آج شعبہ اسلامک اسٹڈیز میں پروفیسر سید مصطفی حسینی نیشابوری،تہران یونی ورسٹی ،اسلامی جمہوریہ ایران کی قیادت میں علمی وفد کی آمد ہوئی۔پروفیسر اقتدار محمد خان ،صدرشعبہ اسلامک اسٹڈیزاورڈین فیکلٹی آف ہیومینٹیز اینڈ لینگویجز نے وفد کا استقبال کرتے ہوئے انہیں شعبہ کے اہداف و مقاصد اور علمی و تحقیقی سرگرمیوں سے واقف کرایا،نیز فرمایا کہ ایران کے اہل علم ودانش نے علمی میدان میں اسلام کی قابل قدر ترجمانی کی ہے،اس وقت انہیں عام کرنے کی ضرورت ہے۔پروفیسر سید مصطفی حسینی،ڈائریکٹر مرکز،تخصص تفسیر و علوم قرآنی اسراء، تہران نے اپنے ادارے کی علمی وتحقیقی خدمات کا مفصل تعارف پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ اس میں طلبہ کودینی تعلیم کے ساتھ ساتھ سائنسی علوم کی بھی تعلیم دی جاتی ہے تاکہ وہ تحقیق و تبلیغ کے میدانوں میں نمایاں خدمات انجام دے سکیں۔موصوف نے اپنے ادارے اور شعبہ اسلامک اسٹڈیز سے علمی روابط مضبوط کرنے پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ مسلمانوں کی تاریخ کے سنہرے ادوار میں جغرافیائی قید نہیں تھی،اسی وجہ سے علمی تبادلہ خیال کا رواج تھا اوریہی وہ طریقہ ہے جسے اختیار کرکے علمی خدمات میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر،کلچرل کاؤنسلر،ایران کلچرہاؤس ،نئی دہلی نے شعبہ اسلامک اسٹڈیزکی تعلیمی کارکردگی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم مستقبل قریب میں یہاں کے اساتذہ کو مرکز،تخصص تفسیر و علوم قرآنی اسراء،تہران کے دورے کی دعوت دیں گے تاکہ ہمارے طلبہ ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کر سکیں،نیزانہوں نے تجویز پیش کی کہ دونوں جامعات کے درمیان سیمینار اورروک شاپ وغیرہ کے ذریعے تہذیب و ثقافت اور تعلیمی صورتِ حال کا باہمی تبادلہ خیال کیا جائے۔اس موقع پر مہمانوں کے ہم راہ ڈاکٹر مہدی باقرخان نے ترجمانی کے فرائض بہ حسن و خوبی انجام دیے۔اس نشست میں اسلامک اسٹڈیز کے تمام اساتذہ پروفیسر سید شاہد علی،جناب جنید حارث،ڈاکٹر محمدمشتاق، ڈاکٹرمحمد ارشد،ڈاکٹرمحمد خالد خان،ڈاکٹر محمدعمر فاروق،ڈاکٹر خورشید آفاق،ڈاکٹر عبدالوارث خان، ڈاکٹر جاوید اختر،ڈاکٹر انیس الرحمان، ڈاکٹر محمد اسامہ، ڈاکٹر ندیم سحر عنبریں،ڈاکٹر محمد مسیح اللہ اور ڈاکٹر محمد علی موجود تھے۔
previous post
Related posts
Click to comment