National قومی خبریں

دین کو مکمل طورپر باقی رکھنے کیلئے باطل طاقت کے سامنے ڈٹ جانا اُسوۂ حسینیؓ

مخالف حق کی جانے والی کوششوںپر خاموشی اور حالات سے ناحق سمجھوتہ اسلام میں پسندیدہ نہیں۔ مولاناخلیل احمدندوی نظامی

حیدرآباد۔  حق وباطل کے درمیان معرکہ آرائی آغازِکائنات سے جاری ہے ’’ستیزہ کار رہا ہے ازل سے تاامروز۔ چراغِ مصطفویؐ سے شرارۂ بولہبی‘‘۔ دین کو اپنے پورے مبادیات اور جُزئیات کے ساتھ خون کے آخری قطرے تک بچائے رکھنا یہی اصل دین ہے‘ اس کیلئے ہرقسم کے معرکہ سے گزرنا مسلمان کا شیوہ ہے، عزّت وسربلندی اسی وقت نصیب ہوتی ہے جب حق وصداقت کیلئے جان دینے کا جذبہ بدرجۂ اتم موجودہو‘ راہ ِحق میں خودکو مٹانا عین سعادت ہے۔ مردِمؤمن ایسا مجاہد ہے جو دین وایمان کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے ہروقت تیار رہتا ہے۔ مسلمانوں کو اسلام کی حقانیت کیلئے ہروقت ڈٹ جانا چاہئے، یہی اُسوۂ حسینیؓ ہے۔ مولانا خلیل احمد ندوی نظامی‘ سابق ماہرِکتبات محکمۂ آثارِقدیمہ‘ چیئرمین صمدانی گروپ آف ایجوکیشنل اینڈ ووکیشنل انسٹیٹیوٹس‘ کمپیوٹر ٹریننگ اینڈ لینگویجس سنٹر (NCPUL) و فانوسِ آگہی (تاریخِ اسلام وثقافتِ اسلامیہ سے نئی نسل کو واقف کرانے کیلئے کل ہند سطح پر انٹراسکولس/ کالجس مقابلۂ جات) حیدرآباد نے کہا: حق وباطل کے معرکہ میں حضرت حسینؓ حق پر ڈٹے رہے۔ یزید جس اندازسے تخت نشین ہواتھا اُس پر تمام اہلِ حق کا اتفاق تھا کہ وہ مغائرِاسلام ہے، لیکن منظم انداز میں اس کے خلاف معرکہ آرائی کا ابھی منصوبہ نہیں بناتھا۔ حضرت حسینؓ بھی اسلامی فوج کے ساتھ جنگ کے ارادے سے نہیں نکلے تھے اور نہ آپؓ کا کوئی معرکہ آرائی کا ارادہ تھا کیونکہ وہ تو اپنے اہلِ خاندان کے ساتھ سفر کررہے تھے؛ اچانک کربلا کے مقام پر ایک بڑے لشکر کا سامنا ہوا، جس پر حضرت حسینؓ نے سمجھوتہ کی شکل نکالتے ہوئے یہ تجویزیں پیش کیں کہ اُن کو واپس جانے دیا جائے‘ یاکسی سرحد کی طرف نکلنے دیا جائے یا یزید سے ملنے دیا جائے۔ یہ تینوں تجاویز رد کرتے ہوئے ابنِ زیاد کے پاس چلنے پر ان کو مجبور کیا جانے لگا؛ جس سے آپؓ نے اتفاق نہیں کیا‘ قیدی بن کر قتل کئے جانے کے بجائے میدانِ جنگ میں دُشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے کو ترجیح دی اور یہ پیغام دیاکہ حق وباطل کی جنگ میں افرادی قلت کی کوئی حیثیت نہیں‘ حق کے علمبردار اگر تعداد میں کم بھی ہوںتو باطل کا مقابلہ ان کا فرض ہے‘ اسلام کے تحفظ کیلئے واقعۂ کربلا نے ملوکیت کے غرورکو چکناچور کردیا اور پوری تاریخ کا رُخ موڑدیا اور ایسی مثال قائم کی جودین کے استحکام کیلئے سرچشمۂ ہدایت بن گئی۔ جن خدشات اور اندیشوں کے تحت حضرت حسینؓ نے جامِ شہادت نوش کیا؛ بعدمیں وہ سب کچھ ہوا‘ خلافت کا خاتمہ ہوا اور بادشاہت نے اس کی جگہ لی، تعلیماتِ اسلامیہ کو نظرانداز کیا جانے لگا۔ عامۃ المسلمین ورعایا کی امانت سمجھا جانے والا اور اسی نظریہ کے تحت تصرف کیا جانے والا بیت المال بادشاہوں کی جاگیر اور ذاتی ملکیت کا خزانہ بن گیا۔ قبائلی دُشمنیاں پھرسے جاگ گئیں۔ اسلام کا اجتماعی نظام بدل گیا۔ اخلاقی خرابیاں جنم لینے لگیں۔ قیصروکسریٰ کے شاہی طورطریق کو اپنایا جانے لگا۔ شرعی احکام کو پسِ پشت ڈالا جانے لگا۔ کسی بھی سطح کا حکمران ہوشدت پسندی اختیار کرنے لگا۔ ضمیرکی آوازکو طاقت سے کچلاجانے لگا۔ ظالمانہ سزاؤں کے ذریعہ خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کیا گیا۔ حق وباطل اور خیروشر کے درمیان معرکہ آرائی شروع ہوئی اور پھر شہادتوں کا لامتناہی سلسلہ شروع ہوا‘ ان حالات نے اسلام کی روح کو متزلزل کردیا، اسلام کا بڑھتاہوا دائرہ گھٹ گیا۔ حضرت حسین ؓنے اپنی اور اپنے خاندان کی شہادتوں کے ذریعہ امت کو یہ درس دیاکہ اقتدارکا غیرشرعی ہونا ایسی تباہی ہے جس میں ملت کا سب کچھ لٹ جانے کا امکان ہے، اس کیلئے مقدوربھرکوشش اور اپنے پورے امکانیات کا استعمال کرتے ہوئے ڈٹ جانے سے مومن کو دریغ نہیں کرنا چاہئے۔ مؤمنانہ شان کے خلاف ہے کہ گردوپیش میں دن بہ دن بُرائیاں پھیلتی جائیں‘ نئے نئے فتنے اُبھرتے رہیں‘ اسلامی اقدارکو رونداجاتا رہے اور ایک مسلمان مطمئن ہو، دین کے مٹنے کی دل میں کوئی خلش نہ ہو، اس غیرشرعی ماحول کے ساتھ سازگاری اور تعاون برابر جاری ہو اور پھر اپنے مسلمان ہونے کا اور حضرت حسینؓ واہل بیت اطہار رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین سے عقیدت ومحبت کا دعویٰ ہو۔

Related posts

تربیت ہی آگے چل کر کسی بچے کو سماج کے لیے اچھا یا برا انسان بنا سکتی ہے:شفاعت حسین

Paigam Madre Watan

مرکزی حکومت ہمارے حق کا پیسہ نہیں دے رہی ہے، لیکن 30-35 سیٹیں ملنے کے بعد کوئی ہمارا پیسہ روکنے کی ہمت نہیں کرے گا: بھاگوت مان

Paigam Madre Watan

38वें सूरजकुंड अंतर्राष्ट्रीय शिल्प मेले में मुख्यमंत्री नायब सिंह सैनी ने बतौर मेजबान दोपहर भोज के आयोजन में की शिरकत

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar