نئی دہلی؍عام آدمی پارٹی نے جمعہ کو گجرات میں لوک سبھا انتخابات کے لیے گجرات میں بھی کیجریوال مہم کا آغاز کیا۔ AAP کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلی بھاگوت مان نے وڈودرا سے انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ اس دوران AAP کے بھروچ سیپارٹی کے سینئر لیڈران بشمول امیدوار چترا وساوا اور بھاو نگر کے امیدوار امیش بھائی موجود تھے۔ پریس سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ ملک کے عوام ہندوستان اتحاد کے ساتھ ہیں۔ گجرات کے عوام بھی اس بار بی جے پی کی بدعنوانی اور غلط حکمرانی کے خلاف ووٹ دینے کے لیے تیار ہیں۔ 2014 اور 2019 میں گجرات26 میں سے 26 سیٹیں بی جے پی کو دی گئیں۔ کیا ان ممبران پارلیمنٹ نے کبھی پارلیمنٹ میں پیپر لیک، زہریلی شراب جیسے مسائل نہیں اٹھائے؟اس کے ساتھ ہی اگر عام آدمی پارٹی کے امیدوار ایم پی بنتے ہیں تو وہ آپ کی آواز اٹھائیں گے۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی پر قبائلیوں سے نفرت کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ بی جے پی نے قبائلی علاقوں میں ایک بھی اسکول، اسپتال یا سڑک نہیں بنائی ہے۔آپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ گجرات اسمبلی انتخابات دسمبر 2022 میں ہوئے تھے۔ دو سال پہلے جب ہم گجرات میں الیکشن لڑنے آئے تھے تو سب کہتے تھے کہ گجرات میں عام آدمی پارٹی کو ووٹ نہیں ملنے والے ہیں۔ گجرات میں صرف بی جے پی اور کانگریس چلتی ہے، یہاں تیسری پارٹی کی گنجائش نہیں ہے۔گجرات کو بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بعد بھی عام آدمی پارٹی کو 14 فیصد ووٹ ملے۔ کہا جاتا ہے کہ شیر کے منہ میں ہاتھ ڈال کر ہم نے 14 فیصد ووٹ حاصل کیے اور ہمارے 5 ایم ایل اے جیت گئے۔ گجرات میں صرف بی جے پی اور کانگریس چلتی ہے، تیسری پارٹی کی گنجائش نہیں، عام آدمی پارٹی نے اس غلط فہمی کو توڑ دیا۔ عام آدمی پارٹی نے گجرات میں پہلی بار الیکشن لڑا، پھر بھی ہمیں اتنا پیار ملا۔ ہمارے پاس وقت کی کمی تھی۔ اس لیے ہم اپنا پیغام عوام تک نہیں پہنچا سکے اور اس کی تشہیر نہ کر سکے۔ 14 فیصد ووٹ اور 5 ایم ایل اے عام آدمی پارٹی کی بڑی جیت تھی۔
previous post
Related posts
Click to comment