انڈین یونین مسلم لیگ کے زیر اہتمام بلقیس بانو سپریم کورٹ فیصلہ پر مباحثہ
گلبرگہ(پی ایم ڈبلیو نیوز) انڈین یونین مسلم لیگ ضلع گلبرگہ کے زیر اہتمام قائد ملت ہال نیا محلہ گلبرگہ میں بلقیس بانو کیس ، سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ کے زیر عنوان مباحثہ منعقد ہوا جو بیحد کامیاب رہا دانشوران اور ایڈوکیٹس نے مباحثہ میں انصاف کے حصول اور مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے بلقیس بانو کی 22 سالہ طویل جہدوجہد اور عدالتی مقدمات کا تفصیلی جائزہ لیا سینئر صحافی عزیز اللّٰہ سرمست نے کہا کہ بلقیس بانو عصمت ریزی معاملہ کے مجرمین کو رہا کرنے کے گجرات حکومت کے فیصلے کو سپریم کورٹ کی جانب سے غلط قرار دینے کے بعد گجرات کی سنگھی حکومت برقرار رہنے کا اخلاقی حق کھو چکی ہے انہوں نے گجرات کی سنگھی حکومت کو فوری برطرف کرنے کا صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا عزیز اللّٰہ سرمست نے مزید کہا کہ بلقیس بانو کیس میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں جس طرح کے عدالتی فیصلے آرہے ہیں ان سے غلط نظیر قائم ہوئی ہے اور عدلیہ کا وقار اور اعتبار مجروح ہوا ہے عزیز اللّٰہ سرمست نے مزید کہا بلقیس بانو نے اپنی طویل قانونی جنگ سے یہ پیغام دیا ہے کہ ظلم و جبر کو ہرگز برداشت نہ کیا جائے اور ظالموں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے ایڈوکیٹ عبد الجبار گولہ ایڈوکیٹ نے بلقیس بانو کے تمام مقدمات کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے اس بات پر سخت اظہار تاسف کیا کہ سپریم کورٹ کو گمراہ کیا گیا لیکن سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کے ساتھ انصاف کرکے اپنے وقار کو بنائے رکھا عبد الجبار گولہ ایڈوکیٹ نے مزید کہا کہ بابری مسجد کے بارے میں بھی سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہ بابری مسجد منہدم نہیں کی جائے گی سپریم کورٹ کو گمراہ کیا گیا عبدالجبارگولہ ایڈوکیٹ نے سپریم کورٹ کی جسٹس بی وی ناگرتنا کی بھرپور ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دفعہ 142 کے تحت بلقیس بانو کے مقدمے میں نسوانیت کے احترام کو امیر غریب ہندو مسلم کے امتیازات سے بلند قرار دیا عبدالجبارگولہ ایڈوکیٹ نے سال 2019 کو غلط عدالتی فیصلوں کا سال قرار دیا انہوں نے مسلمانوں میں قانونی بیداری کا فقدان پائے جانے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلقیس بانو کے ساتھ ہوئی وحشیانہ زیادتی کیخلاف غیر مسلم این جی اوز اور سماجی جہد کاروں نے کامیاب قانونی جنگ لڑکر بہترین مثال قائم کی ہے کہ مذہب کی بنیاد پر خواتین کے ساتھ ظلم و زیادتی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور سپریم کورٹ نے بھی واضح کردیا کہ عصمت ریزی جیسے سنگین جرم کے ملزمین کی سزا معاف نہیں کی جاسکتی ممتاز سماجی جہد کار محمد معراج الدین نے کہا کہ ملک میں حکمرانی اور عدلیہ کی بالادستی کو آستھا کے نام پر ختم کرنے کی مذموم کوششیں ہورہی ہیں انہوں نے مسلمانوں کے مابین اتحاد کے فقدان پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی سیاسی کمزوری کا سنگین خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے سماجی ملی جہدکار حیدر علی باغبان نے کہا کہ موجودہ حالات میں مسلمانوں کو متحد و منظم ہونے کی ضرورت ہے صحافی جواد میر نے بتایا کہ بلقیس بانو عصمت ریزی معاملہ کے ملزمین سزا سے بچنے کی کس طرح کوشیش کرتے رہے انہوں نے کہا کہ بلقیس بانو عصمت ریزی معاملہ کے ملزمین کی سزا معافی کو منسوخ کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مجرمین کے چیلنج کرنے کا امکان ہے سینئر صحافی حامد اکمل نے مباحثہ کے کامیاب انعقاد پر مولانا محمد نوح کو مبارکباد پیش کی مولانا محمد نوح ریاستی جنرل سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ کرناٹک نے مباحثہ کی صدارت کی انہوں نے صدارتی تقریر میں بتایا کہ انڈین یونین مسلم لیگ کے قائدین نے شاہ بانو بابری مسجد اور طلاق ثلاثہ مقدمات میں قائدانہ اور کلیدی رول ادا کیا مولانا محمد نوح نے مسلم لیگ کے قائدین مولوی محمد اسماعیل صاحب ، غلام محمود بنات والا صاحب کی مدبرانہ قیادت اور ان کی غیر معمولی سیاسی بصیرت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ابتدا میں کارروائی کا آغاز حافظ محمد اقبال کی قرات کلام پاک سے ہوا مولوی محمد مظہر احمد گرمٹکالی رسول پٹیل خالق پٹیل کپنور نے نعت خوانی کا شرف حاصل کیا بشیر عالم قائد مسلم لیگ نے خیر مقدم کیا اور فضل احمد تماپوری قائد مسلم لیگ نے ابتدائی خطاب کرتے ہوئے ظلم و زیادتیوں کا شکار ہونے والی تمام خواتین کیلئے بلقیس بانو کو آئیڈیل قرار دیا سجاد حسین نے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ نظامت کی اور خواجہ صدر الدین پٹیل جنرل سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ ضلع گلبرگہ نے آخر میں شکریہ ادا کیا