Delhi دہلی

ہیرا گروپ سرمایہ کاروں کے احتجاج کے بعد ای ڈی کارروائی پر بریک، واضح ہدایات لینے سپریم کورٹ پہنچی

  نئی دہلی، (نیوز رپورٹ : پریس ریلیز) – ہیرا گروپ آف کمپنیز کی جائیدادوں کو بلا ٹرائل اور بلا عدالتی سماعت کے انفارسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے نیلام کرنے کیخلاف کمپنی سرمایہ کاروں نے علم احتجاج بلند کیا، اور کہا کہ یہ غلط اور ناجائز و غیر قانونی ہے کہ سپریم کورٹ نے جو حکم دیا تھا کہ پی ایم ایل اے ایکٹ کے تحت ای ڈی اور ایس ایف آئی او آگے بڑھے، لیکن انفارسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے سپریم کورٹ کی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہیرا گروپ کی جائیدادوں کو نیلام کرنا شروع کر دیا، جس کے جواب میں ہیرا گروپ سرمایہ کاروں نے بذریعہ ٹوئیٹ اورخط و کتابت کے ملک کے اعلیٰ عہدیداروں کو متوجہ کرتے ہوئے ای ڈی کی من مانی اور ایک بڑی کمپنی کو توڑنے اور ختم کرنے کی سازش کا پردہ فاش کیا تھا، ایک سرمایہ کار مطیع الرحمن عزیز اور پیشہ سے صحافت سے تعلق رکھنے والے نے حکومتی عہدوں و عدالتی حکام جیسے عزت مآب دروپتی مرمو صدر جموریہ، وزیر اعظم نریندر مودی، امت شاہ وزیر داخلہ، نرملا سیتا رمن وزیر خزانہ، ارجن رام میگھوال وزیر قانون، راہل گاندھی لیڈر اپوزیشن اور بھوشن راما کرشنا گوئی چیف جسٹس آف انڈیاجیسے بڑے ذمہ داروں کو بذریعہ خط و کتابت اس بات کی جانکاری دی کہ انفارسمنٹ ڈائرکٹوریٹ بلاجواز غیر قانونی طور پر ہیرا گروپ کی پراپرٹیز کو اونے پونے داموں میں نیلام کرنے پر تلی ہوئی ہے، ای ڈی کے اس اقدام سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ زمین مافیاﺅں اور سازش کاروں کا آلہ کار بن چکی ہے، اور ایک ہزار سے کم بہکائے گئے سرمایہ کاروں کو نشانہ بنا کر ایک لاکھ ستر ہزار سرمایہ کاروں کے حقوق کی تلفی کررہی ہے، اس طرح سے نا صرف لاکھوں سرمایہ کاروں کے پیچھے کروڑوں اہل خانہ افراد بے بس اور مجبور ہو جائیں گے، بلکہ سیکڑوں کروڑ روپئے ملک کو انکم ٹیکس دینے والی کمپنی کو برباد کرنے سے ملک کو کمزوری لاحق ہو گی، حکومتی اعلیٰ عہدیداروں کو لکھے خط میں تین باتوں پر توجہ مرکوز کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ جس میں سے پہلا یہ تھا کہ جو لوگ ایجنسیوں کے پاس اپنی شکایت لے کر گئے ہیں ان کی تعداد اور رقم کی مقدار بڑھانے کیلئے ایک فرد کو اور اس کے سرمایہ کو دو، تین اور چار، پانچ بار شمار کیا گیا ہے، خط میں دوسرا مطالبہ تھا کہ مکمل تعداد کا صرف ایک فیصد طبقہ کمپنی پر اپنی غیر اعتمادی ظاہر کر رہا ہے، ان چھوٹی سی تعداد کو بنیاد بنا کر کمپنی کو توڑ کر ملک کو کمزور کرنے کی کوشش نا کی جائے، تیسرا مطالبہ تھا کہ ہیرا گروپ آف کمپنیز جو کہ بیس سالوں سے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے نا صرف سرمایہ کاروں کا فائدہ دے رہی تھی بلکہ ملک کو انکم ٹیکس کے ذریعہ مضبوطی فراہم کر رہی تھی اس کو سازش کے ذریعہ برباد کرنے اور ملک کو کمزور کرنے کی سازش کا پردہ فاش ہونا چاہئے۔ لہذا سرمایہ کاروں کے اس احتجاج اور صحافی مطیع الرحمن عزیز کے خط و کتابت کے بعد وزیر اعظم اور ان کا دفتر نیز فائنانس منسٹری نے مداخلت کرتے ہوئے فوری جانچ کی یقین دہانی کرائی ہے، وزیر اعظم نے ایک طرف ای ڈی کو ان باتوں کی جانچ کرنے کے لئے خط کو فارورڈ کیا ہے دوسری طرف پی ایم او کے ایک آفیسر کو اس تعلق میں جانچ کرنے یقین دہانی کرائی ہے، ٹھیک اسی موضوع پر وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن جی کے دفتر سے بھی مناسب کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
سرمایہ کاروں نے، جن کی تعداد تقریباً ایک لاکھ سترہزار بتائی جاتی ہے، ای ڈی کی کارروائی کو ‘زمین مافیا اور سازش کاروں کا آلہ کار’ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ای ڈی نے سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جائیدادوں کو اونے پونے داموں میں نیلام کرنا شروع کر دیا، جس سے لاکھوں سرمایہ کاروں اور ان کے کروڑوں اہل خانہ کے حقوق ضائع ہو رہے ہیں۔ ایک سرمایہ کار، مطیع الرحمن عزیز (جو پیشہ سے صحافی ہیں)، نے اس مہم کی قیادت کی۔ انہوں نے ٹوئٹر (ایکس) پر پوسٹس اور خطوط کے ذریعے ملک کے اعلیٰ عہدیداروں کو متوجہ کیا۔ مطیع الرحمن نے عزت مآب دروپدی مرمو (صدر جمہوریہ)، نریندر مودی (وزیر اعظم)، امیت شاہ (وزیر داخلہ)، نرملا سیتا رمن (وزیر خزانہ)، ارجن رام میگھوال (وزیر قانون)، راہل گاندھی (لیڈر آف اپوزیشن)، اور جسٹس بھوشن راماکرشنا گوئی (چیف جسٹس آف انڈیا) کو خطوط لکھے۔ ان خطوط میں تین اہم مطالبات پر زور دیا گیا: ایجنسیوں کو دی گئی شکایات میں ایک فرد اور اس کا سرمایہ کئی بار شمار کیا گیا، جس سے اعداد و شمار مبالغہ آمیز ہو گئے۔ اصل بہکے ہوئے متاثرین صرف ہزار سے کم ہیں۔ کل ایک لاکھ ستر ہزار سرمایہ کاروں میں سے صرف 1% نے کمپنی پر مجبورا غیر اعتمادی ظاہر کی ہے۔ اس چھوٹی تعداد کی بنیاد پر کمپنی کو توڑنا ملک کی معیشت کو کمزور کرے گا۔ہیرا گروپ 20 سال سے قانون کے دائرے میں کام کر رہا تھا، سرمایہ کاروں کو منافع دے رہا تھا، اور انکم ٹیکس کے ذریعے ملک کو اربوں روپے دے چکا ہے۔ اسے سازش کا نشانہ بنانا ملک مخالف ہے۔
سرمایہ کاروں کے احتجاج اور مطیع الرحمن کے خطوط کے فوری بعد، وزیر اعظم آفس (پی ایم او) اور فائنانس منسٹری نے مداخلت کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ای ڈی کو خط فارورڈ کرتے ہوئے فوری جانچ کا حکم دیا، جبکہ پی ایم او کے ایک سینئر آفیسر کو اس کی نگرانی سونپی گئی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے دفتر سے بھی یقین دہانی کرائی گئی کہ مناسب کارروائی کی جائے گی، بشمول جائیدادوں کی درست ویلیوئیشن اور سرمایہ کاروں کے حقوق کی حفاظت۔ اس کے نتیجے میں، ای ڈی نے نیلامی کی کارروائی پر روک لگا دی اور سپریم کورٹ سے واضح ہدایات طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔ عدالت نے ابتدائی طور پر ہدایات دیں کہ تمام نیلامیوں میں حکومتی ویلیوئر کی رائے لازمی ہو گی، اور واپس آنے والے فنڈز کا 100% سرمایہ کاروں کو دیا جائے گا۔ تاہم، سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام کافی نہیں؛ وہ چاہتے ہیں کہ تمام الزامات کی آزادانہ تحقیقات ہو اور گروپ کو دوبارہ بحال کیا جائے۔

Related posts

یہ الیکشن کام اور گالی کی سیاست کے درمیان ہوگا، عوام کا اعتماد ہمارے ساتھ ہے، ہم ضرور جیتیں گے: کیجریوال

Paigam Madre Watan

آپ سب اپنا خیال رکھیں، جیل میں آپ کی فکر ہوگی، آپ خوش ہوں گے تو آپ کا کیجریوال بھی خوش ہوگا: کیجریوال

Paigam Madre Watan

عام آدمی پارٹی کی جانب سے سنجے سنگھ کا وزیر اعظم نریندر مودی کو خط آپریشن سندور اور اچانک سیزفائر کے فیصلے پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ

Paigam Madre Watan

Leave a Comment