کوچین، کیرالہ کے شہر کوچین میں مولانا حسن علی راجانی نے سہ روزہ مجالس کی پہلی مجلس میں وفات پیغمبر اکرم (ص) اور شہادت امام حسن مجتبی (ع) کی مناسبت سے ایک مجلس خطاب کی، جسمیں سب سے پہلے کائنات عالم کے سب سے بڑے نبی حضرت محمد مصطفے (ص) کی وفات پر مصائب پڑھے، اس کے بعد ان کے بڑے نواسہ امام حسن مجتبی (ع) کی شہادت کا تذکرہ کیا۔ اور جس کے بعد مومنین کرام نے بھی نوحہ و ماتم کیا، مولانا راجانی نے کہا کہ اسلام میں جتنے فرقے ہیں سب اپنی اپنی دلیل اور برھان سے اور کتب سابقہ کی روشنی میں اسلام کے مراسم انجام دیتے ہیں، مولانا راجانی نے کہا کہ اسی طرح سے دنیا بھر میں شیعہ مسلم عقائد میں اپنے بزرگ و پیشوا کے علاوہ عقلی اور نقلی دلیل سے سہارا لیتے ہوئے اپنے مراسم عزاداری انجام دیتے ہیں، تو فروع دین یعنی اعمال میں وہ کسی ایک مجتھد کی تقلید کرکے ان کے فتوو پر عمل کرتے ہیں، مولانا راجانی نے کہا اب آج سے چودہ سو سال پہلے آخری نبی حضرت محمد مصطفے (ص) فرما گئے تھے کہ حسن اور حسین جنت کے جوانوں کے سردار ہیں، اور اس کے علاوہ بھی دونوں نواسوں کے لئے آخری نبی نے بہت کچھ کہا اس لئے، شیعہ مسلمان اپنی مجالس و محافل و تقاریر اور خطبات میں دونوں نواسوں کا تذکرہ کرتے ہیں اور ان کی ولادت اور شہادت کے روز محافل مجالس کرکے ان دونوں نواسوں کو یاد کرتے ہیں اس لئے آج صفر مہینے کی اٹھائس تاریخ کو آخری ہیغمبر اکرم (ص) کی وفات پر اور اتھائس صفر کو امام حسن مجتبی (ع) کی شہادت کے روز پر دنیا بھر کا شیعہ مجلس و ماتم کرتا ہیں ، اس کے علاوہ دنیا بھر کے مسلمان آخری پیغمبر اکرم محمد مصطفے (ص) کی وفات بارہ ربیع الاول میں بڑی دھوم و دھام سے مناتے ہیں،
previous post
Related posts
Click to comment