Delhi دہلی

ملک کے امن اور ہم آہنگی کی حفاظت کی جانی چاہئے۔سی اے اے کے ذریعے آگ سے مت کھیلیں۔ ای ٹی محمد بشیر

نئی دہلی۔( پی ایم ڈبلیو نیوز)انڈین یونین مسلم لیگ(آئی یو ایم ایل ) کے نیشنل آرگنائزنگ سکریٹری اور حلقہ پنانی سے ممبر پارلیمنٹ ای ٹی محمد بشیر نے 2فروری2024 کو لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے امن اور ہم آہنگی کی حفاظت کی جانی چاہئے اور حکومت کوشہریت ترمیمی قانون CAAکے ذریعے آگ سے نہیں کھیلنا چاہئے۔اس سلسلے میں انہوں نے مزید کہا کہ عزت مآب صدر نے اپنی تقریر میں کہا کہ نئی پارلیمنٹ میں تعمیری بات چیت اور پالیسیاں ہوں گی۔ ان کی یہ بات خوش آئند ہے، لیکن اصل میں کیا ہو رہا ہے؟ یہاں منتخب نمائندوں کو فریب دیا جارہا ہے۔اس حکومت کو تنقید سے نفرت ہے۔وہ تنقید کرنے والوں کی آواز کو دباتا ہے۔ ان کے خلاف فوجداری مقدمات بھی درج ہیں۔ یہ ایک بری چیز ہے۔ تنقید کی اجازت ہونی چاہیے۔ تنقید کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا خوش آئند نہیں ہے۔آزادی کے 75 سال گزرنے کے بعد بھی اقلیتیں بالخصوص مسلمانوں کو ناقابل برداشت اذیت کا سامنا ہے۔ اقلیتوں کے خلاف ایسی کارروائیاں ہو رہی ہیں جو ہندوستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوئیں۔ حکومت ان غلطیوں کو درست کرے۔نوجوان، خواتین، کسان اور غریب اور نچلی سطح کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ آپ صنعت کار ، کارپوریٹس کی فلاح و بہبود پر مرکوز ہیں۔ آپ جو کہتے ہیں سب کاساتھ ، سب کا وکاس، سب کا وشواس،سب کا پریاس، آپ ان سب کے برعکس کررہے ہیں۔
اس بات پر فخر کرتے ہوئے کہ آپ کے دور میں ایک نئی پارلیمنٹ بنائی گئی ہے، آپ کو جمہوریت کے ستون جیسے پارلیمنٹ، ایگزیکٹو، عدلیہ اور پریس کی اہمیت پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ آزادی صحافت پر سوالیہ نشان ہے۔ حکمران کھلے ذہن سے کام کریں۔ہمارے آباؤ اجداد نے تین سال محنت کی اور آئین تیار کیا۔ بدقسمتی سے اس آئین کو اب مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے جو اچھے ادارے بنائے، قومی سطح کے تعلیمی ادارے تباہ ہو گئے ہیں۔بابری مسجد کے بعد اب گیان واپی مسجد کا مسئلہ اٹھایا گیا ہے۔ دہلی میں مہرالی میں ایک 800 سال پرانی قدیم مسجد کو حال ہی میں منہدم کر دیا گیا۔ اس طرح کے اقدامات سے ہندوستان کی ساکھ خراب ہوگی۔ ہماری قوم کی ہم آہنگی کی روایت کو برقرار رکھنا چاہیے۔بی جے پی کے کچھ لیڈر اور وزیر کہہ رہے ہیں کہ شہریت ترمیمی قانون اور یونیفارم سول کوڈ لایا جائے گا۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ یہ کہہ کر آگ سے نہ کھیلیں۔ اس سے قبل جب شہریت ترمیمی قانون متعارف کرایا گیا تھا، ملک بھر میں شدید احتجاج ہوا تھا۔ اسے واپس لانے کی کوشش بڑی الجھن کا باعث بنے گی۔ حکومت کو لوگوں میں مثبت سوچ پیدا کرنی چاہیے۔ لیکن آپ نے آپس میں نفرت پھیلا دی۔ ہندو ہوں، مسلمان ہوں یا عیسائی، وہ اس ملک کے شہری ہیں۔ ہم یہیں پیدا ہوئے اور یہیں پلے بڑھے۔ شہریت ترمیمی قانون کی آڑ میں لوگوں خصوصاً مسلمانوں کے خلاف ناروا اقدامات نہ کریں۔ میں صرف مسلمانوں کی بات نہیں کر رہا ہوں۔ مسلمان بھی اس ملک کے شہری ہیں۔ انہوں نے ملک کی آزادی کے لیے جو کردار ادا کیا وہ بہت زیادہ تھا۔ انہوں نے ملک کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف خدمات انجام دیں۔ یہ تکلیف دہ ہے کہ آج مسلمان ظلم کا شکار ہیں۔ اس کا خاتمہ ضروری ہے۔ ملک کے امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھا جانا چاہئے۔حکومت کو ان کو برقرار رکھنے کے لیے عزم کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔ شکریہ۔

Related posts

سنہری مسجدمعاملے میں این ڈی ایم سی کے نوٹس پرمسلم مجلس مشاورت کا شدید ردعمل

Paigam Madre Watan

مولانا آزاد ایجوکیشن فائونڈیشن کا بند کیا جانا اقلیتی مسلمانوں کے حق سے انکار کا حصہ ہے۔ ایس ڈی پی آئی

Paigam Madre Watan

اگر آپ کی حکومت بنتی ہے تو دہلی-پنجاب کی طرح ہریانہ میں بھی بہترین اسکول، اسپتال اور مفت بجلی دی جائے گی: سنیتا کیجریوال

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar