اسلام کانظام عدل ومساوات پوری انسانیت کے لئے باعث رحمت ہے: مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی
مسجدنبوی کے امام محترم ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالرحمن البعیجان نے رام لیلا میدان میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام منعقدہ ۳۵ویں آل انڈیااہل حدیث کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں کھچاکھچ بھرے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اللہ کا تقویٰ اختیار کریں کیوں کہ ساری کامیابی اللہ کے تقویٰ میں ہے یہ دین ودنیا کی کامیابی اور آخرت میںنجات کا ذریعہ ہے۔ امام محترم نے کہا اللہ نے ہمیں بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے اور سب سے بڑی نعمت یہ ہے کہ اس نے ہمیں دین حنیف عطا فرمایا ہے اور اسی دین پر چلنے سے ہمیں نجات ملے گی اور اس دین کی خدمت امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے۔ مسجد نبوی کے امام محترم ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالرحمن البعیجان نے برائیوں، فتنہ وفساد اور دیگر برائیوں سے بچنے کے لئے امت کوسارے معاملات میں کتاب وسنت کوسمجھنے اور سلف صالحین کے منہج کواپنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سلف صالحین کی توجیہات وتشریحات کی بنیاد پر ہی ہم کتاب وسنت کو صحیح سے سمجھ سکتے ہیں اور اس پر مکمل طورپر عمل پیراہوسکتے ہیں۔
انھوں نے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اسلام کی تعلیمات کو پوری دنیا تک پہنچائیں ۔ قرآن کے ساتھ تعلق قائم رکھیں۔ کیونکہ قرآن ہی اللہ کی مضبوط رسی اورسیدھاراستہ ہے۔ قرآن کی تلاوت اور اس پر عمل پر بڑے اجر کا وعدہ ہے۔امام محترم نے جمعیت اہل حدیث ہند کواتنے بڑے اجتماع منعقد کرنے پر مبارکباد دی۔ اور کہا کہ جماعت اہل حدیث نے اس موضوع پر اجتماع منعقد کرکے خیرکاکام کیاہے۔ انہوں نے آخر میں ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوںنے سفر کو پایہ تکمیل تک پہنچانے اور ہر موقع پر سفری مشقتوں کو دور کرنے میں ان کاتعاون کیا۔
صدرکانفرنس مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے کہا کہ اسلام امن وشانتی اوربھائی چارہ کا مذہب ہے، وہ پرامن معاشرہ اور بقائے باہم کا شروع سے حامی رہاہے اورزندگی کے ہرموڑپراس نے احترام انسانیت کی تاکید کی ہے۔ اسلام کی یہ تاریخ رہی ہے کہ اس کے متبعین نے مذہبی رواداری کاعملی نمونہ پیش کیاہے۔ دیگر مذاہب نے بھی مذہبی رواداری کاجودرس دیاہے ان مذاہب کے متبعین کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ آپسی میل ملاپ، قومی یکجہتی اورہمدردی کے جذبے کی تعلیمات بلا تشبہ وبلا تزلزل ایمانی ومرعوبیت کے پرعمل پیرا ہوکرہم دنیا میں امن وامان قائم کرسکتے ہیں۔چاہے کوئی چھوٹا ہویابڑاوہ احترام کامستحق ہے۔ اسلا م نے عدل ومساوات کاجونظام قائم کیاہے وہ پوری دنیا کے لئے باعث خیروبرکت ہے۔ہم عمل کی دنیا میں اتریں ۔
انھوں نے کانفرنس میں سب کے تعاون پر اظہارتشکر کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اہل حدیث نے صحابہ کرام کی جماعت کے بعد سب سے زیادہ نظم وضبط کا مظاہرہ کیاہے۔ صحابہ کرام کا عمل ہم سبھی کے لئے نمونہ ہے ہم خود بھی نظم وضبط کاپابند بنائیں اور دوسروں کو بھی اس کا پابندبنائیں۔انھوں نے کہا کہ کتاب وسنت کی نشرواشاعت کرنے والے ہمارے لئے قیمتی اثاثہ ہیں۔ان کی حوصلہ افزائی ہرسطح پر ہونی چاہیے۔
امیرمحترم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مکی زندگی کی مشکلات اور آزمائش کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ طائف ہمیں ہمت وحوصلہ کا سبق دیتاہے اورسورش برپا کرنے سے روکتاہے۔اور ہمارے اسلاف بھی اس نبوی اسوہ پر کاربند رہے۔
حافظ عبدالواحد ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث تمل ناڈو پانڈیچری نے کانفرنس کو موجودہ عالمی حالات کے مطابق کافی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سبھی مذاہب کے متبعین کو مذہب کی مشترکہ اقدار غریبوں کو کھانا کھلانا، ماں باپ کی خدمت کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
شیخ عبدالرحمن السلفی کیرالانے کہا کہ ا اللہ نے انسان کو سب سے اچھی مخلوق بنایا اس لئے ایک انسان کا دوسرے انسان کے ساتھ اچھا سلوک ہوناچاہیے ۔ موجودہ ماحول میں اس طرح کی کانفرنس کے انعقاد وقت کاتقاضہ ہے۔
ڈاکٹر عبداللہ لقمان سلفی رئیس جامعہ امام ابن تیمیہ نے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس ایک ایسے وقت میں منعقد ہورہی ہے جب پوری دنیا انتہائی پرآشوب دور سے گزر رہی ہے۔ اسلام نے احترام انسانیت کی بہت تاکید ہے ہمیں اس پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمن امیرصوبائی جمعیت اہل حدیث آندھراپردیش نے کہا کہ احترام انسانیت کاتصور سبھی مذاہب میں موجود ہے لیکن عمل نہیں ہورہاہے۔ پینتیسویں آل انڈیااہل حدیث کانفرنس کا مقصدیہی ہے کہ احترام انسانیت کو عملی جامہ پہنانے کی دعوت دی جائے۔
مولانامفتی عطاء الرحمن قاسمی صدر شاہ ولی اللہ انسٹی ٹیوٹ نے کہا کہ اس وقت انسانیت کو درپیش مسائل پرسنجیدہ گفتگو کرنے کی ضرورت ہے۔حضرت مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی صاحب نے اس عظیم الشان کانفرنس کے ذریعہ سب کو اس حوالے سے راہ دکھائی۔
ڈاکٹر عیسیٰ خان انیس امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث ہریانہ نے کانفرنس کے پیغام کو گھرگھر پہنچانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کچھ شرپسند ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اب بھی بہت سے جگہوں پر بھائی چارہ کا ماحول باقی ہے۔ انھوںنے کہا کہ انسان انسان ہے اور انسان کوانسان کی کسی قدر کرنی چاہیے۔ یہی قرآن کاپیغام ہے۔
بودھ دھرم گروشری آچاریہ یشی پنت شوک جی نے کہا کہ مذہب عمل مسلسل کانام ہے۔ انھوں نے احترام انسانیت اورمذاہب عالم کے موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی کومبارکباددیتے ہوئے کہاکہ سبھی مذاہب کے لوگوں کو مل کر پرامن مکالمہ کرنا چاہیے۔ مولانانے اس کانفرنس کے ذریعہ بین مذاہب مکالمہ کاپیغام دیاہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی مسائل اور انسانی بحران ہے وہاں پرحل نکالنا ہوگا۔
شری آچاریہ سشیل منی سناتن دھرم گرو نے جماعت اہل حدیث ہند کے بھائی چارہ اور گنگاجمنی تہذیب کو بناکر رکھنے کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا مذہبی اقدار پرعمل کرنے سے ہمارا وطن عزیز مضبوط ومستحکم ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ سبھی کو اس طرح کی کانفرنس کرنے کی ضرورت ہے۔ اپنی تہذیب کے مطابق رہنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ یہاں پر سبھی محفوظ ہیں۔
جماعت اسلامی ہند کے امیر انجینئر سید سعادت اللہ الحسینی نے کانفرنس کے عنوان کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں انسانیت پامال ہورہی ہے۔ مذہب، نسل، ذات پات اورقومیت کی بنیاد پرانسانوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ان مسائل کے حل کی ذمہ داری اہل مذاہب کی ہے ۔
صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی کے امیر مولانا عبدالسلام سلفی نے اس عظیم کانفرنس کے انعقاد پر امیر جمعیت مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اچھی باتیں سننے کے بعدان کو اپنی زندگی کاعملی نمونہ بنائیں ۔ اہل حق کی خوبی یہ ہے کہ وہ سب سے زیادہ ہمدردسب سے زیادہ جاننے والے اور سب سے اچھا سلوک کرتے ہیں۔
آچاریہ وویک منی جین دھرم گرو نے کانفرنس کے عنوان کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہب کے اوتار اور مہارشی ہوں سب نے انسانیت کی تعمیر وترقی پر زور دیاہے۔ مذہب نے انسانیت کی محبت کے ساتھ رہنے اور محبت کے پیغام کو عام کرنے کی تلقین کی ہے۔ بقائے باہم میل ملاپ کابرتاؤ ہمارے عمل سے بھی ظاہر ہونا چاہیے پوری دنیا کو بقائے باہم کی ضرورت ہے۔
دارالعلوم دیوبندوقف کے نمائندہ مولانا رفاقت قاسمی نے احترام انسانیت کے موضوع کی اہمیت وضرورت بیان کرتے ہوئے مرکزی جمعیت کومبارکباد پیش کی۔ انسانیت کی تکریم کو ہرانسان کو سمجھنے کی ضرورت ہے کیوں کہ یہ مذہب کی بنیاد ی تعلیمات میں سے ہے۔
جناب عمیر الیاسی صدرآل انڈیا تنظیم ائمہ نے امیر جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی کی دہشت گردی کے خلاف سب سے پہلے اجتماعی فتویٰ دینے اور اس کو چھاپنے کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اہل حدیث ہند ہندوستان کی پہلی ایسی جماعت ہے جس نے سب سے پہلے آتنک واد کے خلاف اجتماعی فتوی دیا۔ بے قصوروں کو مارنااسلام نہیں ، اسلام جان بچانے کا نام ہے۔ انہوں نے کہاامیر جماعت مبارکباد کے مستحق ہیں انھوںنے سب کو ایک جگہ جمع کیا۔
مسلم مجلس مشاورت کے صدر ایڈوکیٹ فیروز احمد انصاری نے کہا کہ مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندکے ذریعہ اس کانفرنس میں مختلف دھرم گروؤں کو جمع کرنا کافی اہم اورقابل ستائش ہے ۔ اگرضلع سطح پر بھی اس طرح کے پروگرام منعقدکئے جائیں گے توجھگڑے فساد بند ہوجائیں گے۔
مولانا ثناء اللہ مدنی نے کہا کہ اسلام میں جانوروں کے لئے بھی احترام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک بدکارعورت کو جانور کی خدمت کرنے کی وجہ سے اس کو جنت مل گئی اور ایک عورت کو بلی کو باندھ دینے سے اس کے مرجانے کی وجہ سے عورت جہنم میں چلی گئی۔
مولانا محمدشفیق ندوی ،دکتورطارق صفی الرحمن مبارکپوری ،مولانا قاری نجم الحسن ،صوبائی جمعیت جموں وکشمیرکے امیر مولانا عبداللطیف الکندی نے کہا کہ یہ کانفرنس بہت مفید ثابت ہوگی۔ اسلام نے اپنے متبعین کو ایک رول ماڈل دیا ہے۔ نبیؐ ہمارے لئے اسوہ ہیں ہمیں ان کی مکمل پیروی کرنی چاہیے۔ اجلاس کے دوران متعددکتابوں اوررسائل وجرائد کارسم اجراء ہوااور مختلف مہمانان گرامی کو یادگار پیش کئے گئے ۔
جاری کردہ:
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند