Delhi دہلی

عقیل اور منیب کے ذریعہ چرائے چیک مقدمہ پر ہائی کورٹ کا اسٹے

ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی پر وقار سچائی اور قانونی بالادستی کی مددسے جیت

نئی دہلی (پریس رپورٹ : مطیع الرحمن عزیز) کرناٹک کے شیموگہ سے تعلق رکھنے والے محمد عقیل عرف راشد اور محمد منیب عرف عبد اللہ، جنہوں نے ہیرا گروپ میں اسسٹنٹ اور ٹیکنیکل سپورٹ کے لئے نوکری حاصل کی تھی، بعد میں دشمن اور غلط کار عناصر سے مل کر راتوں رات کروڑ پتی بننے کے فراق میں اپنی ہی کمپنی جس نے عقیل اور منیب کے لئے نمک اور روٹی کا انتظام کیا تھا، اسی کے خلاف سازشوں کے جال بننے شروع کر دئے۔ عقیل اور منیب نے کمپنی کے چیک چرائے اور سیز ہوئے بینک اکاﺅنٹ کے 18 چیک کھاتے میں ڈال کر پہلے اس سے کروڑوں روپئے حاصل کرنے کی کوشش کی، بعد میں جب قانونی معاملات میں بند ہیرا گروپ کے اکاﺅنٹ کے چیک باﺅنس ہو گئے تو بیک وقت اٹھاروں چیک پر مقدمہ درج کراکے اپنی ہی گردن پھانس لی۔ ہائی کورٹ نے اس نتیجے میں عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے خلاف جاری غیر ضمانتی وارنٹی پر روک لگا کر معاملے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ایسے دور میں جب سوشل میڈیا پر جھوٹ اور افواہیں سچ سے زیادہ تیزی سے پھیلتی ہیں، کسی معزز شخصیت کے خلاف جھوٹے الزامات کی مہم چلانا ایک خطرناک رجحان بن چکا ہے۔ لیکن جب وہ شخصیت ڈاکٹر نوہیرا شیخ جیسی باہمت، باوقار اور قانون پر یقین رکھنے والی خاتون ہو، تو وہ ایسی منفی مہمات کا مقابلہ نہ صرف اخلاقی بلندی سے کرتی ہیں بلکہ قانون کے ذریعے بھی کرارا جواب دیتی ہیں۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ، جو نہ صرف ایک کامیاب بزنس ویمن ہیں بلکہ ایک معروف سماجی کارکن اور سیاسی رہنما بھی ہیں، نے حال ہی میں محمد عقیل اور محمد منیب نامی شخص کے خلاف سخت قانونی قدم اٹھایاہے۔

سچائی کی جیت اور معاشرتی سبق: ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا یہ قدم اُن تمام عوامی شخصیات کے لیے ایک مثال ہے جو کردار کشی، الزام تراشی اور سوشل میڈیا پر پھیلنے والے جھوٹ کا شکار ہوتی ہیں لیکن خاموش رہتی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ خاموشی بعض اوقات ظالم کی مدد بن جاتی ہے۔ اسی لئے انہوں نے نہ صرف اپنی ذات کے لیے بلکہ اُن تمام خواتین، نوجوانوں، اور کارکنوں کے لیے آواز بلند کی ہے جو اُن سے امید رکھتے ہیں۔

ڈیجیٹل دنیا میں اخلاقیات کی ضرورت: اس واقعے نے ایک مرتبہ پھر یہ بات نمایاں کی ہے کہ آج کی ڈیجیٹل دنیا میں اخلاقیات، ذمہ داری، اور سچائی کی اہمیت کتنی بڑھ گئی ہے۔ کوئی بھی شخص ایک فون کیمرہ یا کی بورڈ کے ذریعے کسی بھی معزز شخصیت کو بدنام کر سکتا ہے، اور یہ عمل نہ صرف اُس فرد بلکہ اُس کے خاندان، اُس کی ٹیم، اور اُس کے ہزاروں حامیوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے نہایت نرمی اور وقار کے ساتھ اس مسئلے کو عدالت لے جا کر یہ ثابت کیا کہ سچ بولنے کے لیے چیخنے کی ضرورت نہیں، بس قانون پر اعتماد ہونا چاہیے۔

مستقبل کا لائحہ عمل:ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی قانونی ٹیم نے اعلان کیا ہے کہ اگر محمد عقیل اور محمد منیب نے معافی نہ مانگی تو وہ اُن کے خلاف سائبر کرائم سیل میں شکایت درج کروائیں گے،فوجداری دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کروائیں گے، دیوانی عدالت میں ہرجانے کا مقدمہ دائر کریں گے،اور میڈیا میں ان کی جانب سے کیے گئے ہر جھوٹ کو بے نقاب کریں گے۔ یہ صرف ایک شخص کے خلاف کارروائی نہیں، بلکہ ایک نظامی تبدیلی کی شروعات ہے جہاں جھوٹ بولنے والے کو احساس ہو کہ سچائی کا جواب فقط خاموشی سے نہیں دیا جائے گا بلکہ قانون بھی حرکت میں آئے گا۔

عالمی سطح پر اثرات : اس معاملے کی گونج صرف بھارت تک محدود نہیں رہی، بلکہ دنیا بھر میں رہنے والے ہیرا گروپ کے سپورٹرز، اور وہ مسلمان خواتین جو ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو رول ماڈل سمجھتی ہیں، انہوں نے بھی سوشل میڈیا پر یکجہتی کا اظہار کیا۔UAE، سعودی عرب، قطر، امریکہ، اور برطانیہ میں موجود سپورٹرز نے ویڈیوز، پوسٹس اور پیغامات کے ذریعے اس قانونی اقدام کی حمایت کی اور جھوٹے الزامات لگانے والوں کے خلاف سخت قوانین بنانے کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا یہ عمل نہ صرف اُن کی عزتِ نفس کا دفاع ہے، بلکہ معاشرے کو ایک واضح پیغام بھی ہے:”سچ دبایا جا سکتا ہے، مگر ہرگز ختم نہیں کیا جا سکتا۔ جھوٹ کی عمر کم ہوتی ہے، اور حق بالاخر غالب آتا ہے۔”یہ واقعہ ایک سبق ہے—نہ صرف اُن کے لیے جو سچائی پر یقین رکھتے ہیں بلکہ اُن کے لیے بھی جو جھوٹ کو طاقت سمجھتے ہیں۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنے الفاظ میں کہا:”میں کسی بدلے کی خواہشمند نہیں، میں صرف یہ چاہتی ہوں کہ سچائی کی قدر ہو اور جھوٹ بولنے والوں کو قانون کا سامنا کرنا پڑے۔ میرے لیے میری عزت، میرے عقائد، اور میرے سپورٹرز کی بھلائی ہی سب کچھ ہے۔

Related posts

پینتیسویں آل انڈیا اہلحدیث کانفرنس بحسن و خوبی ختتام پذیر

Paigam Madre Watan

کیجریوال حکومت چھ شہید فوجیوں کے اہل خانہ کو ایک ایک کروڑ روپے کا اعزازیہ دے گی، وزیر اعلیٰ نے اس تجویز کو منظوری دی

Paigam Madre Watan

لوک سبھا انتخابات کے لیے عام آدمی پارٹی کی تیاریاں تیز، تنظیم کے جنرل سکریٹری سندیپ پاٹھک نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں اہم میٹنگ بلائی

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar