کشمیر کے ضلع بڈگام کے دودھ پتھری میں چائے کے اسٹالوں کے مالکان کو 10 دن کے اندر خالی کرنے کو کہا گیا
بڈگام، : وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے دودھپتھری سیاحتی مقام پر چائے کے اسٹالوں کے مالکان سے کہا گیا ہے کہ وہ 10 دنوں کے اندر ان جگہوں کو خالی کر دیں۔ دودھ پتری میں سڑک کے کنارے ‘غیر قانونی’ طور پر چائے کے کئی اسٹال لگے ہوئے ہیں۔ ان ٹی سٹالز کے مالکان نے متعلقہ محکمے سے اجازت لیے بغیر ٹینٹ اور شیڈز بھی لگا رکھے ہیں۔ محکمہ جنگلات کے ایک اہلکار نے نیوز ایجنسی کشمیر نیوز ٹرسٹ کو بتایا کہ فارسٹ پروٹیکشن فورس کی ایک ٹیم نے دودھپتھری کا دورہ کیا اور ان ٹی اسٹالز کے مالکان کو جگہ خالی نہ کرنے کی صورت میں کارروائی کا انتباہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات کو کئی شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ ان غیر قانونی ٹی اسٹالز کے مالکان نہ صرف درختوں کی شاخیں کاٹتے ہیں بلکہ دودھپتھری کے خوبصورت میدانوں کی خوبصورتی کو بھی بگاڑتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان چائے کے اسٹالز کی موجودگی سے زائرین کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے کیونکہ انہوں نے ان جگہوں پر قبضہ کر رکھا ہے جہاں سے ایچ ٹی لائن گزرتی ہے۔ فارسٹ پروٹیکشن فورس کی ٹیم نے پبلک ایڈریس سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے چائے کے اسٹالرز کو آگاہ کیا۔ اہلکار نے کہا، "جو بھی شخص مقررہ تاریخ کے بعد غیر قانونی طور پر چائے فروخت کرے گا اسے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔”