یہ ایک حقیقت ہے کہ ‘مدرسہ امداد الغرباء بلوا روتہٹ نیپال’ ملک نیپال کے قدیم اداروں میں سے ایک قدیم تر ادارہ ہے۔ جس کی ہمہ جہتی خدمات عوام وخواص میں مسلم ہے۔ اس ادارہ کانام’ امداد الغربا’ حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی کی طرف نسبت کی بناء رکھاگیاہے،جس نسبت کا فیض ادارہ کو ماضی میں بھی احسن طریقے پر پہنچا ہے،حال میں بھی پہنچ رہا ہے اور مستقبل میں بھی – ان شاءاللہ -پہنچے گا۔ گزشتہ کل بتاریخ 17/فروری بروز سنیچر ‘مدرسہ امداد الغرباء کا جلسہ دستار بندی’ عربی زبان وادب کے شہسوار،امام المنطق والفلفسہ حضرت الاستاذ مولانا نسیم احمد قاسمی(ناظم تعلیمات اشرف العلوم کنھواں سیتامڑھی بہار)کی صدارت میں بڑے ہی آب وتاب کے ساتھ منعقد ہوکر بحسن وخوبی پایہ تکمیل تک پہنچا۔
اکابر علماء اور بافیض شخصیات کے ہاتھوں 45/حفاظ کرام کے سروں پر دنیاوی ‘دستار حفظ قرآن کریم’رکھی گئی۔ اس اجلاس میں حضرت مولانا محمد شاہد معین القاسمی(صدر المدرسین جامعہ عمر فاروق موتیا بازار)کا خصوصی خطاب ہوا۔ حضرت نے اپنے خصوصی خطاب میں قرآن کے اعجاز کو اپنا موضوع بحث بنایا اور اس عنوان پر حضرت نے زبردست گفتگو کرکے شرکاء اجلاس کو اپنا دیوانہ بنالیا۔ بعدہ صدر جلاس:حضرت مولانا نسیم احمد القاسمی کا اہم اور پر مغز خطاب ہوا۔ صدر محترم نے کہا:اس ادارہ کا بلا واسطہ تو نہیں؛ مگر بالواسطہ،میں بھی شاگرد ہوں، کیوں کہ میرے مربیوں میں ایک کامل مربی حضرت الاستاذ قاری محمد طیب صاحب کنھواں ہیں،جنھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم، اسی امداد الغرباء بلوا میں حاصل کی ہے۔ صدر محترم نے کہا: یقینا جس طرح ‘جسم’ بغیر روح کے سبھوں کے یہاں مردہ ہوتاہے، ٹھیک اسی طرح ‘جسم ‘بغیر قرآن کے مردہ ہوتاہے؛اس لیے ہر مسلمان کو قرآن مجید ضرور پڑھنے کی کوشش ضرور کرنی چاہیے،کیوں کہ اس سر زمین پر دراصل قرآن پڑھنے والا ہی حقیقی روح کے ساتھ زندہ ہوتاہے،یہی وجہ ہے کہ اللہ نے قرآن میں ‘قرآن’ کو روح کہا ہے۔ حضرت نے مزید کہا: ترقیات کی منزلیں طے کرنا،یقینا مستحسن عمل ہے؛مگر کسی کو مٹاکر یا ختم کرکے ترقیات کا سفر طے کرنا بالکل ناپسندیدہ عمل ہے؛ اس لیے ترقی کی راہ میں اس بات کا خاص خیال رہے کہ ہر ایک کی عزت مد نظر ہو اور اپنی جد وجہد خوب تیز ہو۔ واضح رہے کہ اس ادارہ کے موجودہ صدر المدرسین: باصلاحیت عالم دین حضرت مولانا محمد عزیز الرحمن القاسمی ہیں،جن کی جانفشانی اور سعی پیہم سے اس ادارہ کا تعلیمی نظام مزید بہتر اور مستحکم ہواہے۔ حضرت مولانا محمد اسلم جمالی القاسمی(نائب سکریٹری جمعیت علماء روتہٹ نیپال)کی تندہی اور فعالیت نے اس ادارہ کو چار چاند لگایاہے۔ حضرت صدر محترم کی پرسوز اور با اثر دعاؤں پر جلسہ دستار بندی کا اختتام ہوا۔