لکھنؤ مبلغ الحاج صوفی محمد نوراللہ صدیقی جانشین مرحوم صوفی انعام اللہ صدیقی کے زیر انتظام سلسلہ وار15 روزہ درس قرآن کی نشست کا انعقاد گزشتہ شب انہیں کے مکان 262/53ملحق شاہراہ عام پر کٹرہ اعظم بیگ ، نزدلال مسجد بلوچ پورہ میں کیا گیا۔ درس قرآن کا آغازمولانا مفتی قاری ریاض مظاہری صدرشعبہ قرات دارالعلوم ندوۃ العلماء نے منفرد لہجے میں اپنی قرأت سے کیا، اس کے بعدانہوں نے قرآن کے حوالے سے کہاکہ اوائل دور کے مسلمانوں میں جذبہ تھا جنون تھا انہوں نے اپنا تن ،من،دھن سب اللہ کے دین پہ وار دیا اور وہ کامیاب ہوئے مگر افسوس کہ آج ہم نے ذاتی خواہشات کو مقدم رکھا اور قرآن کے احکامات کو بھلادیاہے جس کے نتیجے میں ہم ہرشعبہ میں زیادتیوں کا شکار ہیںجبکہ ہمیں اس بات کا بخوبی علم ہے کہ قرآن کے مطابق زندگی گزارنے میں ہی ہماری کامیابی مضمر ہے۔ پھربھی ہم اس سے روگردانی کرتے ہیں۔ مولانا مظاہری نے اس موقع پر شادیوں میں غیر شرعی رسومات بیجالین دین اوربھاری بھرکم مہر کے حوالے سے کہا ان ہی غیر شرعی اعمال سے آج ہماری بیٹیوں کے رشتے ٹوٹنے کی تعداد بہت زیادہ بڑھ رہی ہے۔لہٰذا ہمیں اس جانب توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ قرآن خواہ کثرت کے ساتھ پڑھا جائے ،یا کم پڑھا جائے لیکن کوئی دن ایسا نہ ہونا چاہیے جو تلاوت کے بغیر گزرے۔ قرآن سے مستقل تعلق قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ نماز کے باہر بہت تھوڑا پڑھے لیکن باقاعدگی کے ساتھ پڑھے۔ تھوڑا عمل جو باقاعدگی کے ساتھ ہو وہ اللہ کے نزدیک زیادہ مرغوب اور پسندیدہ ہے۔اللہ مجھے آپ کو ہم سب کو صحیح معنوں میں قرآن کی تلاوت کرنے اس پر عمل کرنے اور اس کی طرف دعوت دینے والا بنا دے۔ درس قرآن کا اختتام مولانا کی دعاپرہوا۔
previous post
Related posts
Click to comment