Education تعلیم

مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک کے موضوع پر دو روزہ قومی کانفرنس

حیدرآباد , 29 فروری 2024 کو ”مستقبل کی تشکیل سال 2047 تک “کے موضوع پر دو روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا۔ افتتاحی سیشن کے بعد، پروفیسر ایم جگدیش کماراور شعبہ تعلیم و تربیت کے اساتذہ اور طلبہ کے ساتھ تبادلہ خیال کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر طلبہ نے تعلیمی میدان سے متعلق کئی اہم موضوعات پر پروفیسر ایم جگدیش کمار سے سوالات کیے جس کے انہوں نے تشفی بخش جوابات دیے۔ ساتھ ہی 4 تکنیکی سیشن منعقد کیے گئے جن میں سے ہر ایک کی صدارت ممتاز ماہرین تعلیم پروفیسر رام کرشنا، پروفیسر انورادھا، پروفیسر مشتاق احمد پٹیل، اور پروفیسر مدھوسدھن نے کی۔ ڈاکٹر سید امان عبید، ڈاکٹر ثمینہ باسو، ڈاکٹر نوشاد حسین، اور ڈاکٹر شیخ شبیر شیخ وسیم نے ان سیشنز کو کوآرڈینٹ کیا۔ ان سیشنز نے تعلیم کے مستقبل کی تشکیل کے مختلف پہلوو ¿ں پر روشنی ڈالی۔
یکم مارچ 2024کانفرنس کے دوسرے دن پروفیسر امرتھ جی کمار، پروفیسر گھنٹہ رمیش، پروفیسر ایم ٹی وی ناگراجو، اور پروفیسر ٹی مرونالنی کی صدارت میں چار تکنیکی سیشنز ہوئے۔ ڈاکٹر رفیع محمد، ڈاکٹر محمد اطہر، ڈاکٹر اشرف نواز، اور ڈاکٹر اشوانی نے ان سیشنز کو کو آرڈینیٹ کیا، ان سیشنزمیںتعلیم میں اختراعی طریقوں اور ابھرتے ہوئے رجحانات پر توجہ مرکوز کی گئی۔
”اساتذہ کی تعلیم میں اصلاحات اور اختراعات: آگے کی سمت“ کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن نے کانفرنس کو مزید تقویت بخشی۔ پروفیسر امرتھ جی کمار، پروفیسر سری نواسا راو ¿، پروفیسر ٹی مرونالینی، پروفیسر راما کونڈاپلی، پروفیسر وینکیا، پروفیسر گھنٹہ رمیش، اور پروفیسر صدیقی محمد محمود جیسی معروف شخصیات سمیت پینلسٹ نے بصیرت انگیز اور قابل غور سفارشات پیش کیں۔ پروفیسر امرتھ جی کمار، پروفیسر، سینٹرل یونیورسٹی آف کیرالہ، نے استادالاساتذہ کے لیے تخلیقی صلاحیتوں کی اہمیت پر زور دیا، پروفیسر ٹی مرونالنی، پروفیسر، شعبہ تعلیم، عثمانیہ یونیورسٹی، نے وژن دستاویز 2047 اور تدریس کے معیار کو بحال کرنے اور یقینی بنانے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔پروفیسر وینکیا، سابق مشیر، ڈی ڈی ای، مانو، نے آن لائن لرننگ کی طرف مثالی تبدیلی میں اساتذہ کے بدلتے ہوئے کردار اور آن لائن فاصلاتی تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔پروفیسر گھنٹہ رمیش، مشیر، ڈی ڈی ای نے تدریسی پیشے کی شرافت پر زور دیا۔پروفیسر راما کونڈاپلی، پریکٹس کے پروفیسر، نے تعلیم 5.0 کے تناظر میں معیاری تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی، اساتذہ کی ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے خود کو بااختیار بنانے اور خود مختاری پر زور دیا اورپروفیسر صدیقی محمد محمود، پروفیسر اور نے اساتذہ کے معلمین کے لیے تدریسی مشق اور مسلسل پیشہ ورانہ ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔پروفیسرایم ونجا نے نوٹ کیا کہ پینل ڈسکشن نے اساتذہ کی تعلیم میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل سے نمٹنے کے لیے بصیرت انگیز تجاویز فراہم کیں۔کانفرنس کا اختتام ایک اختتامی سیشن کے ساتھ ہوا جس میں پروفیسر ایم وناجا نے صدارتی خطاب کیا اور پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار ، پروفیسر شگفتہ شاہین، پروفیسر صدیقی محمد محمود، جنہوں نے اختتامی خطاب پیش کیا۔ پروفیسر شاہین الطاف شیخ، صدر شعبہ تعلیم و تربیت، نے دو روزہ قومی کانفرنس کا ایک وسیع جائزہ پیش کیا جس میں آپ نے بتایا کے جملہ 8 تکنیکی سیشنزمیں 130 تحقیقی مقالے پیش کیے گئے۔ پروفیسر محمد مشاہد نے اختتامی سیشن میں شرکاءکا خیرمقدم کیا اور پروفیسر وقار النسا، شعبہ تعلیم و تربیت، نے اظہار تشکر کیا۔ تمام شرکا ءمیں اسناد کی تقسیم کی گئی اور قومی ترانے کے ساتھ اس کا اختتام ہوا۔
ڈاکٹر وی ایس سومی نے افتتاحی سیشن کی نظامت کی جبکہ اختتامی سیشن کی کاروائی ڈاکٹر اشرف نواز نے چلائی۔ اس دو روزہ قومی کانفرنس کے کنونیر پروفیسرایم ونجا اور کو کنونیر پروفیسر شاہین الطاف شیخ، آرگنائزنگ سکریٹریز ڈاکٹر اشونی اور ڈاکٹر وی ایس۔ سمی نے کانفرنس کے بخوبی انعقاد میں اپنی با کمال صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔دو روزہ کانفرنس نے نہ صرف علم کی ترسیل میں سہولت فراہم کی بلکہ بامعنی تعاون کو بھی فروغ دیا اور 2047 میں تعلیم کے روشن مستقبل کی تشکیل کے لیے ایک بصیرت فراہم کی۔

Related posts

مانو میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس۔ پروفیسر قاسمی و دیگر کے خطاب

Paigam Madre Watan

اردو لوک ادب کی روایت پر سمینار کا انعقاد

Paigam Madre Watan

مسلم طلبہ کی ڈراپ آئوٹ شرح تشویشناک۔ سنجیدہ حل ضروری: پروفیسر کنڈو

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar