National قومی خبریں

14فروری تا یکم مارچ2024، ایس ڈی پی آئی کیرلا کی جانب سے 7مطالبات کو لیکر "جنا منیٹرایاترا "کا اہتمام

کالی کٹ۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کیرلا کی جانب سے ملک کی بہتری کے حصول کیلئے درکار 7مطالبات کو لیکر پارٹی ریاستی صدر اشرف مولوی کی قیادت میں "جنا منٹیرا یاترا "کا آغاز گزشتہ 14فروری کو کاسر گوڈ ضلع کے اپالا شہر سے ہوا۔ پارٹی کے قومی نائب صدر بی ایم کامبلے نے دوپہر 3 بجے یاترا کا جھنڈی ہلا کر آغاز کیا۔ ایس ڈی پی آئی کے ریاستی نائب صدر تلسی دھرن پالیکل اور جنرل سکریٹری رائے اراکل اس یاترا کے نائب کپتان ہیں۔یاترا کا اہتمام 7مطالبات پر ہے۔ جس میں1)۔ آئینی سا لمیت کو برقرار رکھا جائے2)۔ذات پات پر مبنی مردم شماری3)۔ ، شہری حقوق مخالف قوانین کو واپس لینے4)۔وفاقیت کے اصولوں کا تحفظ 5)۔سیاسی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی6)۔ بے روزگاری کے چیلنجوں کا ازالہ7)۔کسان نواز پالیسی بنائے جانے کے مطالبات شامل ہیں۔
ایس ڈی پی آئی کا یہ یاترا ریاست کے مندرجہ ذیل اضلا ع کننور(15)فروری، ویاناڈ(17)، کوزیکوڈ،(19)ملاپورم،(20)پالکاڈ،(21)ترشور(22)،ایرناکولم،(23) اڈکی،(24)کوٹائم ،(26)الاپوژا، (27)پٹنم ٹیٹھا،(28)کوللم(29) فروری کا دورہ مکمل کرے گا اور یکم مارچ2024 کو ترو اندرم میں اختتام پذیر ہوگا۔ یاترا کا افتتٓاح کرنے کے بعد ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر بی ایم کامبلے نے کہا کہ بی جے پی کی ناقص حکمرانی سے کسان جو ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں وہ پھر ایک سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوئے ہیں۔بی جے پی حکومت زرعی شعبے کو اپنے ساتھی سرمایہ داروں کو دے رہی ہے۔بی جے پی مندر کی تعمیر کے اپنے ایجنڈے کے ساتھ رتھ یاترا کا انعقاد کرکے اقتدار میں آئی تھی۔ کسانوں ، خواتین اور نوجوانوںسمیت عام لوگوں کے مسائل ان کے ایجنڈے میں نہیں ہے۔ کانگریس سمیت روایتی سیاستی پارٹیوں نے بھی عام لوگوں کے بنیادی مسائل کو نظر انداز کیا ہے۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر اشرف مولوی نے اپنی تقریر میں کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ملک کے آئین، جمہوریت، سیکولرازم اور تکثیریت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ جہاں تمام فلاحی وعدے فائل پر پڑے ہیں، مرکزی حکومت صرف نسلی اور فرقہ وارانہ پولرائزیشن کے وعدوں پر مرکوز ہے۔ جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں وہ مودی گیارنٹی کے نام پر خالی وعدے کررہے ہیں۔ مودی کی ضمانت کسانوں، نوجوانوں، غریبوں اور خواتین کے لیے ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ان چار گروپوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ ملک میں خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ملکی معیشت مکمل طور پر تباہی کا شکار ہے۔ ملک کی ایک چوتھائی سے زیادہ آبادی بھوک اور غربت میں پھنسی ہوئی ہے۔ بے روزگاری، شدید مہنگائی، کھانا پکانے کی گیس سمیت ایندھن کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے۔مذہب کو قوم پر مقدم کرنے کی کوشش عروج پر پہنچ چکی ہے۔
آزادی کی ساڑھے سات دہائیوں کے بعد بھی شہریوں کی اکثریت کو اقتدار، وسائل کی تقسیم، روزگار اور تعلیم میں مناسب نمائندگی نہیں دی گئی۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اس سلسلے میں درست معلومات جمع کرنے کے لیے ذات پات کی مردم شماری کرانے کو تیار نہیں ہیں۔ملک میںوفاقیت کو ایک بڑا چیلنج درپیش ہے۔ ملک کو خوفزدہ کرنے والی سماجی و سیاسی صورتحال میں جب ملک کی اکثریت فسطائیت کو آئندہ انتخابات میں شکست دینا چاہتی ہیں تو الائنس پارٹیوں میں اتحاد کا فقدان ہے
ایس ڈی پی آئی کے قومی سکریتریت ممبر نے یاترا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں ذات پات کی مردم شماری کے معاملے میں ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں۔ ملک کے شہریوں کو وسائل ، تعلیم اور روزگار کے مواقع میں متناسب نمائندگی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ آزادی کے ساڑھے سات دہائیوں کے بعد بھی ملک کی اکثریت تمام شعیوں میں پسماندہ ہے ۔ کنور ضلع پہنچے یاترا سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری عبدالمجید فیضی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے انتخابی بانڈ کو منسوخ کرنے کے فیصلے نے مزید واضح کردیا کہ گورننس میں شفافیت کا مودی کا دعوی کھوکھلا تھا۔ کوزیکوڈ پہنچے یاترا سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی تمل ناڈو ریاستی صدر نیلائی مبارک نے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں رہنے کے لیے روایتی پارٹیاں پوری طرح ذمہ دار ہیں اور ان کی فاشسٹ دشمنی محض ایک دکھا وا ہے۔ بی جے پی تحقیقاتی ایجنسیوں اور یہاں تک کہ الیکشن کمیشن کو اپنا اتحادی بنا کر جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ملاپورم پہنچے یاترا سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی قومی ورکنگ کمیٹی رکن کے کے ایس ایم دہلان باقوی نے کہا کہ مسلم لیگ کا موقف فاشزم کے ساتھ سمجھوتہ ہے۔ پالاکاڈ پہنچے یاترا سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی قومی سکریٹری عبدالستار نے کہا کہ ملک میں اپوزیشن پارٹیوں کا بی جے پی کے ایجنڈے پر قبضہ کرنا خطرناک ہے۔ روایتی پارٹیاں بی جے پی کی حکمرانی کے خلاف موثر جواب دینے کے قابل نہیںہیں۔ کانگریس اور دیگر پارٹیاں انصاف کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ تحقیقاتی ادارے اور آئینی ادارے حکمران پارٹی کے اتحادی بن چکے ہیں۔ کسان جو اپنے حقوق کیلئے جمہوری طریقے سے جدوجہد کررہے ہیں ان پر وحشیانہ ظلم کیا جارہا ہے جیسے کہ وہ دشمن ہوں۔ ترشور پہنچے یاترا سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی قومی ورکنگ کمیٹی رکن ظہیر عباس نے کہا کہ بی جے پی اپوزیشن سے پاک ہندوستان بنانے لیے سخت قوانین کا استعمال کررہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے "جنا منیٹرا یاترا "کے دوران ہر ضلع میں خواتین اور بچے سمیت ہزاروں کارکنان اور عام شہری جوش و خروش کے ساتھ شریک ہورہے ہیں۔

Related posts

عالمی رہنما اور ہندوستان کے قریبی دوست سید ابراہیم رئیسی مجاہد عالم کی موت پر سفیر برائے عالمی امن کا اظہارِ دُکھ

Paigam Madre Watan

ایم ای پی جموں و کشمیر ضلع بڈگام کے غریب چائے اسٹال مالکان کی مکمل حمایت یم اے نجیب کا میڈٰیا سے خطاب اور بھر پور تعاون کرنے کا اعلان

Paigam Madre Watan

डॉ. नौहेरा शेख ने देशव्यापी यात्रा की शुरुआत की

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar