نئی دہلی، دہلی والوں کو بڑے بڑے خواب دکھا کر اقتدار میں آنے والی بی جے پی حکومت کے 100 دن صرف ناکامیوں سے بھرے رہے۔ ان 100 دنوں میں بی جے پی حکومت بجلی، پانی، تعلیم، صحت سمیت ہر شعبے میں ناکام رہی ہے۔ چار انجن والی حکومت ہونے کے باوجود بی جے پی دہلی والوں کو کوئی نئی اسکیم نہیں دے سکی اور نہ ہی اپنے کسی وعدے کو پورا کیا۔ اس کے برعکس عام آدمی پارٹی کی حکومت کے ذریعے شروع کی گئی عوامی فلاحی اسکیمیں بند کر دی گئیں۔ بی جے پی حکومت میں بجلی کا نظام درہم برہم ہے، خواتین کو 2500 روپے اور ہولی پر مفت سلنڈر نہیں ملا، نجی اسکولوں کی فیس 30 سے 80 فیصد تک بڑھ گئی، اور پانی کی قلت سے عوام پریشان ہے۔ قائد حزب اختلاف آتشی، "آپ” دہلی پردیش صدر سوربھ بھاردواج، ایم ایل اے سنجیو جھا اور کلدیپ کمار نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں یہ باتیں کہیں۔آتشی نے کہا کہ جمعہ کو دہلی میں بی جے پی حکومت کے 100 دن مکمل ہو جائیں گے۔ دہلی کے عوام نے بی جے پی کو مینڈیٹ اس لیے دیا کہ وہ دہلی کے لیے کام کرے، لیکن صرف 100 دن میں بی جے پی نے دہلی والوں کی زندگی جہنم بنا دی۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں بہتر کام کرنا تو دور، بی جے پی نے پچھلے 10 سال سے جاری شاندار نظام کو صرف 100 دنوں میں تباہ کر دیا۔ آج عام آدمی پارٹی بی جے پی کے 100 دن کی ناکامی کا رپورٹ کارڈ پیش کر رہی ہے۔ بی جے پی ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔آتشی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے 15 بڑے مسائل کی نشاندہی کی ہے، جن میں بی جے پی پوری طرح ناکام رہی ہے۔ یہ رپورٹ کارڈ دہلی کے عوام کے سامنے رکھا جا رہا ہے اور گھر گھر لے جایا جائے گا۔ پچھلے 10 سال میں اروند کیجریوال نے دہلی کو 24 گھنٹے بلا تعطل بجلی دی۔ مرکزی حکومت کے پاور ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ اور پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اعداد و شمار بھی یہی کہتے ہیں۔ لیکن پچھلے 100 دنوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، مختلف علاقوں میں طویل پاور کٹ لگ رہے ہیں۔دہلی میں پی پی اے سی کے نام پر 7 سے 15 فیصد بجلی کے نرخ بھی بڑھا دیے گئے ہیں، جس کے باعث اگلے ماہ سے بجلی کے مہنگے بل آئیں گے۔ نجی اسکولوں کی فیس 30 سے 80 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ کہیں سوئمنگ پول، کہیں بس چارج یا دیگر سرگرمیوں کے نام پر فیس وصول کی جا رہی ہے۔ فیس نہ دے پانے والے بچوں کو باؤنسروں کے ذریعے اسکول سے نکالا جا رہا ہے۔پانی کی صورتحال بھی سنگین ہے، جہاں برسوں سے پانی آ رہا تھا وہاں بھی بند ہو چکا ہے۔ خواتین نے بی جے پی ایم ایل ایز کے دفاتر کے باہر مٹکے پھوڑنے شروع کر دیے ہیں۔نلکوں سے سیور کا گندا پانی آ رہا ہے، جس کے باعث پیٹ کی بیماریاں بڑھ گئی ہیں۔ دہلی کی تاریخ میں پہلی بار گرمیوں میں AQI 500 سے اوپر چلا گیا۔بی جے پی نے محلہ کلینک بند کرنے شروع کر دیے ہیں، وہاں کے ملازمین کو نوکری سے نکالا جا رہا ہے۔ ” اسکیم بند کر دی گئی ہے جس کے تحت سڑک حادثے کے مریضوں کا مفت علاج ہوتا تھا۔جنوری 2025 میں عام آدمی پارٹی نے بس مارشلز کو مستقل کرنے کی فائل ایل جی کو بھیجی تھی، لیکن عمل نہیں ہوا۔ بی جے پی نے 60 دن میں واپس رکھنے کا وعدہ کیا تھا، جو پورا نہیں ہوا۔بی جے پی نے صرف 100 دنوں میں 25 ہزار بیوہ خواتین کی پنشن بند کر دی۔ دفاتر سے بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر اور بھگت سنگھ کی تصاویر ہٹا دی گئیں۔
بی جے پی نے دہلی کی خواتین سے دو بڑے وعدے کیے تھے:
8 مارچ کو سبھی خواتین کے کھاتوں میں 2500 روپے دیے جائیں گے پورا نہیں ہوا۔
ہولی-دیوالی پر مفت گیس سلنڈر اور عام دنوں میں 500 روپے کا سلنڈر یہ بھی پورا نہیں ہوا۔
بی جے پی نے 100 دن میں نہ صرف اپنے وعدے پورے نہیں کیے بلکہ دہلی کی چلتی ہوئی سہولیات کو بھی تباہ کر دیا۔
سوربھ بھاردواج نے کہا کہ عام طور پر جب کسی ریاست میں حکومت بدلتی ہے تو عوام نئی امیدوں کے ساتھ دیکھتی ہے۔ دہلی میں 27 سال بعد بی جے پی کی حکومت بنی۔ یہ ان کے لیے ایک بڑی جیت تھی، لیکن 100 دن میں انہوں نے 100 جھوٹ بولے۔ انہوں نے کہا کہ محلہ کلینک کے ڈاکٹر، نرس، فارماسسٹ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے لیے پہنچے تو ریکھا گپتا نے مائیک پر اعلان کیا کہ کسی کو نکالا نہیں جائے گا۔ لیکن میڈیا رپورٹ کے مطابق محلہ کلینک کے ملازمین کو 7 دن کے نوٹس پر نکالا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے جو بسیں خریدی تھیں، بی جے پی نے ان کا نام بدل کر "دیوی” رکھ دیا اور اپنا کارنامہ بتا رہی ہیں۔نجی اسکولوں کی فیس بڑھنے پر بی جے پی کہتی ہے کہ ہم نے سب کا آڈٹ کرایا، لیکن آج تک ایک بھی اسکول کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔وزیر صحت نے کہا کہ 250 محلہ کلینک کرائے کی عمارتوں میں چل رہے تھے اور ان میں کرپشن ہو رہا تھا، اس لیے بند کیے جا رہے ہیں۔ کیا کسی کو کرپشن میں گرفتار کیا گیا؟ کوئی ثبوت؟ کوئی وضاحت نہیں دی جا رہی ہے۔ ایم ایل اے سنجیو جھا نے کہا کہ ان 100 دنوں میں ثابت ہو گیا کہ بی جے پی مگن ہے اور عوام تھکن زدہ ہے۔ 10 سال میں عام آدمی پارٹی نے جو مافیا ختم کیے تھے وہ دوبارہ سرگرم ہو گئے ہیں۔ اسپتالوں میں دوائیں نہیں، محلہ کلینک بند، والدین کو اسکول فیس پر احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔انورٹر کی دکانیں دوبارہ کھل گئی ہیں۔ ہر گھر میں انورٹر خریدا جا رہا ہے۔ایم ایل اے کلدیپ کمار نے کہا کہ جیسے بچہ پالنے میں پہچانا جاتا ہے، ویسے ہی بی جے پی حکومت کے 100 دن دیکھ کر دہلی والوں کو اندازہ ہو گیا ہے کہ اگلے 5 سال کیسے ہوں گے۔عام آدمی پارٹی نے جو 10 سال کام کیا وہ ایک وژن پر مبنی تھا فری بجلی، 20 ہزار لیٹر پانی، فری علاج، 24 گھنٹے بجلی، سرکاری اسکولوں میں اصلاحات وغیرہ۔ بی جے پی کا وژن صرف عوام سے سہولتیں چھیننے کا ہے۔
next post
Related posts
Click to comment