دشمن کمپنی کو بند کرانا چاہتا ہے۔ مگر ہم رکیں گے نہیں: ڈاکٹر نوہیرا شیخ
نئی دہلی (ریلیز : مطیع الرحمن عزیز )کمپنی ہیرا گروپ آف کمپنیز نے ہمیشہ حق پر قائم رہتے ہوئے شرعی نقطہ نظر کو سامنے رکھتے ہوئے سود سے پاک تجارت کو فروغ دینے اور حلال انوسٹمنٹ کے دروازے کھولنے کے لئے ان لوگوں کی سرمایہ کاری قبول کی ہے جو دو چار لاکھ روپئے رکھ کر خود تجارت نہیں کر سکتے اور محتاجگی ان کا دیرینہ دوست بن جاتی ہے۔ اور اس کوشش میں ہیرا گروپ آف کمپنیز نے لگ بھگ پچیس سال کا کامیاب سفر طے کیا ہے۔ اس دوران ہیراگروپ آف کمپنیز نے ہندستان سے نکل کر دنیا کے دیگر 100 ملکوں میں اپنی تجارت کی بنیاد ڈالی۔ کمپنی نے دن دونی رات چوگنی ترقی کی۔ دشمنوں اور خاص طور سے سود خور ٹولہ نے ہیرا گروپ آف کمپنیز کے پیچھے پڑ کر اسے برباد کر دینے کا خواب سنجویا۔ پہلے کمپنی ہیرا گروپ آف کمپنیز میں بڑے بڑے سرمایہ لے کر داخل ہونے کی اجازت طلب کی۔ جب کمپنی نے ان کو منع کردیا ، کیونکہ کمپنی کے سامنے چار مینار بینک کا انجام تازہ تھا، جس میں بڑے بڑے قرض داروں کو لون اٹھوایا گیا اور اپنے بینک کی ترقی کے لئے چار مینار بینک کو سازشا ڈبو دیا گیا۔ لہذا جب ان سود خور ٹولہ کو منع کیا گیا تو انہوں نے ڈرانے دھمکانے کا سہارا لیا۔ جب وہ بھی معاملہ کارگر نہ ہوا تو پولس اہلکاروں اور انتظامیہ کے ذریعہ پریشان کرنے کی کوشش کی گئی۔ انتظامیہ کے ذریعہ زدوکوب کئے جانے کے معاملے کو بھی بڑی صفائی سے ہیرا گروپ آف کمپنیز نے برداشت کر لیا۔ جب ایک نہ چلی تو سود خور ٹولہ کے مکھیا نے کمپنی پر ایف آئی آر درج کرا دیا اور خود کے کئے گئے ایف آئی آر پر ذلت آمیز شکست کھا گیا۔
ان خیالات کا اظہار ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنے جاری ایک بیان میں کیا ہے۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ ان سب چیلنجز سے آگے بڑھ کر جتنے طریقے سے بھی راستہ بند کیا گیا ہم نے اتنے طریقے سے غریب سرمایہ کاروں کو آسانی فراہم کرنے کی کوشش کی۔ اب جب کہ سپریم کورٹ نے بہت پہلے ہمیں کمپنی کی تجارت کو چالو کرنے کی اجازت دی ہے۔ تو امید یہ تھی کہ عدالت کے ہاتھوں سے لوگوں کے پیسوں کی ادائیگی ہو جائے اور پھر کمپنی کو پرانے طریقے سے چلا کر لوگوں کے درمیان راحت بن کر پہنچا جائے۔ لیکن دیکھا یہ جا رہا ہے کہ دشمن آج بھی اتنی ہی تیزی سے مستعد ہے جتنی تیزی سے پہلے تھا۔ لہذا اب کمپنی کے بورڈ آف ڈائرکٹرس سے صلاح و مشورہ کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ کمپنی کو دوبارہ سرمایہ کاری اور تجارت کے لئے کھول دیا جائے۔ اگر دشمن ہمیں رکتا اور ٹھہرا ہوا دیکھنا چاہتی ہے تو اللہ کے فضل و کرم سے ہم اس کی دلی کدورت کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔ دشمن جتنے راستے سے ہم پر حملہ آور ہوگا ہم اتنے ہی راستے عوام کے درمیان سود سے پاک تجارت کو متعارف کرائیں گے۔ جب کہ سود خود خائن دشمن یہ چاہتا ہے کہ جائز طریقے سے کمائے گئے راستے وہ مسدود کردے اور اس کے بینکوں سے سود پر لوگ قرض اٹھاتے رہیں۔ اور یہودی لابی ایجنٹ سود خور لوگوں کی مفلسی سے فائدہ اٹھا کر اپنے جہنم نما پیٹ کو بھرتے رہے ہیں۔
تفصیل میں جانے پر معلوم ہوتا ہے کہ ہیرا گروپ آف کمپنیز کو اسی طرز پر ڈبونے کی سازش رچی گئی تھی جس طرح سے چار مینار بینک کو برباد کرکے کرپٹ اعلان کیا گیا اور اس کے مالک کو چاروں طرف سے جکڑ کر اس کا قتل کر دیا گیا اور اسے خودکشی کا شکار بتا دیا گیا۔ ٹھیک اسی طرح سے فرضی سرمایہ کاروں کے ذریعہ ہیرا گروپ آف کمپنیز میں اپنے فرضی سرمایہ کاروں کو داخل کیا گیا اور بعد میں ہر اس جگہ ایف آئی آر کیا گیا جہاں پر سود خوروں کے رسوخ بہتر تھے۔ کمپنی کو بند کرایا اور عدالتی کارروائیوں میں الجھا کر کئی سال برباد کئے گئے اور اس کے معصوم سرمایہ کاروں کو تڑپنے پر مجبور کیا گیا۔ ان سب سازشوں کے جال کو توڑتے ہوئے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ہر چیلنج کا مقابلہ کیا اور ہر جگہ سے سرخرو اور کامیاب ہو کر نکلی ہیں۔ اب جب کہ سرمایہ کاروں کے پیسوں کو واپس دینے اور کمپنی کو دوبارہ چلانے کی تیاری لے کر کمپنی روز عدالت کے دروازے کھٹکھٹا رہی ہے، وہیں کسی نہ کسی بہانے سے عدالتوں میں تاخیر ہیرا گروپ آف کمپنیز کو خسارے میں لے جا رہی ہے۔ ایک جانب سرمایہ کار دشمنوں کی اس سازش سے بے گناہ کمنپی کے خلاف بد ظن ہو رہے ہیں تو دوسری جانب سود خوروں کے سودی اڈے اپنے کام میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ان سب چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے فیصلہ کیا ہے کہ کمپنی کی تجارت ہر دوبارہ کھولا جائے اور عوام کے لئے سرکایہ کاری کے دروازے کھول کر چاہے وہ جس سطح پر ہو شروع کیا جائے۔ اس بات کے لئے ہیرا گروپ آف کمپنیز نے سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، اور اس کے بدلے جس طرح سے تجارت کے ذریعہ پہلے پرافٹ آیا کرتا تھا اسی طرح سے دوبارہ لوگوں کو فیضیاب بنانے کی مکمل جدوجہد شروع کرکے سود خوری کے آقاﺅں کے قلعوں میں زلزلہ برپا کر دیا ہے کیونکہ جتنا ہی تراشو گے وہ اس کے سوا ہوگا۔ اسلام وہ پودا ہے کاٹو گے ہرا ہوگا۔