حیدرآباد، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے بنیاد گذاروں کی خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر ، مانو نے کیا۔ وہ آج کانفرنس ہال، ایڈمنسٹریٹو بلڈنگ میں منعقدہ ایک تعزیتی اجلاس کو مخاطب کر رہے تھے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے پہلے فینانس آفیسر بی نارائنا کا 17؍ مارچ کو دیہانت ہوگیا تھا۔ انہیں کی یاد میں آج کا یہ تعزیتی اجلاس منعقد ہوا۔ پروفیسر عین الحسن نے کہا کہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے آغاز میں جن افراد نے اس کی ترقی کا نقشہ دیکھا اور مضبوط بنیادوں پر اس ادارے کو استوار کرنے کی کوشش کی ان کے خلوص کا نتیجہ ہے کہ آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ملک بھر میں لاکھوں تشنگانِ علم کی پیاس بجھانے کا کام کر رہی ہے۔ وائس چانسلر نے آنجہانی کے لواحقین سے غم کے اس موقع پر اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے متعلق جس طرح سے تعزیتی کلمات کہے جارہے ہیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ ایک ایماندار اور فرض شناس عہدیدار رہے۔ رجسٹرار انچارج پروفیسر صدیقی محمد محمود نے آنجہانی فینانس آفیسر بی نارائنا کے لواحقین کے نام پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور ساری مانو برادری کا تحریر کردہ تعزیتی پیغام پڑھ کر سنایا۔ تعزیتی اجلاس میں اظہار خیال کرنے والوں میں ڈاکٹر سید حماد ہاشمی،میڈیکل آفیسر، محمد فیض الرحمن، اسسٹنٹ رجسٹرار، ڈاکٹر ایم اے قدوس، اسسٹنٹ رجسٹرار اور مسٹر آر سرینواس، سیکشن آفیسر بھی شامل تھے۔ اجلاس کے آخر میں سبھی شرکاء نے کھڑے ہوکر آنجہانی کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی منائی ۔
ڈاکٹر محمد مصطفی علی سروری
پبلک ریلیشنز آفیسرانچارج