Delhi دہلی

آر ایس ایس اور بی جے پی کو بابا صاحب کے آئین سے نفرت ہے، اسی لیے یہ لوگ اسے ختم کرنا چاہتے ہیں: سنجے سنگھ

نئی دہلی، آئین کی تمہید (Preable) سے "سیکولرزم” اور "سوشلزم” جیسے الفاظ کو نکالنے کے لیے آر ایس ایس کے مطالبے پر عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ آپ کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے بی جے پی کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی بی جے پی میں ہمت ہے تو وہ سیکولرزم اور سوشلزم کو آئین سے نکالنے کے ایجنڈے پر عوام کے بیچ جا کر انتخابات لڑے، اسے اپنی اصل حیثیت کا اندازہ ہو جائے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کو بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین سے نفرت ہے، اس لیے وہ اسے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بی جے پی کے تمام ارکانِ پارلیمنٹ نے اسی آئین کی قسم کھائی ہے۔ اگر آر ایس ایس واقعی سنجیدہ ہے تو بی جے پی کے تمام ارکان سے استعفیٰ دلوائے۔راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے کہا کہ ہم بار بار کہتے رہے ہیں کہ آر ایس ایس اور بی جے پی آئین کی روح کو ختم کرنا چاہتے ہیں، بھارت کے آئین کو مٹانا چاہتے ہیں۔ آئین کی تمہید سے سیکولر اور سوشلسٹ الفاظ کو ہٹانے کی مانگ اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس آئین کو مٹانے کی سازش کر رہے ہیں۔ بی جے پی تو خود آر ایس ایس کی کوکھ سے نکلی ہے اور نریندر مودی نے بھی اسی آئین پر ہاتھ رکھ کر وزیر اعظم کی قسم کھائی تھی۔ اب دتاتریہ ہوسبالے کو چاہیے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی، امت شاہ اور تمام بی جے پی ارکان سے استعفیٰ مانگیں۔ میں آر ایس ایس اور بی جے پی کو چیلنج دیتا ہوں کہ نریندر مودی، امت شاہ اور تمام بی جے پی لیڈر استعفیٰ دیں اور سیکولرزم اور سوشلزم کو آئین سے ہٹانے کے ایجنڈے پر الیکشن لڑیں، پھر انہیں معلوم ہو جائے گا کہ یہ ملک سیکولر اور سوشلسٹ سوچ چاہتا ہے یا نہیں؟ سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ اڈانی جیسے سرمایہ داروں کی دلالی کر کے بھارت کو آگے لے جانا چاہتے ہیں؟ کیا یہ لوگ چاہتے ہیں کہ بھارت میں مساوات، سوشلسٹ نظریہ ختم ہو جائے؟ جب کہ ایک برابری پر مبنی خوشحال سماج کی تعمیر ہی سوشلزم ہے، جس پر ڈاکٹر رام منوہر لوہیا، مدھو لمے، راج نارائن، اور جے پرکاش نارائن یقین رکھتے تھے۔ بی جے پی ہمیشہ سے سوشلزم کی مخالف اور سرمایہ دارانہ نظام کی حامی رہی ہے۔ سوشلزم کا مطلب برابری ہے، عدم مساوات کو مٹانا ہے۔ بی جے پی کو اس نظریے کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کو ڈاکٹر امبیڈکر کے بنائے آئین سے نفرت ہے، اور یہ اسے مٹانا چاہتے ہیں۔سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ آئین میں کسی بھی چیز کو شامل یا ختم کرنا پارلیمانی طریقہ کار کے تحت ہوتا ہے۔ اگر کچھ غلط ہوتا ہے تو اس کے لیے عدالت سے رجوع کیا جاتا ہے۔ یہ معاملہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں جا چکا ہے اور کورٹ اسے خارج کر چکی ہے۔ تو پھر یہ لوگ کون ہوتے ہیں جو سیکولرزم اور سوشلزم کو نکالنے کی مانگ کر رہے ہیں؟ اسی آئین پر 2014 میں نریندر مودی نے ہاتھ رکھ کر قسم کھائی تھی اور اب تیسری بار وزیر اعظم بنے ہیں۔ اس لیے نریندر مودی سمیت پوری بی جے پی کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ اگر بی جے پی میں واقعی ہمت ہے تو سیکولرزم اور سوشلزم کو نکالنے کے معاملے پر انتخابات لڑے، ساری حقیقت سامنے آ جائے گی۔

Related posts

ईडी द्वारा सुप्रीम कोर्ट के आदेश का उल्लंघन

Paigam Madre Watan

डॉ. नौहेरा शेख: हैदराबाद के राजनीतिक परिदृश्य के लिए आशा की किरण

Paigam Madre Watan

ملک کو آمریت سے بچانے کے لیے 140 کروڑ ہم وطنوں کی حمایت کی ضرورت ہے: کیجریوال

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar