Delhi دہلی

امت شاہ اور ان کی چار انجن والی حکومت کو دہلی کے بچوں کی کوئی فکر نہیں: کیجریوال

نئی دہلی، دہلی کے اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ بدھ کو لگاتار تیسرے دن دوارکا، وسنت کنج، ہاؤز خاص، پچھم وہار اور لوہڈی اسٹیٹ میں واقع پانچ اسکولوں کو ای میل کے ذریعے بم دھماکے کی دھمکی ملی ہے، جس کے بعد عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال، دہلی پردیش صدر سوربھ بھاردواج اور دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا سمیت دیگر لیڈروں نے بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کیا۔اروند کیجریوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر لکھا: "بدھ کو لگاتار تیسرے دن دہلی کے اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں ملیں۔ نہ تو وزیر داخلہ امت شاہ کو دہلی کے لوگوں اور ان کے بچوں کی کوئی فکر ہے، اور نہ ہی ان کی چار انجن والی حکومتوں کو۔ بی جے پی دہلی کو جنگل راج بنانے پر آمادہ ہے۔” سوربھ بھاردواج نے کہا: "پرائیویٹ اسکولوں کو لگاتار بم دھماکے کی دھمکی والے ای میل موصول ہو رہے ہیں۔ والدین صبح اپنے بچوں کو اسکول چھوڑ کر دفتر جاتے ہیں، ابھی وہ دفتر پہنچے ہی ہوتے ہیں کہ اسکول سے گھبراہٹ بھری کال آتی ہے کہ فوراً بچوں کو واپس لے جائیں۔ والدین اپنا کام چھوڑ کر دوڑتے ہوئے اسکول جاتے ہیں۔ ہر ماں باپ کو خود اسکول پہنچنا پڑتا ہے کیونکہ اسکول بس صرف صبح بچوں کو چھوڑنے آتی ہے، اس کے بعد وہ دوپہر دو بجے واپس لے کر آتی ہے، اس سے پہلے بس بچے واپس نہیں لاتی۔ ہزاروں بچوں کے والدین پچھلے ایک سال سے اسی پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا: "ملک کی حکومت کہتی ہے کہ ہم وشو گرو بن چکے ہیں، دنیا میں ہمارا ڈنکا بج رہا ہے۔ کیا ایک حکومت صرف یہ کہہ کر بچ سکتی ہے کہ دھمکی والے ای میل یا کال روس سے آ رہے ہیں؟ اگر روس سے دھمکیاں آ رہی ہیں تو حکومت بات کرے، کارروائی کرے۔ کیا مرکز کی حکومت اتنی کمزور ہو چکی ہے؟ ایک وقت تھا جب بی جے پی کہتی تھی کہ سوئس بینک سے کالا دھن واپس لے آئے گی، لیکن اب ایک مجرم کو بھی نہیں پکڑ پا رہی جو روز ایک ملک سے ای میل کے ذریعے ہزاروں لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا رہا ہے۔ یہ انتہائی شرمناک بات ہے کہ اتنے ہائی ٹیکنالوجی دور میں ملک کی حکومت مکمل طور پر بے بس نظر آتی ہے۔” سوربھ بھاردواج نے ایکس پر مزید لکھا:”بدھ کے روز بھی دہلی کے ایک پرائیویٹ اسکول کو بم دھماکے کی دھمکی ملی۔ والدین کو بچوں کو واپس لے جانے کے پیغام ملے، ہر طرف افراتفری مچ گئی۔ اب بچے واپس لے جانے کے لیے گھبراہٹ پھیل گئی ہے۔ کیا اس طرح کا انتظام اور نظام چلے گا؟” عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے ایکس پر کہا: "دہلی کے اسکولوں کو تقریباً ہر ماہ بم سے اڑانے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ والدین، بچے سب خوف زدہ ہیں۔ ان دھمکیوں سے لاکھوں خاندان صدمے میں آ جاتے ہیں، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ہر ماہ ملنے والی ان دھمکیوں کے باوجود نہ تو کوئی مجرم پکڑا گیا، نہ ہی حکومت نے کوئی سنجیدہ جواب دیا۔ کیا تمام خفیہ ایجنسیاں ناکام ہو چکی ہیں؟ کیا تمام انٹیلیجنس ادارے صرف اپوزیشن لیڈروں کی نگرانی اور جھوٹے کیس بنانے میں ہی مصروف ہیں؟ میرا بی جے پی والوں سے مطالبہ ہے کہ براہِ کرم خفیہ ایجنسیوں کے کچھ افراد کو اپوزیشن کے پیچھے سے ہٹا کر اس بات کا پتہ لگائیں کہ آخر اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں کون دے رہا ہے؟”

Related posts

کس قدر ہے خوبصورت ہے خوشنمادارالہدی

Paigam Madre Watan

डॉ. नौहेरा शेख की एक और कानूनी जीत

Paigam Madre Watan

हीरा ग्रुप ने हज़ारों लोगों को करोड़ों का भुगतान किया

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar