Delhi دہلی

جامعہ نسواں السلفیہ تروپتی میں تعلیمی سال 2024-25 کا آغاز

میری زندگی کا مقصد اور خواب یہی جامعہ ہے : ڈاکٹر نوہیرا شیخ

نئی دہلی (نیوز ریلیز: مطیع الرحمن عزیز) جامعہ نسواں السلفیہ تروپتی آندھرا پردیش میں تعلیمی سال 2024-25 کا آغاز نئی طالبات کے داخلے کے ساتھ شروع ہو گیا ہے۔ دور دراز ملک کے الگ الگ کونے سے جامعہ نسواں السلفیہ میں خالص دین حنیف کی تعلیم حاصل کرنے اور بدعات وخرافات کی کتاب و سنت کی روشنی میں پہچان اور باریکی سمجھنے کے لئے ماہر استانیوں کے درمیان اور ملک بھر کے مشہور و موقر علما کرام کے پند ونصائح سے علم حاصل کرنے کے لئے ایک ہزار بچیوں کا گہوارہ جامعہ نسواں السلفیہ اپنے سرسبز و شاداب باغیچے کو ہرا بھرا رکھتا ہے۔ زمانہ حاضر میں عصری تعلیم کے ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے جامعہ نسواں السلفیہ کے انتظامیہ نے اب تعلیم میں عصر حاضر کے ان کتابوں کو بھی نصاب میں جگہ دے دی ہے جس کے ذریعہ طالبات کے لئے عصری تعلیم کی اعلیٰ درجات میں مددگار ثابت ہو سکے۔ جامعہ نسواں السلفیہ کا عصری علوم کو داخل نصاب کرنا طالبات کی اعلیٰ تعلیم کی حصولیابی میں مددگار ثابت ہو گا۔ اس کے علاوہ جامعہ نسواں السلفیہ نے سرکاری بورڈ کے ذریعہ دسویں اور بارہویں کے فاصلاتی امتحانات دے کر عصری علوم سے منسلک کرنے کیلئے ہمیشہ کوشش بروئے کار لائے ہیں۔ کل ملا کر جامعہ نسواں السلفیہ ہندستان کا وہ تعلیمی ادارہ ہے جس پر نہ صرف تعلیمی ضروریات پر توجہ دی جاتی ہے بلکہ طالبات کے ذہنی نشوونما کے لئے مختلف طرح کے مقابلہ جاتی امتحانات اور انعامات کے ذریعہ حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ مثلا جامعہ نسواں السلفیہ انتظامیہ دائرہ کے بیچ فضیلت کی طالبات کو علاقوں میں دعوت و تبلیغ کے لئے وقتا فوقتا لے جاتے ہیں۔ جہاں طالبات کم پڑھی لکھی خواتین کے سوالات کے جواب تسلی بخش انداز میں دے کر تربیت پاتی ہیں اور معاشرے میں پھیلنے والی بدگمانیوں اور سوالات سے اپنی ذہن کو مطالعہ کے لئے تیار کرتی ہیں۔ پکوان، کھیل کود مقابلہ، تقریری اور تحریری مقابلہ میں انعامات کے ذریعہ طالبات کو بہتر ذہنی نشو و نما کی طرف ابھارا جاتا ہے۔


جامعہ نسواں السلفیہ کی روح رواں، بانیہ اور سرپرست اعلیٰ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے بڑی جدو جہد کے ساتھ اس ادارہ کی بنیاد بہت سخت ترین مرحلے میں رکھی تھی۔ ان کے بقول اس جامعہ کی ضروریات کے لئے ہی ہم نے تجارت کی داغ بیل ڈالی تھی، اور اللہ نے خلوص نیت کے عوض میری تجارت میں وہ ترقی عطا فرمائی جو کم عرصہ میں دنیا کے سیکڑوں ممالک میں پھلتے پھولتے ہوئے دیکھنا ایک معجزہ ہی ہے۔ اعلاءکلمة اللہ اور دین محمدیہ کی بہترین نشر و اشاعت اور سماج و معاشرے میں پھیلی ہوئی بدعات وخرافات نے مجھے اس بات کے لئے قدرت نے توجہ مرکوز فرمائی کہ ایک کرایہ کے کمرے سے میں نے اس ادارہ کی داغ بیل ڈالی۔ خواتین کی اکثریت غیر تعلیم یافتہ ہونے کے سبب مفلوک الحال اور قابل رحم حالت میں زندگی گزار نے پر مجبور ہے۔ خواتین میں تعلیمی بیداری پیدا کئے بغیر نسلوں کا تعلیم یافتہ ہونا ناممکن ترین امر ہے۔ اس لئے میں پورے ملک میں پھیلی ہوئی افواہ کا بھی قلع قمع کرنا چاہتی تھی کہ لوگوں میں عام سوچ بنی ہوئی ہے کہ دینی مدرسے اور ادارے غریبوں کا مسکن سمجھے جاتے ہیں۔ لہذا ایک ایسا مدرسہ اور دینی ادارہ قائم کیا جائے جو اس وہم و گمان کو ختم کرنے والا ہو کہ دینی ادارے غریبوں کا مسکن ہوتے ہیں، اس کے لئے میں نے سو کروڑ کی لاگت سے تمام جدید سہولیات کا خاکہ تیار کیا۔ اللہ نے میری خلوص نیت میں برکت عطا فرمائی۔ غیبی طور پر ایک ایک سہولیات مہیا ہوتا چلا گیا آج وہ عظیم الشان ہندستان کا اکلوتا ادارہ ہے جہاں پر طالبات ہزاروں کی تعداد میں تعلیم حاصل کرتی ہیں۔ پچاس استانیاں ان کی تدریس انجام دے رہیں اور ان سب لوگوں کو سبھالنے، کھانا بنانے اور دیگر تمام طرح کے سہولیات کو دیکھنے کے لئے سیکڑوں کی تعداد میں ملازمائیں ہمیشہ مستعد رہتی ہیں۔


جامعہ نسواں السلفیہ کے نائب سرپرست اعلیٰ جناب اسماعیل شیخ صاحب اپنی قابلیت، جہد مسلسل اور ایمانداری کے ساتھ تمام ادارے کو بہترین سہولیت فراہم کرنے پر منہمک رہتے ہیں۔ جناب اسماعیل شیخ علما سے محبت اور ان کی رفاقت کے علمبردار ہیں۔ ملک کے موقر علما کرام کو ہر ہفتہ مدعو کر کے خصوصی دعوت وتبلیغ پر خطاب کرنا ، طالبات کی حوصلہ افزائی کرنا، ان کے پیچیدہ سوالات کے جواب دینا اور معاشرے میں دینی تعلیم کی نشر و اشاعت ملک کے الگ الگ حصوں سے آئے ہوئے علما کرام رہنمائی فرماتے ہیں۔ سرپرستوں کی سرپرست محترمہ بلقیس صاحبہ جو کہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اور جناب اسماعیل شیخ کی والدہ ہیں ، ادارہ میں تعلیم حاصل کر رہی طالبات کے لئے محترمہ بلقیس شیخ نانی ماں کے نام سے موسوم ہیں۔ ان کی آمد ادارہ جامعہ نسواں السلفیہ کی طالبات کے لئے گویا والدین کی آمد کی بشارت ہوتی ہے۔ ہر مہینے اپنی تمام تر مصروفیات کو ترک کرکے محترمہ بلقیس شیخ عرف نانی ماں بچیوں سے ملاقات کرنے پہنچتی ہیں، اور چھوٹی بڑی بچیوں سے ان کی ضروریات اور شکوے شکایت سن کر ہر راحت اور سہولیت مہیا کراتی ہیں۔ ناظم انتظامیہ جناب عبد العزیز صاحب مغل حفظہ اللہ تعالیٰ اپنی بے انتہا محنت لگن اور خوش اسلوبی و دور اندیشی کے ساتھ جامعہ کو بڑے منظم اور نفاست کے ساتھ رواں دواں رکھتے ہیں۔ جامعہ نسواں السلفیہ جہاں پاکیزگی اور دینی شعار میں اولین درجہ رکھتا ہے وہیں انتظام و انصرام میں ملک بھارت کا کوئی دوسرا ادارہ وہ مقام نہیں رکھتا۔

Related posts

اپنا ہی دائر مقدمہ اویسی کے گلے کا پھانس بن گیا

Paigam Madre Watan

वर्तमान समय के मीर सादिक और मीर जाफ़र

Paigam Madre Watan

امام خمینی اور مولانا خامنہ ای جو سیاسی طور پر بہت مماثلت رکھنے والی دو شخصیات ہیں،لیکن پھر بھی دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے، مولانا حسن علی راجانی

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar