ضلع جمعیتہ لکھنؤ نے چودھری آل عمر قریشی کے انتقال کو ملت کا عظیم خسارہ قرار دیا اؤر تعزیت پیش کی
لکھنو (پی ایم ڈبلیونیوز)ضلع جمعیتہ علماء لکھنؤ کے صدر سید محمد وزین کارگزار صدر ڈاکٹر سلمان خالد نایب صدور مولانا کوثر ندوی ، محمد فاروق چاند ، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عبد القدوس ہاشمی ، خزانچی معراج الحسن ۔ سید حسین ہاشمی ۔ قاری شمش الھدی رحمانی ، مولانا جنید قریشی ندوی، ، مولانا طاہر ندوی و اراکین جمعیتہ نے ضلع جمعیتہ لکھنؤ کے سینیر نایب صدر ملی وسماجی رہنماء چودھری آل عمر قریشی کے انتقال پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ۔ سرپرست مولانا عبدالعلی فاروقی نے چودھری صاحب کو تعزیت پیش کرتے ہوے کہا خلیق اور بے لوث ملی رہنما کے حادثہ وفات کی خبر سنکر شدید صدمہ ہوا ہے ۔ جمعیتہ کے صوبائی خاذن سید حسین ہاشمی نے صوبہ کی جمعیتہ کی جانب انکے بیٹوں سے صدر اور جنرل سیکریٹری صاحبان کی تعزیت پیش کر انکی انتقال پر رنج و الم کا اظہار کیا ۔ جمعیتہ وسطی زون کی جانب سے جنرل سیکریٹری مفتی ظفر قاسمی نے چودھری آل عمر قریشی کے انتقال کو ضلع جمعیتہ لکھنؤ کا بڑا خسارہ قرار دیا اہل خاندان کی خدمت میں تعزیت پیش کی ضلع جمعیتہ سیتاپور کے صدر مست حفیظ رحمانی نے بھی تعزیت پیش کی ۔ ضلع جمعیتہ لکھنؤ کے صدر سید محمد وزین نے انکے انتقال پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوے کہا آج کے دور میں چودھری صاحب جیسا مخلص انسان ملنا مشکل ہے ضلع جمعیتہ لکھنؤ کو فعال بنانے میں انکا نمایاں کردار رہا ہے ۔ کارگزار صدر ڈاکٹر سلمان خالد نے انکی ملی خدمات کا اعتراف کرتے ہوے کہا چودھری صاحب کی جیسی شخصیت کے لوگ خال خال بچے ہیں جو سماج کی ترقی کے خواہاں رہے ۔ جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عبد القدوس ہاشمی نے انکے انتقال کو جمعیتہ کا بڑا نقصان قرار دیتے ہوے کہا چودھری صاحب نے اپنی پوری زندگی ملک اور قوم کی فلاح وبہبود کے لیے وقف کر رکھی تھی وہ اعلیٰ صفات کے حامل انسان پرست تھے جنہوں نےاپنے خاندان ، اپنی برادری کے ساتھ سماج کے ہر طبقے کو متحد اور ہم آہنگ رکھنے کی فکر تھی انکے جنازہ میں بلا تفریق مذہب وملت سوگواروں کی پڑی تعداد میں شرکت اس بات کی دلیل ہے کہ چودھری آل عمر قریشی ایک مخلص انسان و رہنماء تھے ۔ اراکین جمعیتہ نے انکے بیٹوں و پسماندگان سے تعزیت پیش کر انکی لیے دعائے مغفرت کی ۔ واضح رہے ۔ چودھری ال عمر قریشی کو کل 11بجے سینے میں درد کی شکایت ہوی مقامی ڈاکٹر نے لاری ہاسپٹل لے جانے کامشورہ دیا لیکن راستے میں انکی روح قفس ہوگیی ۔ انتقال کی خبر سنتے ہی قریش نگر قصای بارہ بلوچ پورا و شہرو اطراف میں سوگ اور غم کی لہر پیدا ہو گیی ۔ گھر پر سوگواروں کا تانتا لگ گیا ۔ آج بعد نماز جمعہ کثیر تعداد میں مصلیاں مسجد قصای بارہ کی موجودگی میں مولانا عفان فرنگی محلی کی اقتداء میں نماز جنازہ ادا کی گیی ، دوسری نماز جنازہ عیش باغ قبرستان میں ہوی ۔ معززین شہر مولانا خالد رشید فرنگی محلی ، مولانا ،مشتاق ندوی ، مولانا صفیان نظامی ، فیضان فرنگی، سردار رنجیت سنگھ ، راجیش تیواری ۔محلی ۔ را شد خان ۔ ڈاکٹر ریس خان ، عبد الحسیب ایڈوکیٹ ، شکیل اشرف ، عمران قریشی سید بلا ل نورانی ، غفران نسیم ، عبد النصیر ناصر مختار قریشی ، ندیم خان ،شفیق الرحمن چچا ، عبد الودود ہاشمی ،رہنما قریشی ،خان محمد عبداللہ کے علاوہ بلا تفریق سماجی سیاسی و ملی رہنما کے علاوہ ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں عیش باغ قبرستان میں سپردخاک کیا گیا ۔ چودھری صاحب کے پسماندگان مین تین بیٹے اور دو بیٹیاں اور بھرا پڑا خاندان ہے ۔