علی گڑھ۔ علی گڑھ۔پبلک ریلیشنز آفس، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی اطلاع کے بموجب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے سال 2025 کے سر سید ایکسی لینس ایوارڈز کے حقداروں کا اعلان کردیا ہے۔ یہ باوقار اعزازات 17 اکتوبر کو منعقد ہونے والی یومِ سر سید کی یادگاری تقریب میں پیش کیے جائیں گے، جو بانی جامعہ سر سید احمد خان کی سالگرہ کے موقع پر منائی جاتی ہے۔سر سید اکیڈمی کے ڈائریکٹر اور ایوارڈز جیوری کے کنوینر پروفیسر شفیع قدوائی نے بتایا کہ بین الاقوامی سر سید ایکسی لینس ایوارڈ اس سال ممتاز مورخ پروفیسر فیصل دیوجی کو دیا جائے گا، جو اس وقت برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے Balliol College میں Beit Professor of Global and Imperial History کے منصب پر فائز ہیں۔پروفیسر فیصل دیوجی جنوبی ایشیائی مطالعات، اسلام، عولمہ (Globalization) اور اخلاقیات کے ممتاز محقق کے طور پر عالمی سطح پر شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی آف شکاگو سے Intellectual History میں پی ایچ ڈی اور ایم اے کی ڈگریاں حاصل کیں، جبکہ بی اے (ڈبل آنرز) History and Anthropology میں یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا سے کیا۔تنزانیہ میں پیدا ہونے والے پروفیسر دیوجی نے ییل، کارنیل، ہارورڈ اور شکاگو جیسی عالمی شہرت یافتہ جامعات میں تدریسی خدمات انجام دی ہیں۔ ان کی نمایاں تصانیف میں ”Waning Crescent: The Rise and Fall of Global Islam”, ”Muslim Zion: Pakistan as a Political Idea” اور ”The Impossible Indian: Gandhi and the Temptation of Violence” شامل ہیں۔ ان کا مشہور تحقیقی مضمون ”Apologetic Modernity” انیسویں صدی کے مسلم مفکرین کے جدیدیت سے فکری مکالمے پر مبنی ہے، خصوصاً سر سید احمد خان اور علی گڑھ تحریک کے تناظر میں۔اسی تقریب میں قومی سر سید ایکسی لینس ایوارڈ ڈاکٹر عبد القدیر (چیئرمین، شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنز) کو تعلیم کے میدان میں اُن کی غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں دیا جائے گا۔ ڈاکٹر عبد القدیر نے 1989 میں شاہین گروپ کی بنیاد رکھی، جو آج 13 ہندوستانی ریاستوں میں پھیلے اپنے اداروں کے ذریعے 500 سے زائد اساتذہ کے ساتھ 20 ہزار سے زیادہ طلبہ کو تعلیم فراہم کر رہا ہے۔ یہ گروپ اسکولوں، پی یو اور ڈگری کالجوں کے علاوہ NEET، JEE، UPSC جیسے قومی سطح کے امتحانات کی کوچنگ بھی فراہم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ”حفظ القرآن پلس” اور ”مدرسہ پلس” جیسے منفرد تعلیمی پروگرام بھی چلاتا ہے جو دینی و عصری تعلیم کو یکجا کرتے ہیں۔ایوارڈز میں بالترتیب دو لاکھ روپے (بین الاقوامی زمرہ) اور ایک لاکھ روپے (قومی زمرہ) کی نقد رقم شامل ہے۔ یہ اعزازات ان ممتاز شخصیات کو دیے جاتے ہیں جنہوں نے سر سید اسٹڈیز، جنوبی ایشیائی مطالعات، اردو ادب، عہدِ وسطیٰ کی تاریخ، سماجی اصلاح، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، صحافت، بین المذاہب مکالمے اور متعلقہ علمی و فکری شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہوں۔ایوارڈ یافتگان کے انتخاب کے لیے قائم جیوری کی سربراہی پروفیسر اعظمری دُخت صفوی نے کی، جبکہ اراکین میں پروفیسر انیس الرحمٰن، پروفیسر اے۔آر۔قدوائی ، پروفیسر امتیاز حسنین اور پروفیسر شفیع قدوائیشامل تھے۔ ایوارڈز کی حتمی منظوری جامعہ کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے دی۔
Related posts
Click to comment