Delhi دہلی

ہیرا گروپ آف کمپنیز نے سپریم کورٹ کے حکم پر دوگنی رقم کی جائیداد

ایجنسیوں کو سونپ کر اپنی نیک نیتی کا جیتا جاگتا ثبوت پیش کیا

  نئی دہلی (رپورٹ : مطیع الرحمن عزیز) گزشتہ ایک عرصہ تک ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے جہد مسلسل کے بعد بڑے سرمایہ کار جو کمپنی کی زمینوں کو خریدیں اور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 640کروڑ روپئے ادا کئے جاسکیں، تو سپریم کورٹ کے مشورے کے مطابق ایجنسیوں کو ہیرا گروپ کی زمینوں کو فروخت کرنے کی ذمہ داری دینے کی بات آئی۔ جس پر 640کروڑ کی جگہ پر ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے 1200 کروڑ روپئے کی کچھ جائیدادیں عدالت اور ایجنسیوں کے سامنے پیش کردیں، اور کہا کہ ہمارا مقصد سرمایہ کاروں کو پیسے ادا کرنا ہے، وہ کسی بھی راستے سے ادا ہو، ہمیں اس بات کی خوشی ہو گی۔ کورٹ میں مطالبے سے دوگنی جائیداد پیشی قدم سے ایک بات واضح ہو جاتی ہے کہ ہیرا گروپ آف کمپنیز کے با بنیاد ہونے میں کوئی دو رائے نہیں ہے اور دوسری بات یہ کہ ادائیگی کے لئے جو لوگ مثبت رویہ رکھیں گے وہی اتنی بڑی جائیدادوں کو کورٹ کے مطالبے سے دو گنی زمین کا پیش کردینا قانون اور کچہری و عدالتوں کے انصاف پر مکمل یقین اور بھروسے کا جیتا جاگتا ایک مثال ہے۔
اگر دیکھا جائے تو ایسا بھی نہیں ہے کہ یہ پہلی کوشش ہے جس کے ذریعہ سے ہیرا گروپ اور اس کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے پہلی مرتبہ ادائیگی کی کوشش کی ہے۔ اس سے قبل چھوٹی بڑی رقم کی شکل میں نہ صرف بازیاب ہونے کے بعد ادائیگی کی ہے، بلکہ حبس بے جا میں ہونے کے وقت بھی اپنے لوگوں کو کہا کہ جہاں جہاں سے ممکن ہو سکے ضرورتمند سرمایہ کاروں کو ان کی ادائیگی کر دی جائے۔ اور ایسا ہی کیا گیا ، ہیرا گروپ کے شوروم میں ٹیکسٹائل کے جتنے مٹیریل تھے ضرورتمندوں میں اسے تقسیم کردیا گیا۔ جیولری مقصد کے لئے رکھے گئے ہزاروں کلو زیورات کو خواہشمندوں کی رضامندی پر تقسیم کردیا گیا، اور جب سپریم کورٹ کے حکم پر ہیرا گروپ کے اکاﺅنٹ کھولے گئے تو جتنی رقم اکاﺅنٹس میں موجود ملے لوگوں میں تقسیم کردئے گئے۔ اور یہیں پر بس نہیں کیاگیا، ان سب کے باوجود جہاں جہاں سے بھی مہیا ہو سکا، خواہشمندوں میں سرمایہ کو تقسیم کیا جاتا رہا۔ ایک آواز بارہا سننے کو ملی ہے کہ کس کو یہ رقوم حاصل ہوئیں، تو کمپنی سے پوچھنے پر پتہ چلا کہ ہیرا گروپ کسی کے پرسنل معلومات کو دیگر افراد سے مشترک نہیں کرتا، اور یہ سچ ہے کہ اپنے مشترک کنبہ کے چیلنجز کے درمیان ہر کسی نے اپنے مستقبل کے لئے، بچوں کے شادی ویواہ اور تعلیم کیلئے سرمایہ کاری کی تھی لہذا اس بات کے راز کا افشا ہوجانا کہیں نا کہیں خاندانوں میں ناچاقی کا سبب ہو گا، اور یہی وجہ ہے کہ اپنی تکالیف کا لوگ برملہ اظہار بھی نہیں کر سکتے اور جب ان کو راحت مسیر آتی ہے تو وہ بھی افشا نہیں کرسکتے، اور یہی وجہ ہے کہ ہزاروں افراد کو ملنے والی رقم اپنی کنبہ جاتی مجبوریوں کے تحت لوگ منظر عام پر نہیں لا سکے۔
ہندستان کی تاریخ میں دیکھا جائے تو معلوم ہوگا کہ ملک میں ابھی تک جن لوگوں کو منی لانڈرنگ کے معاملے میں ملزم قرار دیا گیا وہ یا تو دیوالیہ ہو گئے یا پھر خود کولاچار کہہ کر ساری جائیداد عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ لیکن یہاں ہیرا گروپ آف کمپنیز اور اس کی سی ای او کے بیان سے اگر اندازہ لگایا جائے تو وہ آزمائش کے دور میں داخل ہونے سے قبل اور بعد میں بھی اسی خواہش کا اظہار کرتی رہیں کہ مجھے آزاد چھوڑ دیا جائے، میں لوگوں کی امانتوں کی ذمہ دار ہوں مجھے ہی لوگوں کو ادائیگی کرنی ہے۔ کسی دوسرے کو لوٹ گھسوٹ کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی، کیونکہ لوگوں نے میری کمپنی پر اور مجھ پر بھروسہ کیا ہے، میں ان کے پیسے کو ایک ایک روپیہ ادا کرنے کے لئے لائق ہوں اور میں یہ کر کے دکھاﺅں گی۔ مجھے اس چیز کی عدالت اجازت دے اور سہولیت مہیا کرائے تاکہ شفافیت کو منظر عام پر لایا جائے۔ ہیرا گروپ سی ای او بڑی فخریہ انداز میں یہ بیان دیتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں کہ مجھ پر اور میری کمپنی پر آج تک ایک روپیہ کا الزام ثابت نہیں ہوا ہے، لیکن سازش ہے کہ دشمن خائف ہے اور میری کمپنی کو اور مجھے آزاد رہنے سے اس کو پتہ نہیں کیا خطرہ لاحق ہے کہ ایڑی چوٹی کا زور لگا کر مجھے بیک فٹ پر رکھنا چاہتا ہے، میری بدنامیاں میرے دشمن کو پیاری لگتی ہیں، لہذا وہ طرح طرح سے میرے کاموں میں رکاوٹ ڈال کر عوام کو مجھ سے بدظن کردینے کے لئے دن رات کوشاں ہے۔ لیکن میں پروردگار سے مایوس نہیں ہوں۔ وہی ہے جو رات کے بعد روشن صبح نمودار کرتا ہے اور وہی ہے جو عزت اور ذلت کا بخشنے والا ہے۔ میں اللہ سے ہی لو لگاتی ہوں اور اپنے ملک کے قانون پر بھروسہ اور یقین رکھتے ہوئے قانونی طریقے سے اپنے اور ہمارے سرمایہ کاروں کے لئے انصاف کی طلبگار ہوں۔

Related posts

ہیرا گولڈ ٹریڈنگ انوسٹمنٹ میں عوام کی بڑی تعداد میں شمولیت

Paigam Madre Watan

کیجریوال حکومت نے آج کووڈ وبائی مرض میں اپنی جان گنوانے والے تین کورونا جنگجوؤں کے خاندانوں کو ایک ایک کروڑ روپے کا اعزازیہ دیا

Paigam Madre Watan

دہلی میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے پیش نظر وزیر ماحولیات گوپال رائے نے تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ میٹنگ کی اور سخت قدم اٹھانے کی ہدایات دیں

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar