Education تعلیم

بعد رمضان و عید الفطر جامعہ نسواں السلفیہ میں تعلیم شروع

گہوارہ علم نبوت و جدید تعلیم کیلئے پیشرفت:ڈاکٹر نوہیرا شیخ


نئی دہلی (رپورٹ : مطیع الرحمن عزیز) جامعہ نسواں السلفیہ گہوارہ علم نبوت اور جدید تعلیم و تربیت کا ہندستان میں عظیم درسگاہ ہونے کے ساتھ ساتھ پرتعیش، آرام دہ اور فائیو اسٹار رینک سہولیات سے مزین دار الاقامہ کا نام ہے، جسے آج سے پچیس تیس سال قبل عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنی بے پناہ محنت ومشقت اور خواتین میں تعلیم کی کمی کو دور کرنے کی غرض سے اٹھائے گئے بے انتہاتگ ودو کے بعد کرہ ارض پر وہ خواب سنجویا تھا، جسے دنیا نے مثالی طور پر کم ہی دیکھا ہو گا۔ مثلا تعلیم کیلئے کوئی اجرت نہیں، ملک بھر سے ماہر استانیوں کو مہنگے وظیفہ کے ساتھ طعام وقیام کا بندوبست، بچیوں کیلئے ایئر کنڈیشن رہائش، و درسگاہوں و لاکھوں سے بھری لائبریری کی فراہمی، واٹر فلٹر کے ساتھ کشادہ کھیل کے میدان اور سرسبز باغ و میدان کی فراہمی ہندستان بھر کے اداروں کیلئے دعوت تربیت دیتے ہیں کہ ایک عظیم مدرسہ کے قیام کی بنیاد کس دور اندیشی اور کشادہ قلبی کے ساتھ رکھنی چاہئے۔ پانچ اپریل کو رمضان اور عید الطفر کی تعطیل کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا،آئندہ کے مراحل میں سالانہ امتحان کی تیاریوں کے بعد امتحان اور سالانہ اجلاس کا بھی اعلان منظر عام پر آ چکا ہے۔ اس کے بعد سالانہ چھٹیوں کے ساتھ عیدالاالضحی کی چھٹی بھی ہوگی اور بعد عید قرباں دوبارہ 2025-26کے ساتھ نئے سال کا آغاز اور ادارہ کے نئے سال کا افتتاح عمل میں آئے گا۔ان شااللہ


ادارہ جامعہ نسواں السلفیہ کی بانیہ اور رواح رواں عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنی والدہ محترمہ بلقیس شیخ حفظہ اللہ کی سرپرستی میں ادارہ کو سونپتے ہوئے ہمیشہ یہ کہتی ہوئی سنی گئی ہیں کہ یہ ادارہ میری زندگی کا کل ثمرہ اور کمائی ہے، میرے خوابوں اور زندگی کا ماخذ یہ ادارہ میری اخروی زندگی کی تیاریوں میں ایک تیاری ہے، اللہ تعالیٰ اس ادارہ کو دن دونی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ آمین۔ منہج سلف کے نہج پر قائم یہ ادارہ ہر مسلک اور ہر فکر رکھنے والی بچیوں کے لئے درست تعلیم صحیح حدیث اور قرآن کی تعلیم کا گہوارہ ہے۔ ابھی تک جامعہ نسواں السلفیہ ادارہ سے تعلیم حاصل کرنے والی بچیوں کی تعداد پانچ سے سات ہزار کی تعداد میں جامعہ سے استفادہ کرکے تمام دنیا بھر میں صحیح دین اور بدعت سے پاک مذہب اسلام کی نشر واشاعت کا کام اپنے اپنے سطح پر کر رہی ہیں۔


جامعہ نسواں کی خصوصیات اور اغراض و مقاصد میں خاص طور پر جن باتوں پر توجہ دی گئی ہے ان میں مسلکِ سلف پر خالص کتاب و سنت کی تعلیم۔طالبات کے لیے پردہ کا معقول انتظام۔طالبات میں تقریری وتحریری ملکہ پیداکرنا۔عمدہ ہاسٹل، عمدہ درسگاہ، عمدہ لائبریری اور عمدہ غذا کی فراہمی۔طالبات کی حفاظت کے لیے سی- سی- کیمروں کا نظم۔طالبات کے لیے بہترین کھیل کود کے میدان۔ابتدائیہ تا فضیلت کی تعلیم اور بڑی عمر کی طالبات کے لیے تین سالہ دعوہ کورس۔دینی علوم کے ساتھ ساتھ بقدرِضرورت عصری علوم کا حصول۔سنٹرل گورنمنٹ کی جانب سے اوپن اسکول کے زریعہ دسویں جماعت کا امتحان۔کمپیوٹر کی بنیادی تعلیم۔طالبات کے لیے دعوتی ٹریننگ۔طالبات کی خدمت کے لیے خادمات کا انتظام۔اغراض و مقاصدکے طور پر مندرج نکات میں جن باتوں کو نوٹ کیا گیا ہے ان میں اہم ہیں کہ مسلم معاشرے کو شرک کی تاریکیوں سے نکال کر توحید کی روشنی سے منور کرنا۔ایسی قابل عالمات وفاضلات کو تیار کرنا جو مسلمانوں کی صحیح طور پر رہنمائی کرسکیں۔مسلم لڑکیوں کوعلم وعرفان سے آشنا کرنا اور ان کی ترقی کے لیے راہیں ہموار کرنا۔مسلکی تعصب اور اندھی تقلید کوختم کر کے خالص کتاب وسنت کی تعلیم کو عام کرنا۔معاشرے کی اصلاح کرنا اور مسلمانوں میں دینی وملّی بیداری پیدا کرنا وغیرہ۔


مستقبل کے عزائم کے طور پر اسمارٹ کلاسس :وقت کے تقاضہ کے مطابق ضروری سبجیکٹس میں اسمارٹ کلاسس کی ضرورت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا‘ لہٰذا جامعہ تعلیمی ترقی میں تمام تروسائل کو بروئے کار لانے کا بلند عزم رکھتا ہے۔پروجیکٹر :ہیرا اسلامک لائبریری کی وسعت :جامعہ کی لائبریری میں مزید مختلف علوم و فنون پر مشتمل کتب اسلامیہ کا اضافہ کرتے ہوئے‘ مکتبہ کو وسیع پیمانے پر مرتب کرنا اور دیگر اداروں کے لیے مرجع کی حیثیت دینا۔مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کے سینٹر کا قیام :عموماً جو طالبات فضیلت کی تکمیل کے بعد اعلیٰ تعلیم کی خواہشمند ہوتی ہیں‘ ان کےلیے جامعہ کے کیمپس میں آزاد یونیوسٹی حیدرآباد کا مرکز قائم کرکے مزید حصول علم کے مواقع فراہم کرنا۔جامعہ النسوان السلفیہ کے طرز پر مستقبل میں ادارہ کا قیام :جامعہ کے عزائم میں سے دینی علم کی اہمیت و ضرورت کے پیش نظر ایک مستقل ادارہ قائم کرنا‘ تاکہ علم کی نشرو اشاعت وسیع پیمانے پر ہو سکے اور معاشرے سے جہالت کی تاریکیاں چھٹ جائیں۔جامعہ کے کیمپس میں کھیل کے میدان کی وسعت :حصول علم میں مختلف ذرائع میں سے طالبات کی صحت و تندرستی بھی بنیادی اور اہم ذریعہ ہے‘ اسی ضرورت کی تکمیل کے لیے کھیل کے میدان کو وسیع و عریض بنانا تاکہ طالبات کو کھیلنے اور اپنی صحت کو دو چند کرنے کا بہترین موقع فراہم کیا جاسکے۔

Related posts

غالب اردو کا پہلا ترقی پسند شاعر: ڈاکٹر تقی عابدی

Paigam Madre Watan

وزیر تعلیم آتشی نے کارروائی کرتے ہوئے منیرکا گاؤں میں واقع ایم سی ڈی اسکول کا اچانک معائنہ کیا

Paigam Madre Watan

3,500 مندوبین آج بیدر شہر پہنچے،کلیان کرناٹک پہلے جمبوری کی تیاریاں مکمل

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar