بنگلور، : امیر شریعت کرناٹک حضرت مولانا صغیر احمد خان رشادی صاحب، مفتی محمد شعیب اللہ خان مفتاحی صاحب (بانی و مہتمم جامعہ اسلامیہ مسیح العلوم بنگلور)، مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب (صدر جمعیۃ علماء کرناٹک)، مفتی ڈاکٹر محمد مقصود عمران رشادی صاحب (امام و خطیب جامع مسجد سٹی بنگلور) نے علماء، ائمہ و خطباء کرام کے نام ایک اہم اپیل جاری کرتے ہوئے فرمایا کہ امت مسلمہ اس وقت ایک نازک ترین دور سے گزر رہی ہے، جہاں عقائد، شعائر اسلام اور مقدسات پر حملے تیز تر ہو رہے ہیں۔ سوشل میڈیا سے لے کر منبر و محراب تک بعض فتنہ پرور عناصر پوری منصوبہ بندی کے ساتھ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی عظمت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہ لوگ امت کی دینی بنیادوں کو کمزور کر کے نئی نسل کو شکوک و شبہات کی دلدل میں دھکیلنے کی ناپاک کوششوں میں مصروف ہیں۔ صحابہ کرامؓ وہ نفوسِ قدسیہ ہیں جن کے ذریعہ دین ہم تک پہنچا، جنہوں نے نبی کریم ﷺ کی معیت میں قربانیاں دیں، اور جن کی عظمت پر خود اللہ تعالیٰ نے قرآن میں مہرِ تصدیق ثبت فرمائی: ”رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ وَرَضُوا عَنْہُ“، ”أُولَٰٓءِکَ کَتَبَ فِی قُلُوبِہِمُ الْإِیمَانَ“۔انہوں نے فرمایا کہ آج جبکہ ان مقدس ہستیوں کی عزت و ناموس پر زبان دراز کی جا رہی ہے، امت کو بالعموم اور اہل علم کو بالخصوص ایک منظم علمی و فکری محاذ پر سرگرم ہونے کی اشد ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے تحت مرکز تحفظ اسلام ہند کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ آنے والے جمعہ یعنی 18/ جولائی 2025ء کو پوری ریاست کرناٹک میں ”یومِ صحابہؓ“ کے طور پر منایا جائے، تاکہ امت کو صحابہ کرامؓ کی عظمت، ان کی دینی خدمات، ان کا عدل و تقویٰ، اور اہل السنۃ والجماعۃ کا ان کے متعلق معتدل اور حق پر مبنی موقف ازسرِنو یاد دلایا جا سکے۔ لہٰذا ہم ریاست بھر کے علماء و ائمہ کرام سے پُر زور اپیل کرتے ہیں کہ اس جمعہ کے خطبہ میں صحابہ کرامؓ کی شان و فضیلت پر روشنی ڈالیں۔ صحابہؓ کے عدل و انصاف، دیانت و تقویٰ، اور دین کے لیے ان کی جانثاری کو اجاگر کریں۔ گستاخوں کے فتنہ سے نئی نسل کو بچانے کے لیے ان کے ذہنوں کو منور کریں۔ صحابہ کرامؓ کے متعلق اہل سنت والجماعت کا متوازن، معتدل اور اجماعی موقف واضح طور پر بیان کریں۔ اور امت کو یہ شعور دیں کہ صحابہؓ کی توہین دراصل دین کے بنیادی ستون کو ہلانے کے مترادف ہے۔ یہی وقت ہے کہ ہم صرف دل میں محبتِ صحابہؓ پر اکتفا نہ کریں، بلکہ ان کی عظمت کے تحفظ کے لیے زبان و قلم سے، وعظ و نصیحت اور فکر و عمل سے کھل کر میدان میں آئیں۔ یاد رکھیں! صحابہؓ کا دفاع، دین کا دفاع ہے۔ ان کی توہین، دین کی بنیادوں پر حملہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صحابہ کرامؓ کی محبت، عقیدت، اور دفاع کے فریضہ میں مخلص بنائے اور امت کو متحد و بیدار فرمائے۔ آمین یا رب العالمین
Related posts
Click to comment