Delhi دہلی National قومی خبریں

حیدر آباد قاضی نجم الدین مالک ٹریول پوائنٹ قتل معمہ

کیا تلنگانہ کی نئی کانگریس سرکار حل کر پائیگی:مطیع الرحمن عزیز


نئی دہلی (ریلیز) تلنگانہ میں سابقہ سرکار کی موجودگی میں مکمل ریاست میں جرائم اور مجرم پیشہ افراد سر چڑھ کر بول رہے تھے۔ وہیں تلنگانہ کی راجدھانی حیدر آباد میں یہ معاملے ننانوے فیصد کی بالائی سطح پر بدعنوانی ، قتل اور چوری ڈکیتی کے ننگے ناچ چل رہے تھے۔ حیدر آباد کے ستہ پر براجمان لوگ یہ کہتے پھر رہے تھے کہ ہم جو چاہیں کریں۔ ہمارا شہر میں دبدبہ ہے اور حکومت ہماری انگلیوں کے اشاروں پر چلتی ہے۔ کانگریس سرکار نے 2023 الیکشن میں تلنگانہ کے عوام کو یہ باور کرانے میں کامیابی حاصل کی کہ اگر ہماری سرکار آتی ہے تو تلنگانہ اور خاص طور پر حیدر آباد کی سرزمین پر دندناتے پھر رہے مجرموں کو نیست و نابود کردیں گے۔ تلنگانہ اور خاص طور سے حیدر آباد کے عوام نے اس وعدے کو پسند کیا اور کانگریس کو مکمل حمایت دے کر کے سی آر اور ایم آئی ایم کی ملی جلی جرائم پیشہ سرکار کو اکھاڑ پھینکا ۔ بہت مشکل سے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے اپنے پرانے آبائی سرزمین کو بچایا مگر کس طرح ؟ یہ بھی حیدرآباد کے بیدار عوام کو بہت بہتر معلوم ہے۔ لیکن یہاں مقصد سیاست نہیں بلکہ سیاسی غنڈہ گردی اور قتل و غارت گری کے معاملے پربات کرنا ہے۔
تفصیلی طور پر بات کریں تو حیدر آباد کے مصعب ٹینک علاقہ میں واقع عافیہ پلازہ بلڈنگ سے ٹریول پوائنٹ نام کی بیرون ممالک روزگار پر بھیجنے والی ٹریول ایجنسی کے مالک قاضی نجم الدین کو اس کے بیوی بچوں کے سامنے بڑی بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ جس معاملے میں بڑی مشکل سے ایف آئی آر درج کی گئی تھی، اور خبر کے مطابق کارروائی کے طور پرقاضی نجم الدین کے بچوں کو سوائے رسوائی کے اور کچھ حاصل نہ ہو سکا تھا۔ رحم دل انسان قاضی نجم الدین نے ہمیشہ کی طرح دو لوگوں کو روزگار فراہم کرانے کے لئے اپنے دفتر پر وقت دیا تھا۔ جن سے ملاقات کیلئے قاضی نجم الدین اپنے دفتر پہنچنے اور آگے جانے کے پروگرام پر بچوں کو گاڑی میں چھوڑ کر چند منٹ میں آنے کا کہہ کر گاڑی سے نکلے ہی تھے ، کہ دفتر دروازے پر موجود دو قاتلوں نے تیز دھار ہتھیاروں سے قتل کر کے بیوی بچوں کے سامنے خون میں لت پت قاضی نجم الدین کو جسد خاکی میں تبدیل کر دیا ۔ قاضی نجم الدین کے بیوی بچوں کیلئے یہ منظر کتنا کربناک ہوگا، وہ عام انسان محسوس تو کیا تصور بھی نہیں کرسکتا ہے۔ اس طرح کے ہزاروں واقعات اور اس کے مجرم آقا حیدر آباد کی سرزمین پر دندناتے پھر رہے ہیں۔ لیکن قانون انتظامیہ ان کے سامنے چپ سادھے تماشائی رہی ۔ کبھی کارروائی نہ ہوسکی، اور نہ آئندہ اس پر کچھ ہونے کے توقع بھی نہیں ہے۔ لیکن یہاں پر تلنگانہ سرکار میں آئی والی جرائم کے خلاف کارروائی کرنے کا وعدہ کرنے والی سرکار سے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا نئی نویلی سرکار ان جرائم کا پردہ فاش کرنے کی طرف توجہ مرکوز کرے گی یا پھر مقامی سیاستدانوں کے رحم وکرم پر تلنگانہ اور خاص طور سے حیدر آباد کی سرکار ڈری سہمی عوام کو زندگی بسر کرنے پر مجبور کریگی۔
قاضی نجم الدین ٹریول پوائنٹ مالک نے مصعب ٹینک سے اپنی پوری زندگی یہ آوازاٹھانے میں صرف کردی اور پولس انتظامیہ اور حکومت کو یہ بتانے میں ہمیشہ ناکام رہے کہ میری زندگی کو یہاں کے لوکل لیڈران کے غنڈوں سے خطرہ لاحق ہے۔ خود مصعب ٹینک کے سیاسی غنڈہ شہباز احمد خان کا نام دہراتے دہراتے آخر کار دنیا سے کوچ کر گیا کہ میری زندگی کو ان سیاسی درندوں اور ان کے جرائم پیشہ کارکنوں سے خطرہ لاحق ہے، لیکن تلنگانہ کی کے سی آر اور ایم آئی ایم نے کبھی اس بات پر توجہ نہ دی۔ بلکہ جب جب قاضی نجم الدین نے مرکزی یا ریاستی سرکار کو آواز لگائی یا عوام اور میڈیا کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تو اس کو راحت دینے کے برعکس کیا یہ گیا کہ پولس بھیج کر اس کے ٹریول ایجنسی پر کام کرنے والے افراد کو دھمکایا گیا اور ڈرانے دھمکانے کے ہر حربے استعمال کئے گئے۔ قاضی نجم الدین کاروباری شخص کی زندگی رہتے کبھی اس کو سکون سے بیٹھنے نہ دیا گیا۔ آخر کار اس کو بیچ سڑک میں دن دہاڑے چاقوﺅں سے گوند گوند کر بڑی بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔ اور جس شخص پر اس قتل کے اصل مجرم ہونے شک جاتا ہے بلکہ درجنوں ثبوت موجود ہیں وہ اس سفاک قتل کے بعد سے بیرون ممالک ایسے ٹہل گھوم رہا ہے جیسے اس کارنامے کے بعد اس کو کروڑوں روپیوں کا انعام ملا ہو بلکہ زندگی بھر گھوم ٹہل کر موج مستی کے ساتھ زندگی بسر کرنے کے لئے اس کے آقاﺅں نے جیبیں بھر بھر کر پیسے ادا کئے ہوں۔ خلاصہ کلام کے طور پر تلنگانہ میں آنے والی نئی کانگریس کی سرکار کیا مقتول قاضی نجم الدین ، مصعب ٹینک ، عافیہ پلازہ ،ٹریول پوائنٹ مالک کو انصاف دلانے میں کامیاب ہو پائے گی یا شہر حیدر آباد کے بارسوخ سیاسی غنڈے عیش و آرم کی زندگی بسر کریں گے اور مظلوم انصاف کے لئے در در بھٹکنے پر مجبور ہوں گے، امید کہ کانگریس سرکار توجہ مرکوز کرے گی۔

Related posts

امام خمینی اور مولانا خامنہ ای جو سیاسی طور پر بہت مماثلت رکھنے والی دو شخصیات ہیں،لیکن پھر بھی دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے، مولانا حسن علی راجانی

Paigam Madre Watan

انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر میں MSME سمٹ کا انعقاد کیا گیا، وزیر صنعت سوربھ بھاردواج نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی

Paigam Madre Watan

ہیرا گروپ سی ای او کا کمپنی ایم ایز سے ورچوئل میٹنگ

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar