نئی دہلی(پی ایم ڈبلیو نیوز)آپ” کے ایم ایل اے درگیش پاٹھک نے کہا کہ دہلی، جو بی جے پی کے دور میں مرکزی حکومت کے ہر صفائی سروے میں ناکام رہی تھی، وزیر اعلی اروند کیجریوال کی رہنمائی میں 28 واں مقام حاصل کر چکی ہے۔ ایم سی ڈی میں بی جے پی کے 15 سال کے اقتدار کے دوران، 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے 47 شہروں میں دہلی کی پوزیشن کبھی نہیں بدلی۔42، کبھی 39، کبھی 37۔ ملک میں ایک لاکھ سے زیادہ آبادی والے 446 شہروں کے سروے میں دہلی کو 90 واں نمبر دیا گیا ہے، وہیں بی جے پی کے دور حکومت میں دہلی 157 ویں نمبر پر تھا۔ دہلی نے صرف 8 مہینوں میں تقریباً 67 شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جو حیرت انگیز ہے۔ ہم نے صفائی کے کارکنوں کو وقت پر تنخواہیں دیں۔جو 13 سال میں پہلی بار ہوا ہے۔ یہ نتیجہ 6.5 ہزار سے زائد ملازمین کی تصدیق کے بعد ہی دیکھا گیا۔ مجھے یقین ہے کہ ہم اگلے سال کے صفائی سروے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر، راجیندر نگر ایم ایل اے اور ایم سی ڈی انچارج درگیش پاٹھک نے جمعہ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں کی طرح اس بار بھی مرکزی حکومت نے پورے ملک کے میونسپل کارپوریشنوں کا صفائی سروے کرایا ہے۔ اس کا نتیجہ شائع ہوا ہے جس میں دہلی والوں کے لیے ایک خوشی کی خبر ہے۔ اگر آپ تھوڑی محنت کریں، دل و دماغ کو دہلی کی صفائی میں لگائیں، نتائج نظر آنے لگتے ہیں۔ ایسی حالت میں ذہن خوش ہوتا ہے اور مزید کام کرنے کا جوش پیدا ہوتا ہے۔صفائی سروے کے نتائج بتاتے ہوئے درگیش پاٹھک نے کہا کہ پہلی قسم میں پورے ملک میں ایک لاکھ سے زیادہ آبادی والے 446 شہروں کے کارپوریشنوں کا سروے کیا گیا۔ جس میں دہلی کو 90 واں مقام حاصل ہوا ہے۔ اس سے پہلے بی جے پی نے ایم سی ڈی پر 15 سال حکومت کی تھی، اس وقت سروے میں دہلی 157 نمبر پر تھا۔ دہلی نے چند مہینوں میں تقریباً 67 شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ دوسری قسم میں 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہر آتے ہیں۔ پچھلے کئی سالوں سے میں پریس کانفرنسوں میں بتا رہا ہوں کہ 47 شہروں میں دہلی کا درجہ کبھی 42، کبھی 39 اور کبھی 37 ہے۔ آج اس سروے میں دہلی 28ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ دہلی میں اروندکیجریوال کی رہنمائی میں جس طرح سے کام شروع کیا گیا ہے یہ اس کا نتیجہ ہے۔ ایم سی ڈی انچارج نے کہا کہ دہلی کی صفائی کوئی آسان کام نہیں ہے کیونکہ پچھلے 15 سالوں میں بی جے پی نے دہلی کے صفائی کے نظام کو تباہ کر دیا ہے۔ صفائی ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملیں۔ جب انہیں تنخواہ نہیں ملتی تو آپ ان سے دہلی کو صاف رکھنے کی امید کیسے کر سکتے ہیں؟ہم نے سب سے پہلا کام ملازمین کو وقت پر تنخواہوں کی ادائیگی کا کیا جو 13 سال میں پہلی بار ہوا ہے۔ یہ نتیجہ 6.5 ہزار سے زائد ملازمین کی تصدیق کے بعد ہی دیکھا گیا۔ جب MCD گھر سے کچرا نہیں اٹھاتا ہے تو لوگ عام طور پر اپنا کچرا سڑکوں پر پھینک دیتے ہیں۔ پہلے مرحلے میں دہلی بھر میں ایسی 500 کالونیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں ہم گھر گھر فضلہ جمع کرنا شروع کر رہے ہیں۔ بازاروں، بیت الخلاء ، سی این ڈی کے فضلے کو صاف کیا جا رہا ہے۔ دہلی میں 149 سی این ڈی ویسٹ پوائنٹ بنائے گئے ہیں، تاکہ اگر کہیں تعمیراتی یا مسمار کرنے والا فضلہ ہے تو اسے سڑکوں پر پھینکنے کے بجائے اسے سی این ڈی میں ٹھکانے لگایا جا سکے۔پوائنٹس پر پھینکا جائے۔ اس کے بعد ایم سی ڈی اس کچرے کو پروسس کرے گی۔انہوں نے کہا کہ آج کے صفائی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اگر اچھی نیت والی حکومت ہو اور اچھا پلیٹ فارم مل جائے تو دہلی کے لوگ کمال کر سکتے ہیں۔ یہ حیرت انگیز چیز پہلے ہی شروع ہو چکی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اگلے سال جب صفائی کا سروے آئے گا تو ہم اس میں بہتر کام کریں گے۔ وہ دن دور نہیں جب دہلی ٹاپ 10 یا ٹاپ پر ہوگا۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال جس طرح دہلی کی رہنمائی کر رہے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ وہ وقت دور ہے جب ایم سی ڈی کی درجہ بندی بھی ٹاپ 5 میں آئے گی۔
previous post
Related posts
Click to comment