ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر سے رکن اسمبلی اور ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی سمیت نمائندہ وفد کی ملاقات, انکوائری کے بعد کیس واپسی سے متعلق کوئی فیصلہ لیا جائے گا وویک پھنسلکر کی وفد کو یقین دہانی
ممبئی (پی ایم ڈبلیو نیوز) فلسطین کی حمایت میں جوہو پر دعائیہ اہتمام کر نے والے طلباء و طالبات پر کیس درج کئے جانے کے بعد مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی سمیت ایک وفد نے ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر سے ملاقات کر تے ہوئے طلباء پر درج کیس واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بتایا کہ فلسطین پر احتجاجات کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جبکہ دیگر احتجاجات کو اجازت ہے جس طرح سے طلباء نے جوہو پر فلسطین کی حمایت پلے کارڈ لے کر فلسطینیوں کیلئے دعا کا اہتمام کیا تھا جس میں 13 طلباء پر پولیس نے کیس درج کر لیا یہ دعائیہ تقریب یوم اطفال پر منعقد کی گئی تھی جس میں فلسطینیوں بچوں کیلئے بھی دعا کی گئی تھی پولیس نے ان طلباء پرمختلف دفعات میں کیس درج کر لیا ہے اس سلسلے میں ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے وفد اور اعظمی کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملہ میں ضروری اقدام کریں گے چونکہ یہ کیس طلباء پر درج کیا گیا ہے اس سے ان کا مستقبل تاریک ہونے کا خطرہ ہے ایسی صورتحال میں اگر ان کے والدین اور طلباء پولیس سے درخواست کرتے ہیں تو اس معاملہ کی انکوائری کے بعد کیس واپسی پر کوئی فیصلہ کیا جاسکتا ہے البتہ ممبئی شہر میں احتجاجات اور جلسے جلوس پر پابندی ہے یہ ممبئی پولیس کمشنر نے واضح کر دیا ہے اس لئے کسی بھی احتجاجات اور جلسے جلوس کو اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب سے مودی سرکار اور ریاست میں بی جے پی کی سرکار بر سر اقتدار آئی ہے جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے اور غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے ایک طرف فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجات پر پابندی عائد کی جاتی ہے تو دوسری طرف مراٹھا سماج اور دیگر برادری بلا اجازت احتجاجات اور تشدد برپا کر تے ہیں ایک ہی ریاست اور ملک میں دوہرا رویہ کیسے ممکن ہے جمہوریت میں ہمیں احتجاجا ت کا حق ہے اس کے باوجود سرکار نے اس پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اعظمی نے یقین کا اظہار کیا ہے کہ ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے ہماری بات بغور سماعت فرمائی ہے اور امید ہے کہ وہ انکوائری کے بعد طلباء پر سے یہ کیس واپس لیں گے۔ اعظمی نے کہا کہ پولیس کمشنر نے بھی اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ کیس کی وجہ سے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کا اندیشہ ہے کیونکہ ان کو کیس کے سبب پاسپورٹ سمیت دیگر سرکاری دستاویزات کی حصولیابی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے پولیس کمشنر نے وفد سے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس ضمن میں ضروری اقدامات کریں گے اور قانونی پہلوؤں پر غور کر نے کے بعد کیس واپسی پر بھی فیصلہ لیا جائے گا۔ اس وفد میں چارول جوشی, ایس پی لیڈر معراج صدیقی, کامریڈ لیڈر فیروز میٹھی بور والا سمیت دیگر شامل تھے۔