے لیڈروں نے اپنی یقین دہانی کو پورا نہیں کیا۔بی جے پی والے مجھے بہت گالی دیتے ہیں۔ مجھے ان کی گالیوں سے کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن وہ مجھے جواب دیں کہ دہلی کی جاٹ برادری کو مرکز کی او بی سی فہرست میں کب شامل کیا جائے گا۔ اس الیکشن کے دوران وزیر اعظم وقتاً فوقتاً دہلی آئیں گے اور تقریریں کریں گے۔ اسے جواب دینا چاہیے کہ اس نے 2015 میں کیا کیا اوران کے وزیر داخلہ نے 2017، 2019 اور 2022 میں جاٹ برادری کو مرکز کی او بی سی فہرست میں شامل کرنے کا یقین دلایا تھا، وہ اسے کب پورا کریں گے؟