ممبئی: ممبئی قرآن سوزی کا مرتکب وقرآن کی توہین کر نے کے الزام میں ملوث سدھارتھ چترویدی عرف سمیر کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کر نے اور قرآن سوزی کا کیس درج کرنے کا مطالبہ آج مسلم تنظیموں نے ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل پولیس کمشنر دیوین بھارتی سے کیا ہے۔ مسلم تنظیموں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سدھارتھ چترویدی کی اشتعال انگیزی کے سبب دو فرقوں میں نفرت کا ماحول ہے اور ایسے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی مکدر ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے سدھارتھ کے خلاف ممبئی میں کیس درج کیا جائے جس پر ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے اس متعلق ضروری اقدامات کر نے کا وعدہ کیا اور کہا کہ سدھارتھ کے مسئلہ پر پولیس غور و خوص کر نے کے بعد ممبئی میں اس کے خلاف کیس درج کر سکتی ہے چونکہ یہ معاملہ یہاں پیش نہیں آیا لیکن اس کے باوجود قانونی چارہ جوئی کرنے سے متعلق احکامات جاری کئے گئے ہیں تاکہ نظم و نسق کا مسئلہ پیدا نہ ہو انہوں نے کہا کہ وہ مسلمانوں کے جذبات کی قدر کر تے ہیں اور اس سلسلے میں ضرورت احکامات بھی دئیے گئے ہیں۔
اسپیشل پولیس کمشنر دیوین بھارتی کو مسلم تنظیموں کے وفد نے میمورنڈم دیتے ہوئے درخواست کی کہ اس معاملہ میں پولیس ممبئی میں کیس درج کرے کیونکہ اس کی اشتعال انگیزی اور قرآن سوزی سے مہاراشٹر اور ممبئی کا ماحول خراب ہونے کا بھی اندیشہ ہے اس پر دیوین بھارتی بھی یقین دلایا کہ وہ اس ضمن میں قانونی چارہ جوئی کرنے کی ہدایت جاری کر چکے ہیں مسلم تنظیموں کے رضا کاروں کے ہمراہ رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی, رکن اسمبلی رئیس شیخ, ممبئی امن کمیٹی کے سر براہ فرید شیخ اور مدنپورہ کے مفتی زبیر احمد,سابق اقلیتی کمیشن سر براہ نسیم صدیقی,ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی سمیت سرکردہ اشخاص بھی شریک تھے۔