Delhi دہلی

سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کو دستاویزات تیار کرنے کے لیئے آخری موقع دیا، حتمی سماعت 24/ جولائی کو کیئے جانے کا حکم جاری کیا

27/ فروری 2002 کو ایودھیا سے بذریعہ سابرمتی ٹرین لوٹ رہے 59/ کار سیوکوں کومبینہ زندہ جلانے کے الزامات کے تحت ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے ملزمین کی اپیلوں پر حتمی سماعت کے لیئے سپریم کورٹ تیار ہے لیکن گجرات حکومت کی جانب سے دستاویزات تیار کرنے کے لیئے مزید وقت طلب کرنے پر سپریم کورٹ نے آج شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ عدالت نے گجرات حکومت کو پہلے ہی دستاویزات تیار کرنے کے لیئے مناسب وقت دیا تھا۔
گجرات حکومت کی نمائندگی کرتے ہو ئے ایڈوکیٹ سواتی گھیلدیال دو رکنی بینچ کے جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس سنجے کرول کو بتایا کہ دستاویزات تیار کرنے کے لیئے انہیں مزید وقت درکار ہے لہذا انہیں وقت دیا جائے جس پر عدالت نے انہیں ایک ماہ کا وقت دینے کا حکم دیا جس پر ایڈوکیٹ سواتی نے عدالت سے مزید درخواست کی کہ انہیں ایک ماہ سے زائد کا وقت دیا جائے جس کے لیئے انہوں نے خصوصی عرضداشت بھی داخل کی ہے جس میں عدالت سے تین ماہ مزید دیئے جانے کی گذارش کی گئی ہے۔تین ماہ وقت طلب کیئے جانے پر جسٹس مہیشوری نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ عدالت حتمی سماعت کے لیئے تیار ہے لہذا جلدز جلد دستاویزات مکمل کیئے جائیں۔ گجرات حکومت کی درخواست پر عدالت نے مزید تین ماہ کی مہلت دے دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں اگلی سماعت سے قبل تحریری بحث بھی داخل کی جائے جس میں تمام ملزمین کے خلاف موجود ثبوت و شواہد، نچلی عدالت اور ہائی کورٹ کے فیصلہ تجزیہ وغیرہ شامل ہو۔ آج عدالت نے گجرات حکومت کی ملزمین کی اپیلوں پر علیحدہ علیحدہ سماعت کیئے جانے کی درخواست کو مسترد کردیا اور کہاکہ عدالت تمام اپیلوں پر یکجا سماعت کریگی اور اس کے لیئے تمام وکلاء کو تیار رہنا ہوگا۔ دو رکنی بینچ نے رجسٹری کو حکم دیا کہ وہ اس مقدمہ سے متعلق تمام دستاویزات کو ڈیجیٹل فارم میں تیار کرکے فریقین کواگلی سماعت سے قبل مہیا کرائے۔
اسی درمیان جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ قرۃ العین نے عدالت سے ملزمین کی ضمانت عرضداشتوں پر سماعت کیئے جانے کی گذارش کی جسے عدالت نے یہ کہتے ہوئے نامنظور کردیا کہ عدالت حتمی سماعت کے لیئے تیار ہے لہذا کسی بھی ملزم کی ضمانت عرضداشت پر سماعت نہیں کی جائے گی۔ ایڈوکیٹ قرۃ العین نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین نے میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت طلب کی ہے لہذا اس پر عدالت کو غور کرنا چاہئے۔ آج کی سماعت میں میں ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ارشاد احمد، ایڈوکیٹ شاہد ندیم ودیگر نے دیگر ملزمین کی جانب سے حصہ لیا۔
واضح رہے کہ ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے توسط سے گجرات ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزاء پانے والے 31/ ملزمین نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں اپیل داخل کی تھی۔ ملزمین کی جانب سے اپیلیں 2018 میں داخل کی گئی تھی، اپیلوں پر سماعت نہیں ہونے کی وجہ سے چند ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں بھی داخل کی گئی تھیں جنہیں عدالت نے منظور کرلیا تھا جبکہ بقیہ ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں مسترد کرتے ہوئے معاملے کی حتمی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا گیا تھا لیکن گجراتی زبان میں موجود عدالتی ریکارڈ کا انگریزی ترجمعہ وقت پر نا ہونے کی وجہ سے آج حتمی سماعت شروع نہیں ہوسکی۔
گودھر ا مقدمہ اپنی نوعیت کا ایک بہت بڑا مقدمہ ہے جس میں تحقیقاتی دستوں نے قتل، اقدام قتل اور مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت 94/ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا جہاں نچلی عدالت نے ثبوتوں کی عدم موجودگی کے سبب 63/ ملزمین کو باعزت بردی کردیا تھا وہیں 20/ ملزمین کو عمر قید اور 11/ دیگر ملزمین کو پھانسی کی سزاء سنائی گئی تھی۔۹/ اکتوبر2017 /کو گجرا ت ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اننت ایس دوے اور جسٹس جی آر وادھوانی نے اپنے 987/ صفحات پر مشتمل فیصلہ میں ایک جانب جہاں نچلی عدالت سے ملی عمر قید کی سزاؤں کو برقرار رکھا تھا وہیں پھانسی کی سزاؤں کو عمر قید میں تبدیل کرکے ملزمین کو کچھ راحت دی تھیں۔
ملزمین بلال احمد عبدالمجید، عبدالرزاق، رمضانی بنیامین بہیرا،حسن احمد چرخہ،جابر بنیامین بہیرا، عرفان عبدالمجید گھانچی،عرفان محمد حنیف عبدالغنی، محبو احمد یوسف حسن، محمود خالد چاندا، سراج محمد عبدالرحمن، عبدالستار ابراہیم، عبدالراؤف عبدالماجد،یونس عبدالحق، ابراہیم عبدالرزاق، فارق حاجی عبدالستار، شوکت عبداللہ مولوی، محمد حنیف عبداللہ مولوی،شوکت یوسف اسماعیل،انور محمد،صدیق ماٹونگا عبداللہ بدام شیخ،محبوب یعقوب، بلال عبداللہ اسماعیل، شعب یوسف احمد، صدیق محمد مورا،سلیمان احمد حسین، قاسم عبدالستارکی جانب سے داخل اپیلوں پر سپریم کورٹ سماعت کررہی ہے۔
ایک جانب جہاں عدالت متذکرہ ملزمین کی اپیلوں پر سماعت کریگی وہیں حکومت گجرات کی جانب سے سزاؤں میں اضافہ کی اپیلوں پر بھی سماعت کریگی۔ حکومت گجرات نے عمرقید کی سزاؤں کو پھانسی کی سزاؤں میں تبدیل کرنے کی اپیل سپریم کورٹ میں داخل کی ہے۔

Related posts

समृद्ध अरुणाचल प्रदेश के लिए डॉ. नौहेरा शेख की दूरदर्शी यात्रा

Paigam Madre Watan

دہلی حکومت کے محکمہ سیاحت کے ذریعہ دہلی میں 36 ویں گارڈن ٹورازم فیسٹیول کا انعقاد: سورو بھردواج

Paigam Madre Watan

عبد الرشید اگوان تبدیلی کے محرک اور حقیقت پسند انسان تھے

Paigam Madre Watan

Leave a Comment

türkiye nin en iyi reklam ajansları türkiye nin en iyi ajansları istanbul un en iyi reklam ajansları türkiye nin en ünlü reklam ajansları türkiyenin en büyük reklam ajansları istanbul daki reklam ajansları türkiye nin en büyük reklam ajansları türkiye reklam ajansları en büyük ajanslar