صلاح الدین لیث المدني
وزارت برائے اسلامی امور سعودی عرب کے تعاون اور سعودی سفارت خانہ نیپال و مسلم کمیشن نیپال کے مشترکہ زیر نگرانی میں منعقد ہونے والے مسابقہ کی شروعات آج سے5 اسٹار ہوٹل
ماریوٹ کے خوشنما ہال میں10/11 فروری بروز سنیچر و اتوار دو روز تک جاری رہے گا.
جس میں مادر وطن نیپال کے مختلف اضلاع کے مدارس کے حفاظ شرکت کرنے کے لئے پہنچ چکے ہیں۔ نیپال کی عظیم دینی، علمی سماجی شخصیات نے شرکت کی ہیں
اس مسابقہ کو بنیادی طور پر چار زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے،
پہلا زمرہ :قرآن کریم مکمل
اس میں پہلا انعام (2666) امریکی ڈالر )
دوسرا انعام (1333) امریکی ڈالر
تیسرا انعام (700) امریکی ڈالر دیئے جائیں گے
دوسرا زمرہ: 20 پارے
اس میں پہلا انعام (1600) امریکی ڈالر )
دوسرا انعام (800) امریکی ڈالر
تیسرا انعام (700) امریکی ڈالر دیئے جائیں گے
تیسرا زمرہ: دس پارے
اس میں پہلا انعام (650) امریکی ڈالر )
دوسرا انعام (500) امریکی ڈالر
تیسرا انعام (400) امریکی ڈالر دیئے جائیں گے
چوتھا زمرہ: انتیسواں اور تیسواں پارہ
اس زمرے کو بھی دو شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے
(برائے طلبہ )
اس میں پہلا انعام (500) امریکی ڈالر )
دوسرا انعام (400) امریکی ڈالر
تیسرا انعام (350) امریکی ڈالر دیئے جائیں گے
(برائے طالبات)
اس میں پہلا انعام (1200) امریکی ڈالر )
دوسرا انعام (1000) امریکی ڈالر
تیسرا انعام (800) امریکی ڈالر
چوتھا انعام: (500) امریکی ڈالر
پانچواں انعام : (300) امریکی ڈالر
ان خیالات کا اظہار مرکز الصفا الإسلامى روپندیہی نیپال کے مولانا صلاح الدین لیث محمد المدنی نے کرتے ہوئے کہا کہ اس مسابقہ کا مقصد مسلمانوں میں قرآن کریم کے تئیں دلچسپی پیدا کرنا اور نئی نسل کو حفظ قرآن کی طرف راغب کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ مسابقہ حکومت سعودی عرب کی قرآن کریم سے دلچسپی اور اہتمام کا بھی عظیم مظہر ہے۔اس انعامی میں تمام متسابقین طلبہ و طالبات کے سفر اور قیام وطعام کے اخراجات سعودی حکومت اٹھا رہی ہے۔ واضح رہے کہ مسابقہ کے نقد انعامات کی مجموعی رقم (14399) امریکی ڈالر تقریبا انیس لاکھ نیپالی روپئے کے مساوی ہے۔
حاملین قرآن کی تعظیم وتکریم میں نقد انعامات کے علاوہ مختلف تحفے تحائف سے بھی نوازے جائیں گے’اس طرح کے پروگرام پر حکومت توحید سعودی عرب خطیر رقم خرچ کرتی ہے۔
بلاشبہ مملکت توحید کا یہ کارنامہ لائق صد ستائش ہے۔ اس سے پوری دنیا کے مسلمان مستفید ہوتے ہیں اور اس مسابقے کی وجہ سے حفظ قرآن کے تئیں مسلمانوں میں کافی بیداری آتی ہے، ہر جگہ اچھے اچھے حفاظ پیدا ہوتے ہیں۔ اس مسابقہ کے لیے پوری ملک نیپال سے حفاظ کرام کا ٹیسٹ لے کر آخری مرحلہ میں چنندہ طلبہ و طالبات کو ہی شرکت کا موقع دیا گیا ہے -مملکت سعودی عرب اسی طرح کے انعامی مسابقات کا انعقاد دنیا کے مختلف ممالک میں وقتا فوقتا کرتی رہتی ہے، تاکہ امت مسلمہ قرآن کریم سے اپنا رشتہ بنائے رکھے،ایسے ہی مملکت سعودی عرب دنیا کے کسی بھی ملک پر ناگہانی وقدرتی آفات و مصائب کے وقت بلا تفریق مذہب و مسلک وملت انسانیت کا تعاون کرنے میں پیش پیش رہتی ہے۔ ۔ بارالہ اس حکومت کو تادیر قائم و دائم رکھے اور حاسدین کے شر سے محفوظ رکھے، اور مملکت سعودی عرب کے دینی و ملی خدمات کو قبول فرمائے ۔ آمین یا رب العالمين.