پانچ ہزار عالمائیں دنیا بھر میں تدریس دے رہی ہیں: ڈاکٹر نوہیرا شیخ
خوش نصیب ہیں وہ والدین جنہیں دینی تعلیم کی اہمیت کا اندازہ ہے :اسماعیل شیخ
نئی دہلی (نیوز ریلیز: مطیع الرحمن عزیز) جامعہ نسواں السلفیہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی سرپرستی میں چلنے والا ایک دینی و عصری تعلیم کا گہوارہ ہے۔ جہاں طالبات کو بہترین سہولت اور آرائش و زیبائش کے ساتھ قال اللہ و قال الرسول کی تعلیم دی جاتی ہے۔ جامعہ نسواں السلفیہ کا سالانہ اجلاس بروز اتوار 3 مارچ کو منعقد ہوا۔ جس میں جامعہ نسواں السلفیہ کی روح رواں نانی ماں محترمہ بلقیس شیخ، عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ جامعہ کی سرپرست اعلیٰ اور اسماعیل شیخ جامعہ کے نائب سرپرست اعلیٰ اور منتظم اعلیٰ محترمہ مبارک شیخ الماسی نے شرکت کرتے ہوئے طالبات کو اپنی محبتوں اور اپنی قیمتی دعاﺅں سے نوازا۔ اس کے علاوہ ملک بھر سے طالبات کے والدین اور دیگر افراد جو اجلاس میں شرکت کرنے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں آئے تھے مقررین کی پرمغز اور جامع خطاب سے سرفراز ہوئے۔ صبح دس بجے سے پروگرام کی شروعات تلات کلام پاک اور نعت و حمد و ثناسے شروع ہوئی۔ چھوٹی بچیوں نے مترنم ترانے پیش کئے۔ اور عربی، اردو، انگلش اور تیلگو زبانوں میں طالبات نے اپنی تقریریں پیش کیں۔ پروگرام دوپہر بعد ڈھائی بجے اختتام پذیر ہوا۔ نماز ظہر کے بعد جامعہ کی طرف سے انتظام کئے گئے کھانے سے فارغ ہوکر سرپرست حضرات نے اپنی بچیوں کو لے کر اپنے اپنے مقامات کی طرف روانہ ہوئے۔ پروگراموں کے انتظام و انصرام کے لئے لگ بھگ ایک ہفتے قبل جامعہ نسواں السلفیہ کی روح رواں نانی ماں محترمہ بلقیس شیخ اور نائب سرپرست اعلیٰ جناب اسماعیل شیخ نے پہنچ کر تیاریاں کرائیں اور ہر طرح انتظامات پر بغور نظر کرکے انتظامات کرائے۔ جس سے آنے والے دور دراز کے مہمانوں اور سرپرست حضرات کو کسی طرح کی دقتوں کا سامنا نا کرنا پڑے۔ واضح رہے کہ جامعہ نسواں السلفیہ ہندستان کا وہ دینی تعلیم کا گہوارہ ہے جہاں فائیو اسٹار رینک کی سہولیات کے ساتھ بچیوں کو تعلیم دی جاتی ہے، جس کے سبب ملک کے کونے کونے سے لوگ یہاں اپنی بچیوں کو تعلیم دلانے کے لئے کوشاں رہتے ہیں۔
جامعہ نسواں السلفیہ کی بانیہ اور سرپرست اعلیٰ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنے خطاب میں بچیوں کو قیمتی نصائح سے نوازا۔ اور خطاب سے قبل تمام سرپرستوں، مہمانوں اور دور دراز سے آئے ہوئے مہمانان خصوصی اور معلمات و منتظمین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میں آپ سب کو ہمارے جامعہ کے پچیسویں سالانہ اجلاس کی مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ اول دن سے آپ سب کا ساتھ رہا ۔ جس کے سبب ہمیں آگے بڑھنے میں تقویت میسر ہوئی لہذا اللہ رب العالمین کے فضل وکرم سے آج ہم پچیسویں سالانہ اجلاس منعقد ہونے پر تہہ دل سے خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ اللہ رب العالمین کا جس قدر شکر واحسان مانا جائے کم ہے کہ ایک ادھورے کاغذوں کے ورق پر بنایا گیا ایک عظیم خوابوں کی تعبیر کو ہمارے سامنے کھڑا کرکے ملک بھر میں لگ بھگ پانچ ہزار بچیوں کو جامعہ نسواں السلفیہ سے عالمہ، دعاة، فاضلہ اور حافظہ بنا کر نہ صرف ہندستان بلکہ دنیا بھر میں لوگوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لئے ہمیں ذریعہ بنایا۔ اس کے لئے ہم اللہ رب العالمین کے لاکھہا کروڑ بار شکر بجا لاتے ہیں۔ ہمیں بہت خوشی محسوس ہوتی ہے کہ جب دنیا کے کونے کونے سے لوگ فون کرکے اور ای میل کے ذریعہ بتاتے ہیں کہ آپ کے جامعہ نسواں السلفیہ سے فارغ عالمہ ، حافظہ ، داعیہ ہمارے یہاں درس وتدریس کا خدمت انجام دے رہی ہے۔ اس بات سے ہمیں بہت فخر محسوس ہوتا ہے اور اللہ کی کبریائی بیان کرنے پر دل مائل ہوتا ہے کہ اللہ رب العالمین نے ہمیں اس کام کے لئے موقع میسر فرمایا۔
نائب سرپرست اعلیٰ جناب اسماعیل شیخ حفظہ اللہ تعالیٰ نے اپنے پرمغز خطاب میں سامعین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تمام لوگ لائق مبارکباد ہیں کہ اس اجلاس میں اپنی تمام مصروفیات کے باوجود شرکت کرنے کے لئے دور دراز ملک بھر کے کونے کونے سے تشریف لائے۔ یہ بات سچ اور حقیقت ہے کہ اللہ تعالیٰ جب کسی کو اپنے لئے پسند فرماتا ہے تو اسے دینی تعلیم کی اہمیت کا اس کے لئے دل میں محبت پیدا کرتا ہے، اور اپنی بچیوں کو اپنے گھروں سے جامعہ نسواں السلفیہ میں ایک بھروسے کے ساتھ بھیجنا یہ اسی دینی حمیت اور محبت و الفت کی ہی نشانی ہے۔ جناب اسماعیل شیخ نے قرآن کی آیت کا ترجمہ کرتے ہوئے کہا کہ ” اے لوگوں ۔ اللہ کا تقوی اختیار کرو، اور ہر نفس یہ اندازہ کرے کہ کل کے لئے اس نے کیا تیاری کی ہے“۔ لہذا تقوی ایک ایسی چیز ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے اس بات کی تلقین قرآن میں جگہ جگہ فرمائی ہے۔ اور تقوی اس چیز کا نام ہے کہ کوئی دیکھے یا نہ دیکھے ، اللہ رب العالمین دیکھ رہا ہے۔ اپنے دل میں اس کیفیت کا پیدا کرنا تقوی کہلاتا ہے، اس کے علاوہ جامعہ کے نائب منتظم اعلیٰ جناب عبد العزیز حفظہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مترنم آواز میں ایک نظم عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اور سامعین کی خدمت میں پیش کی۔