Delhi دہلی

انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے ذریعہ ہیرا گروپ جائیدادوں کو سستے داموں میں فروخت کرنے پر سرمایہ کاروں کا احتجاج

نئی دہلی ( رپورٹ: مطیع الرحمن عزیز) انفارسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی ) کے ذریعہ ہیرا گروپ آف کمپنیز کی جائیدادوں کو کم قیمتوں میں فروخت کرنے پر سرمایہ کاروں میں غم و غصہ دیکھا گیا ہے، جس کے پاداش میں ہیرا گروپ سرمایہ کاروں نے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے اعلیٰ عہدیداروں کو خط لکھ کر اپنا احتجاج درج کیا ہے، اور کہا ہے کہ ہیرا گروپ کے لاکھوں سرمایہ کاروں کو ای ڈی نظر انداز کر رہی ہے، ان ایف آئی آر کنندگان جن کی تعداد محض تیس سے چالیس کے اندر ہے اور ان سب کو پیسے بھی دئے جا چکے ہیں کو بہانا بنا کر کمپنی کو بے انتہا نقصان پہنچانے کی سوچی سمجھی سازش کی جا رہی ہے۔ انفارسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کو یہ بات سمجھنا چاہئے کہ ہیرا گروپ کا لوگو اور ٹیگ لائن، "سود سے پاک دنیا کی طرف” واضح طور پر اسلام میں سود (سود یا بیاض) کی ممانعت کی نشاندہی کرتی ہے۔ ہم نے ہیرا گروپ ٹریڈنگ کے ساتھ بلا سود آمدنی حاصل کرنے کے ارادے سے منسلک کیا، جو صرف اس صورت میں ممکن ہے کہ جب کاروبار میں نفع اور نقصان دونوں کا اشتراک ہو۔ مقررہ واپسی کا کوئی بھی وعدہ سود سمجھا جائے گا اور اسلامی قاعدے کے تحت اس کی اجازت نہیں ہے۔
ہیرا گروپ سرمایہ کاروں نے اپنے ای ڈی کو بھیجے گئے ای میل میں لکھا کہ میں عاجزی کے ساتھ عرض کرنا چاہوں گا کہ ڈیجیٹل معاہدے میں مذکور شرائط و ضوابط کو منسلک کرنے سے پہلے ہمیں مکمل طور پر سمجھایا گیا تھا، اور ہم نے رضاکارانہ طور پر ان کی پابندی کے لیے اپنی رضامندی دی تھی۔ ہم ہیرا گروپ ٹریڈنگ کے خطرات سے بھی بخوبی واقف تھے، جیسا کہ کسی بھی کاروبار میں ہوتا ہے۔نہ ہی ہیرا گروپ اور نہ ہی اس کی سی ای او ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ہمیں کبھی کسی مقررہ واپسی کی یقین دہانی کرائی، کیونکہ اس طرح کے وعدے کو سود سمجھا جائے گا اور یہ اس کاروباری ماڈل کے اصولوں کے خلاف ہے۔ اپریل 2018 تک ہیرا گروپ کے ساتھ ہمارے تجارتی تعلقات آسانی سے چل رہے تھے۔ ہمیں باقاعدگی سے مراعات اور فوائد حاصل ہوتے رہے جیسا کہ شرائط و ضوابط میں واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے۔ میری طرح ہیرا گروپ کے تقریباً 1,75,000 ممبران ہیں۔ ہم نے ہیرا گروپ کے خلاف دعوے کے اندراج کے لیے کبھی کسی ایجنسی یا عدالت سے رجوع نہیں کیا کیونکہ ہم دستخط شدہ معاہدے کے پابند ہیں اور ہمیشہ کسی بھی تنازع کو باہمی طور پر یا ثالثی کے ذریعے حل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
ایک طرف ہیرا گروپ کے خلاف معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کی 40 کے قریب ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جب کہ دوسری طرف تقریباً 1,75,000 اراکین دستخط شدہ معاہدے کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے ہیرا گروپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ صرف اکثریت کے مفادات کو نظر انداز کرنا نہیں ہے جو کبھی بھی معاہدے کی خلاف ورزی کا ارادہ نہیں رکھتے تھے۔ہم عاجزانہ درخواست کرتے ہیں کہ آپ کا معزز دفتر ہمارے مفادات کے تحفظ کے لیے ہیرا گروپ کی جائیدادوں کی نیلامی کو فوری طور پر روک دے۔ چونکہ یہ پہلا موقع ہے جب ہم آپ کے دفتر سے رجوع کر رہے ہیں، ہمیں موجودہ صورتحال کی توقع نہیں تھی، جہاں ہیرا گروپ کے تمام اثاثے ضبط کر لیے گئے ہیں اور اب نیلام کیے جا رہے ہیں۔ یہ کارروائی ہیرا گروپ کے ساتھ ہمارے تنازعہ کو حل کرنے اور ہمیں واجب الادا رقوم کی وصولی کے ہمارے امکانات کو سختی سے محدود کر دیتی ہے۔مزید برآں، ہمیں یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ نیلامی کے لیے رکھی گئی جائیدادوں کی قیمت بہت کم کی گئی ہے، جو براہ راست ہم جیسے تمام اراکین کو متاثر کرتی ہے۔انصاف کے نظام پر بڑی امید اور یقین کے ساتھ ہم آپ کے معتبر دفتر سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہماری درخواست پر غور کریں اور ہیرا گروپ سے وابستہ تمام اراکین کے مفادات کے تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کریں۔
ہیرا گروپ سرمایہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ ای ڈی کی جانب سے جائیدادوں کی نیلامی کم قیمتوں پر کی جا رہی ہے، جس سے ان کے مالی نقصانات کا مناسب معاوضہ نہیں مل سکتا۔ وہ یہ بھی الزام لگاتے ہیں کہ ای ڈی صرف چند ایف آئی آرز (30-40 شکایات) کی بنیاد پر کارروائی کر رہی ہے، جبکہ ہیرا گروپ کے لاکھوں سرمایہ کاروں کے مفادات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ ای ڈی کی کارروائیاں کمپنی کو دانستہ طور پر نقصان پہنچانے کی کوشش ہے، جو ان کے بقول ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔ مزید برآں، سرمایہ کاروں نے ہیرا گروپ کے "سود سے پاک دنیا کی طرف” کے نعرے پر زور دیا، جس کا حوالہ دیتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے اسلامی مالیاتی اصولوں کے مطابق نفع و نقصان کے اشتراک کی بنیاد پر سرمایہ کاری کی تھی۔ ان کا موقف ہے کہ مقررہ منافع کا وعدہ سود کے زمرے میں آتا ہے، جو اسلامی قانون (شریعت) کے تحت ممنوع ہے۔ اس لیے وہ ای ڈی سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہیرا گروپ کے کاروباری ماڈل اور اس کے سرمایہ کاروں کے مذہبی عقائد کو مدنظر رکھا جائے۔

Related posts

گجرات یونیورسٹی میں طلباء پر تشدد – قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ا یس ڈی پی آئی

Paigam Madre Watan

اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس کو بڑا جھٹکا، دہلی دیہات کے بڑے لیڈر، سابق ایم ایل اے سومیش شوقین عام آدمی پارٹی میں شامل

Paigam Madre Watan

Muhammad Aqeel and Muhammad Muneeb demanded Rs 9 crore in ransom

Paigam Madre Watan

Leave a Comment