حیدرآباد، کیریئر میں کامیابی کے لیے سخت محنت، لگن اور موزوں منصوبہ بندی بے حد ضروری ہے۔زندگی میں بہت سارے مشکل مراحل آتے ہیں لیکن ہمیں ثابت قدمی کے ساتھ ان کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز دانشور، ماہرتعلیم اور مینجمنٹ اسٹڈیز، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی سے وابستہ پروفیسر فرقان قمر نے ثقافتی سرگرمی مرکز، مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وہ یونیورسٹی لٹریری کلب کی جانب سے منعقدہ مصنف سے ملاقات پروگرام میں مہمان مقرر تھے۔
پروفیسر فرقان قمر مزید کہا کہ ہم میں سے بہت سارے لوگوں کے ذہن میں خدشات ہوتے ہیں کہ ہمارے ساتھ تعصب برتا جائے گا یا امتیازی سلوک کیا جائے گا۔ دراصل ان میں سے بہت سارے خدشات حقیقی نہیں ہوتے۔ ہم تصور کردہ خدشات کی بنیاد پر محنت نہیں کرتے اور اپنا مستقبل تاریک کر لیتے ہیں۔ اگرچہ اکثر معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے۔ امتیاز یا تعصب کا مقابلہ ایکسیلنس یا قابلیت سے کیا جا سکتا ہے۔
پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے ڈین بہبودی طلبہ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی نے کہا کہ پروفیسر فرقان قمر کی شخصیت ہمارے طلبہ کے لیے نمونے کی حیثیت رکھتی ہے۔ آج انھوں نے اپنے وسیع اور طویل تدریسی و انتظامی تجربے سے ہمارے طلبہ کو بہتر مستقبل کے بہت سے گر سکھائے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جس کے لیے ہم ان کے شکر گزار ہیں۔
جلسے میں یونیورسٹی کی ایڈجنکٹ پروفیسر اور آئی کیو اے سی کی سابق ڈائرکٹر ڈاکٹر رما نے بھی خطاب کیا اور طلبہ کو ہم نصابی سرگرمیوں میں پوری توجہ اور انہماک سے حصہ لینے کا مشورہ دیا۔
پروفیسر فرقان قمر کا خیرمقدم کرتے ہوئے یونیورسٹی لٹریری کلب کے صدر ڈاکٹر فیروز عالم نے کہا کہ فرقان قمر صاحب کا تعلیمی، تدریسی اور انتظامی کیریئر نہایت شاندار رہا ہے۔ انہوں نے کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر ہمیشہ اول درجے میں کامیابی حاصل کی اور بحیثیت استاد بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ وہ نہایت کم عمر میں دو اہم یونیورسٹیوں کے شیخ الجامعہ مقرر کیے گئے۔ یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ آج ہمیں ان کے تبحر علمی سے فیض یاب ہونے کا موقع مل رہا ہے۔
پروگرام کے آغاز میں یونیورسٹی لٹریری کلب کے سکریٹری طلحہ منان نے مہمان کا تعارف پیش کیا، ثقافتی سرگرمی مرکز کی کارکردگی سے واقف کرایا اور جلسے کی نظامت کی ذمہ داری نبھائی۔ ڈراما کلب کے سکریٹری محمد مصباح، فلم کلب کے سکریٹری ثاقب بختاور علی انصاری، جینڈر کلب کے سکریٹری محمد فہیم نے متعلقہ کلب کی سرگرمیوں سے واقف کرایا۔
جلسے میں نظامت فاصلاتی تعلیم کے سینئر استاد اور سابق پرووسٹ پروفیسر مشتاق احمد آئی پٹیل اور یونیورسٹی کے کلچرل کوآرڈنیٹر جناب معراج احمد کے علاوہ مختلف کلبوں کے طلبہ و طالبات موجود تھے۔ یونیورسٹی لٹریری کلب کی جوائنٹ سکریٹری عالیہ ندا کے اظہار تشکر پر پروگرام کا اختتام ہوا۔
پروفیسر فرقان قمر مزید کہا کہ ہم میں سے بہت سارے لوگوں کے ذہن میں خدشات ہوتے ہیں کہ ہمارے ساتھ تعصب برتا جائے گا یا امتیازی سلوک کیا جائے گا۔ دراصل ان میں سے بہت سارے خدشات حقیقی نہیں ہوتے۔ ہم تصور کردہ خدشات کی بنیاد پر محنت نہیں کرتے اور اپنا مستقبل تاریک کر لیتے ہیں۔ اگرچہ اکثر معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے۔ امتیاز یا تعصب کا مقابلہ ایکسیلنس یا قابلیت سے کیا جا سکتا ہے۔
پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے ڈین بہبودی طلبہ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی نے کہا کہ پروفیسر فرقان قمر کی شخصیت ہمارے طلبہ کے لیے نمونے کی حیثیت رکھتی ہے۔ آج انھوں نے اپنے وسیع اور طویل تدریسی و انتظامی تجربے سے ہمارے طلبہ کو بہتر مستقبل کے بہت سے گر سکھائے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جس کے لیے ہم ان کے شکر گزار ہیں۔
جلسے میں یونیورسٹی کی ایڈجنکٹ پروفیسر اور آئی کیو اے سی کی سابق ڈائرکٹر ڈاکٹر رما نے بھی خطاب کیا اور طلبہ کو ہم نصابی سرگرمیوں میں پوری توجہ اور انہماک سے حصہ لینے کا مشورہ دیا۔
پروفیسر فرقان قمر کا خیرمقدم کرتے ہوئے یونیورسٹی لٹریری کلب کے صدر ڈاکٹر فیروز عالم نے کہا کہ فرقان قمر صاحب کا تعلیمی، تدریسی اور انتظامی کیریئر نہایت شاندار رہا ہے۔ انہوں نے کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر ہمیشہ اول درجے میں کامیابی حاصل کی اور بحیثیت استاد بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ وہ نہایت کم عمر میں دو اہم یونیورسٹیوں کے شیخ الجامعہ مقرر کیے گئے۔ یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ آج ہمیں ان کے تبحر علمی سے فیض یاب ہونے کا موقع مل رہا ہے۔
پروگرام کے آغاز میں یونیورسٹی لٹریری کلب کے سکریٹری طلحہ منان نے مہمان کا تعارف پیش کیا، ثقافتی سرگرمی مرکز کی کارکردگی سے واقف کرایا اور جلسے کی نظامت کی ذمہ داری نبھائی۔ ڈراما کلب کے سکریٹری محمد مصباح، فلم کلب کے سکریٹری ثاقب بختاور علی انصاری، جینڈر کلب کے سکریٹری محمد فہیم نے متعلقہ کلب کی سرگرمیوں سے واقف کرایا۔
جلسے میں نظامت فاصلاتی تعلیم کے سینئر استاد اور سابق پرووسٹ پروفیسر مشتاق احمد آئی پٹیل اور یونیورسٹی کے کلچرل کوآرڈنیٹر جناب معراج احمد کے علاوہ مختلف کلبوں کے طلبہ و طالبات موجود تھے۔ یونیورسٹی لٹریری کلب کی جوائنٹ سکریٹری عالیہ ندا کے اظہار تشکر پر پروگرام کا اختتام ہوا۔