دہلی(پی ایم ڈبلیو نیوز) مولانا حسن علی راجانی نے کہا کہ امام خمینی اور مولانا خامنہ ای میں زمین آسمان کا فرق ہے، جب کہ دونوں کا تعلق ایران کے سخت گیر لوگوں سے ہی ہے، لیکن دونوں بالکل مختلف شخصیات ہیں۔ امام خمینی ایک ماہر حکمت عملی سے ایک طویل عرصے تک سیاست میں خدمات انجام دینے کے بعد، ان کی سیاسی خواہشات اور پولیسی بہت حساب کتاب سے تھی, وہ اختلاف رائے پر حکومت کرنا جانتے تھے اور اپنے حامیوں پر سخت برتری کا حکم دیتے تھے۔ مولانا خامنہ ای نے امام خمینی سے خوب سبق سیکھا۔ اسی لئے انہونے مظاہرین کے خلاف فوجی طرز کا کریک ڈاؤن نہیں کیا جس کے بارے میں مجھے لگتا تھا کہ وہ ضرورکرتے۔ تاہم، میں یہ بھی سوچتا ہوں کہ ان مظاہروں نے اسے گرے زون میں ڈال دیا ہے۔ وہ الجھن کا شکار دکھائی دیتے رہے کہ جواب کیسے دیا جائے۔ اگرچہ واضح طور پر، ابھی بھی پرتشدد کریک ڈاؤن جاری ہے اور اس کا واحد جواب قانون کو ختم کرنا اور اصلاحات کرنا ہے۔تاہم، امام خمینی کی زیادہ مقبولیت تھی۔ ان کے سادہ طرز زندگی، اور طرزِ عمل اور دیہی لہجے نے ان کے حامیوں کو بے چین کر دیاتھا۔ انہونے خود کو سیاست دان کی طرح نہیں بلکہ ایک رہبر و امام کی طرح اپنے قدم اٹھآئے ۔ جو بہت اچھا ثابت ہوا۔ امام خمینی سیاسی تجربے کے ساتھ ایران کے مسئلہ میں داخل ہوئے۔ اور انہونے ضرورت کے مطابق اپنے خیالات کو ڈھالنے اور لوگوں کی فکر تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ جب کہ مولانا خامنہ ای جیسے شخص کے لیے ایسا کرنا بہت مشکل ثابت ہوا۔
previous post
Related posts
Click to comment