Education تعلیم

اردو لوک ادب کی روایت پر سمینار کا انعقاد

  • حیدرآباد، خواتین ہمیشہ زبانی روایات کی محافظ رہی ہیں، انہوں نے نسل در نسل کہانیوں، گیتوں اور محاوروں کو منتقل کیا ہے اور لوک داستانوں کے جوہر کو زندہ رکھا ہے۔ اس میں اقدار، دانشمندی اور برادریوں کے جذبات شامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے کیا۔ وہ آج سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم، میں منعقدہ ایک روزہ ریسرچ اسکالر سمینار ”اردو میں لوک ادب کی روایت“ کے افتتاحی اجلاس سے مخاطب تھے۔ اس سمینار کا انعقاد مرکز برائے مطالعاتِ اردو ثقافت نے کیا تھا۔
    اس سمینار میں پروفیسر محمد نسیم الدین فریس، سابق ڈین، اسکول آف لینگویجس مہمان خصوصی اور کلیدی مقرر تھے۔پروفیسر ایس کے اشتیاق احمد، رجسٹرار، پروفیسر صدیقی محمدمحمود اور پروفیسر عزیز بانو، ڈین اسکول آف لینگویجس نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر محمد عبدالسمیع صدیقی، ڈائرکٹر مرکز نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور مرکز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر احمد خان نے شکریہ ادا کیا۔سمینار میں مانو میوزک کلب کی جانب سے لوک گیت پروگرام پیش کیے گئے۔ جس کے بعد پروفیسر سید علیم اشرف جائسی، ڈین اسٹوڈنٹس ویلفیئر کی صدارت میں ایک اختتامی سیشن ہوا۔

Related posts

”لسانیات سب سے بڑی فارنسک سائنس ہے“ پروفیسر ابّی کا اردو یونیورسٹی میں خصوصی خطاب

Paigam Madre Watan

مانو میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس۔ پروفیسر قاسمی و دیگر کے خطاب

Paigam Madre Watan

شمیمہ پروین کو بصری معذور طلبہ کی اہلیت کے موضوع پر پی ایچ ڈی

Paigam Madre Watan

Leave a Comment