Delhi دہلی

بی جے پی کی چار انجن کی حکومت میں دہلی کی قانون و نظم تباہ، سرِ عام بک رہے ہیں ڈرگز: دُرگیش پاٹھک

نئی دہلی،: دہلی میں بی جے پی کی چار انجن کی حکومت ہونے کے باوجود قانون و نظم مکمل طور پر تباہ ہے۔ نتیجتاً دہلی میں کھلے عام ڈرگز بک رہے ہیں اور لوگ پارکوں میں ڈرگز کے انجکشن لگا رہے ہیں۔ راجیندر نگر اسمبلی کے نارائنا گاؤں سمیت دیگر پارکوں میں بڑی تعداد میں ڈرگز کے استعمال کے انجکشن مل رہے ہیں۔ مرکز، دہلی حکومت، ایم سی ڈی اور ایل جی بی جے پی کے ماتحت ہونے کے باوجود ڈرگز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ دہلی میں پروان چڑھتے ڈرگز کے کاروبار کو لے کر عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر دُرگیش پاٹھک نے یہ باتیں کہیں۔انہوں نے بی جے پی کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ جب پنجاب میں آپ کی حکومت ڈرگز کے خلاف سخت کارروائی کر سکتی ہے تو بی جے پی حکومت دہلی میں ویسی کارروائی کیوں نہیں کر سکتی؟ اگر سی ایم ریکھا گپتا اور ایل جی ڈرگز کے خلاف ٹھوس قدم نہیں اٹھاتے تو یہ صاف ہو جائے گا کہ بی جے پی بھی اس میں شامل ہے۔اتوار کو آپ ہیڈکوارٹر پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر لیڈر دُرگیش پاٹھک نے کہا کہ راجیندر نگر اسمبلی کے نارائنا گاؤں کے پارکوں کی حالت ابتر ہے۔ پارک میں ڈرگز کے استعمال میں لائے جانے والے انجکشن بڑی تعداد میں مل جائیں گے۔ نارائنا ایک تاریخی گاؤں ہے اور وزیر اعظم ہاؤس سے محض 5-7 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ نارائنا کو دہلی کا دل کہا جا سکتا ہے۔ راجیندر نگر اسمبلی حلقے کے زیادہ تر پارکوں میں 200 سے 1000 تک ڈرگز کے استعمال کے انجکشن پڑے ہیں۔ دہلی میں کھلے عام ڈرگز بیچے جا رہے ہیں۔ کئی دکانوں پر بڑی آسانی سے کوڈ ورڈ یا پرانی پہچان کے ذریعے ڈرگز کی بوتل اور انجکشن مل جاتا ہے۔ اس کے بعد لوگ ان ڈرگز کا استعمال پارکوں میں کرتے ہیں اور وہیں انجکشن پھینک دیتے ہیں۔ دُرگیش پاٹھک نے کہا کہ خاص بات یہ ہے کہ راجیندر نگر سے بی جے پی کے ایم ایل اے بھی نارائنا کے وارڈ میں ہی رہتے ہیں۔ نارائنا گاؤں کا پارک ایم ایل اے کے گھر سے صرف 200- 300 میٹر کی دوری پر ہے۔ راجیندر نگر اسمبلی میں ڈرگز ایک بڑی مسئلے کے طور پر ابھر رہی ہے۔ ایک سال پہلے میں نے اسمبلی کے اندر بھی ڈرگز کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ دہلی پولیس کے سینئر افسران سے بھی ملاقات کی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ایک سال پہلے کے مقابلے میں نارائنا گاؤں کے پارک کی حالت مزید خراب ہو گئی ہے۔ گزشتہ 8-9 سال سے دہلی میں بی جے پی کی چار انجن کی حکومت ہے لیکن وہ ڈرگز کی روک تھام کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ کی حکومت تھی تو اس کے ماتحت دہلی پولیس نہیں آتی تھی۔ ڈرگز کے معاملے پر کئی بار عام آدمی پارٹی نے احتجاج کیا، پولیس کمشنر سے ملاقات کی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کا وقت مانگا۔ لیکن کہیں سے بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اب تو بی جے پی کی چار انجن کی حکومت ہے اور دہلی پولیس بی جے پی حکومت کے ماتحت ہے۔ اب تو مرکز، دہلی حکومت، ایم سی ڈی اور ایل جی سبھی بی جے پی کے زیرِ اثر ہیں۔ اس کے باوجود بی جے پی ڈرگز کی روک تھام کے لیے قدم کیوں نہیں اٹھا رہی ہے؟ دُرگیش پاٹھک نے کہا کہ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ڈرگز کے خلاف سخت کارروائی کر کے دکھا سکتی ہے تو دہلی میں بی جے پی حکومت ویسی ہی کارروائی کیوں نہیں کر سکتی؟ کئی برسوں سے دہلی میں ڈرگز ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ دہلی کے نوجوان ڈرگز کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ جب کھلے عام ڈرگز بیچے جا رہے ہیں اور پارکوں میں لوگ انجکشن لگا رہے ہیں تو صاف ظاہر ہے کہ دہلی میں قانون و نظم پوری طرح سے تباہ ہو چکا ہے۔ نہ کوئی نگرانی ہے اور نہ ہی کوئی نظام۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں قانون و نظم کے تباہ ہونے کی دو ہی وجوہات ہیں۔ پہلی یہ کہ قانون و نظم کو درست کرنا بی جے پی حکومت کے بس میں نہیں ہے۔دوسری یہ کہ بی جے پی لیڈران کی پولیس سے ملی بھگت ہے۔ آج ایس ایچ او سے لے کر پوری دہلی پولیس بی جے پی لیڈران کے ساتھ گھوم رہی ہے۔ اگر عام آدمی پارٹی کے لیڈران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنی ہو تو پولیس ایک منٹ میں کر دیتی ہے۔ آپ کارکن سوشل میڈیا پر کچھ لکھ دے تو پولیس فوراً فون کرکے گرفتاری کی دھمکی دینے لگتی ہے۔ سیاسی دباؤ میں دہلی پولیس کسی کے خلاف ایف آئی آر درج کر رہی ہے اور کسی کو بھی اٹھا رہی ہے لیکن ڈرگز کے خلاف کارروائی کی بات آتی ہے تو پولیس پیچھے ہٹ جاتی ہے۔ اگر بی جے پی ڈرگز کے خلاف کارروائی نہیں کرتی ہے تو یہ صاف ہے کہ بی جے پی کے لوگ بھی ڈرگز کو بڑھاوا دینے میں شامل ہیں۔ دُرگیش پاٹھک نے سی ایم ریکھا گپتا اور ایل جی صاحب سے اپیل کی کہ ڈرگز کے خلاف کارروائی کریں اور اس کی نگرانی کرائیں۔ ڈرگز روکنے کے لیے پولیس کو ہدایت دیں۔ اگر پولیس سختی پر آ جائے تو ایک ہفتے کے اندر ڈرگز کے نیٹ ورک کو توڑا جا سکتا ہے۔ اگر بی جے پی ڈرگز کے خلاف ایکشن نہیں لیتی ہے تو عام آدمی پارٹی یہ ماننے پر مجبور ہوگی کہ ڈرگز کے کاروبار میں بی جے پی بھی شامل ہے۔ یہ ایک نہایت سنگین مسئلہ ہے اور اس کی زد میں ہمارے نوجوان آ رہے ہیں۔

Related posts

گجرات میں تبدیلی کی ہوا، 2027 میں "آپ” کی حکومت بنے گی: کیجریوال

Paigam Madre Watan

پروفیسر ابوذرعثمانی کا انتقال ، اردو زبان وادب کا ناقابل تلافی نقصان : سید احمد قادری

Paigam Madre Watan

غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام سہ روزہ بین الاقوامی غالب سمینار جاری

Paigam Madre Watan

Leave a Comment