نئی دہلی، آپ کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اپنی 21 دن کی عبوری ضمانت کے اختتام پر خود سپردگی کر دی۔ اتوار کو سہ پہر تین بجے اپنے بوڑھے والدین کا آشیرواد لینے اور بچوں کو گلے لگانے کے بعد وہ گھر سے راج گھاٹ گئے اور گاندھی جی کی سمادھی پر پھول چڑھائے، پھرہنومان مندر جاکر ان کا آشیرواد لینے کے بعد وہ پارٹی ہیڈکوارٹر پہنچے۔ یہاں اروند کیجریوال نے دہلی کے لوگوں سے کہا کہ آپ کا بیٹا دوبارہ جیل جانے والا ہے کیونکہ مجھ میں آمریت کے خلاف آواز اٹھانے کی ہمت تھی۔ مجھے نہیں معلوم کہ میں کب واپس آؤں گا اور وہ میرے ساتھ جیل میں کیا کریں گے۔لیکن میرے جسم کا ہر قطرہ ملک کے لیے وقف ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ملک کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ ان کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے بغیر کسی ثبوت کے مجھے جیل میں ڈال دیا۔ یہ آمریت ہے اور میں اسی کے خلاف لڑ رہا ہوں۔ آپ سب اپنا خیال رکھیں۔ مجھے جیل میں آپ لوگوں کی فکر رہے گی۔ اگر آپ خوش ہیں تو آپ کے کیجریوال بھی خوش ہوں گے۔پارٹی ہیڈکوارٹر میں دہلی کے لوگوں اور کارکنوں سے خطاب کے بعد اروند کیجریوال سیدھے تہاڑ جیل روانہ ہوگئے۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے ایم پی، وزیر، ایم ایل اے سمیت سینئر لیڈران بھی ان کے ساتھ رہے۔ اس میں بنیادی طور پر ڈاکٹر۔سندیپ پاٹھک کے علاوہ ایم پی سنجے سنگھ، راگھو چڈھا، دہلی اسمبلی کے اسپیکر رامنیواس گوئل، این ڈی گپتا، پنکج گپتا، کابینہ وزیر آتشی، کیلاش گہلوت، سوربھ بھردواج، عمران حسین، ایم ایل اے راکھی برلا اور درگیش پاٹھک، پنجاب حکومت کے وزیر امان اروڑہ، ڈاکٹربلبیر سنگھ، کلتار سنگھ سندھوان، ہرجوت بینس، ہرپال سنگھ چیمہ اور دیگر معززین موجود رہے ۔
previous post
next post
Related posts
Click to comment