Delhi دہلی

فلوٹنگ ریزرویشن پر پابندی: بائیں بازو کی حکومت پسماندہ طبقے کے تعلیم کے حق کو سلب کررہی ہے – ایس ڈی پی آئی

کالی کٹ، سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کیرلا کی اسٹیٹ ورکنگ کمیٹی اجلاس میں منظور قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ریاست کیرلا میں فلوٹنگ ریزرویشن (Floating Reservation)کاکا خاتمہ بائیں بازو کی حکومت کی طرف سے پسماندہ طبقات کے تعلیم کے حق کو سلب کرنے اور ان کی نمائندگی کو ختم کرنے کے منصوبہ بند اقدام کا حصہ ہے۔اس اقدام سے مخصوص طبقات کے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں مواقع نمایاں طور پر ختم ہو جائیں گے۔ پچھلے سال سرکاری میڈیکل کالجوں میں فلوٹنگ ریزرویشن کے ذریعے 174 سیٹیں دستیاب تھیں۔نئی کارروائی ان پسماندہ طبقات کو پیچھے دھکیل رہی ہے جنہیں تعلیم اور روزگار کے میدان میں ان کی مناسب نمائندگی بھی نہیں ملتی۔
فلوٹنگ ریزرویشن کا تصور اس لیے نافذ کیا گیا تھا کہ جو شخص میرٹ اور ریزرویشن کی بنیاد پر سیٹ کا حقدار ہے وہ ایک بہتر کالج میں جا سکے اور اس طرح اس کمیونٹی کو ہونے والی ریزرویشن سیٹ کے نقصان سے بچ سکے۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ بائیں بازو کی حکومت ضروری مطالعہ یا بات چیت کیے بغیر آئین کے تحت پسماندہ طبقے کو دیا گیا حق واپس لینے کی کوشش کر رہی ہے۔ جو 2019 میں نافذ نہ ہوسکا، حکومت ایک بار پھر فارمولے پر عمل درآمد کی کوشش کررہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ حکومت کیرالہ کے عام سماج کی نمائندگی نہیں کرتی ہے، بلکہ صرف ترقی یافتہ طبقات کی نمائندگی کرتی ہے۔
نئی صورت حال میں، طالب علم کو میرٹ کی نشست چھوڑ کر ریزروڈنشست پر جانا پڑتا ہے، اس طرح اس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والا ایک اور طالب علم داخلہ لینے کا موقع کھو دے گا۔ ایڈوانس ریزرویشن لاگو کرکے ریزروڈ کمیونٹیز کو محروم کرنے کے بعد حکومت اس اقدام سے بھی انہیں پیچھے دھکیلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ غیر آئینی اقتصادی ریزرویشن کو نافذ کرنے والوں کی طرف سے سماجی ریزرویشن کے معاملے پر جو تخریبی نسل پرستی دکھائی گئی ہے وہ بھی امتیازی سلوک ہے۔ شک ہے کہ کہیں یہ الیکشن میں اعلیٰ طبقے کو خوش کرنے کی سازش تو نہیں؟ ایس ڈی پی آئی کی ریاستی ورکنگ کمیٹی اجلاس میں حکومت سے فلوٹنگ ریزرویشن کو منسوخ کرنے کے اقدام سے دستبردار ہونے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
اجلاس کی صدرات ریاستی صدر مفتوپوزا اشرف مولوی نے کی۔ قومی جنرل سکریٹری پی عبدالمجید فیضی نے افتتاح کیا۔ ریاستی نائب صدر پی عبدالحمید، جنرل سکریٹریان رائے اراکل، اجمل اسماعیل، پی پی رفیق، ریاستی سکریٹریان کے کے عبدالجبار، پی آر زیاد، جانسن کنڈاچیرا، کرشنن ایرانجیکل، خزانچی ایڈووکیٹ۔ اے کے صلاح الدین، ریاستی ورکنگ کمیٹی کے ارکان نے بھی خطاب کیا۔

Related posts

بی جے پی وزیر اعلی اروند کیجریوال کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلا رہی ہے، AAP الیکشن کمیشن سے شکایت کرے گی: راگھو چڈھا

Paigam Madre Watan

زکوۃ کا اجتماعی نظم جماعت اسلامی ہندکی ایک منفردوکامیاب کوشش

Paigam Madre Watan

ثقافتی پروگرام میں حصہ لینے والے ننھے بچوں کو شمع این جی او کی جانب سے اسناد اور انعامات تقسیم کیے گئے

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar