ممبران کو راحت پہنچے یہی اولین ترجیح ہے: ڈاکٹر نوہیرا شیخ
نئی دہلی (پریس ریلیز: مطیع الرحمن عزیز)ہیرا گروپ آف کمپنیز نے اپنے سرمایہ کاروں کے لئے ایک اعلان سرکولیٹ کیا ہے۔ جس میں ہیرا گروپ نے شائع کیا ہے کہ کمپنی کے وہ ممبران جو اپنی سرمایہ کاری کو واپس چاہتے ہیں، فی الحال عدالت سے موصول رعایت کے بموجب اپنی سرمایہ کاری کے بدلے جائیدادوں کو حاصل کر سکتے ہیں۔ یعنی کہ آئی بی جی ممبران کو سٹلمنٹ کا ایک آپشن موجودہ وقت میں عدالت سے ملی رعایت کے مطابق کمپنی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ جائیدادوں کے ذریعہ اپنی امانت کے حصولیابی کا راستہ ہموار کیا ہے۔ جس کا منصوبہ کچھ اس طرح سے بتایا گیا ہے کہ سرمایہ کار حاصل کی جانے والی جائیداد کا پچیس فیصد رقم اڈوانس دے کر اپنے نام کی رجسٹری کرا سکتے ہیں۔ پچہتر فیصد رقم میں وہ سرمایہ کاری رقم شمار کر لیا جائے گا جو سرمایہ کار نے کمپنی میں لگایا تھا، اس معاملے کے لئے ایک ویب سائٹ کا اجراءعمل میں لایا گیا ہے ، جس میں اپنے آپ کو رجسٹرڈ کرکے پراپرٹی کا انتخاب کرنا ہوگا، اپنے سرماریہ کاری کے دستاویزات جمع کرانے ہوں گے، اور ایک بڑی رعایت یہ دستیاب کرائی گئی ہے کہ ایک جائیداد کے لئے کئی سرمایہ کار شامل ہوکر خرید سکتے ہیں۔ مثلا اگر ایک سرمایہ کار کی امانت اس قدر نہیں ہے کہ وہ سو گز زمین خرید سکے، لیکن تین لوگ مل کر ایک جائیداد خرید سکتے ہیں تو ایسی سہولت بھی دستیاب کرائی گئی ہے۔ اشتہار میں پانچ فون نمبر بھی شائع کئے گئے ہیں، جس پر کسی بھی طرح کی دقت اور پریشانی ہونے پر بات چیت کی جا سکتی ہے۔
تفصیلی طور پر اگر کہا جائے تو ہیرا گروپ آف کمپنیز نے اپنے اوپر سازش ہونے کے اولین دن سے لے کر اب تک کوئی بھی سہولت مہیا ہونے پر سرمایہ کاروں کو مایوس نہیں چھوڑا ہے، اولین دنوں میں جب ہیرا گروپ کے اکاﺅنٹ کو فریز کیا گیا تھا اس سے چند منٹ پہلے تک بھی لوگوں کو ان کی سرمایہ کاری رقم لوٹانے کی کارروائی جاری تھی۔ لیکن جب تمام ڈھائی سو اکاﺅنٹ جانچ کے نام پر سیز کردئے گئے تو رقم کی شکل میں لوگوں کی امانتیں بھی منجمد ہو گئیں، لیکن پھر بھی لوگوں کو راحت پہنچانے کا کام بند نہیں ہوا۔ ہیرا گروپ کے جیولری شو روم میں موجود زیورات سے لوگوں کو راحت پہنچائی گئی، اور لوگوں نے زیور لے کر اپنے ضروری کام نمٹائے۔ لیکن وسائل ہمیشہ محدود ہوتے ہیں، سونے کے زیورات کے ختم ہونے کے بعد کمپنی کے لئے انتظامات کے رقوم میں سے لوگوں کو ان کی امانتیں دی گئیں، بعد میں جب حالات استوار ہونے لگے اور ایجنسیوں نے کچھ بینک اکاﺅنٹس کھولے تو اس میں موجود رقم سے ہیرا گروپ نے اپنے سرمایہ کاروں کو رقم کی ادائیگی کرکے جس قدر بھی راحت رسانی کے کام ہو سکے، کئے گئے۔ تجارت نا چل پانے اور عدالتی کارروائیوں کے مہنگے ترین پروسیز میں کمپنی کو چلانے کی کوشش میں جو کچھ بھی انتظامات کئے گئے اس میں سے بھی لوگوں کیلئے راحتی کام جاری رہا۔ اب موجودہ وقت میں سپریم کورٹ کے ذریعہ فراہم کی گئی جائیدادوں کی خرید و فروخت کی رعایت سے جہاں پیسوں کے انتظامات کے لئے ان جائیدادوں کی فروخت جاری ہے، وہیں سی ای او ڈاکٹر نوہیراشیخ نے اس بات کا بھی کھلا آپشن رکھ دیا ہے کہ پچیس فیصد رقم کی ادائیگی کے بعد ہر سرمایہ کار جس کی خواہش ہو وہ زمین اپنے نام رجسٹریشن کراکے یا تو کسی سے فروخت کر سکتا ہے یا اپنے دل کی تسکین کے لئے اپنی امانت رجسٹریشن کرا کے جائیدادوں کی شکل میں اپنے ہاتھوں میں لے سکتا ہے۔
خلاصہ کلام کے طور پر سرمایہ کاروں میں ایک خوشی کی لہر دوڑگئی ہے۔ جہاں ایک سمت ہیرا گروپ کو بے بنیاد کہہ کر کئی طرح کے ڈر بتا کر افواہ پھیلا کر لوگوں کے دلوں کو کمزور کیا جا رہا تھا وہیں اب تمام سرمایہ کار چاہے وہ زمینوں میں اپنا تصفیہ کرانا چاہتے ہوں یا نا کرانا چاہتے ہوں اتنا تو سمجھ چکے ہیں کہ ہیرا گروپ بے بنیاد اور کمزور نہیں ہے۔ ہاں حالات اور وقت کمزور ہو سکتے ہیں لیکن سود سے پاک چلنے والی تجارت کو اللہ کبھی خسارہ نہیں دکھا سکتا۔ اعلائے کلمة اللہ پر چلنے والی کمپنی ہیرا گروپ آف کمپنیز نے اولین دنوں سے اپنے سرمایہ کاروں کے رقوم کو تہہ بتہ سیکیور اور محفوظ کرکے رکھا ہوا تھا۔ ایک وقت تک یہ بات دعوی داری ہی سمجھ آتی تھی۔ لیکن اب ان دعوی داریوں سے پردہ اٹھ چکا ہے۔ کسی بھی تجارت میں نقصان کا احتمال ہوتا ہے۔ مگر ہیرا گروپ سی ای او نے اس بات کو روز روشن کی طرح عیاں کرکے دکھا دیا کہ اگر نیت صاف اور سچی ہو تو سرمایہ کاری کو محفوظ در محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔ جس کے ذریعہ سے قوم کو خسارہ اور نقصان سے بچایا جا سکے۔ ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی دور اندیشی اور قوم کے مال و متاع کا تحفظ کرنے اور حلال رزق پہنچانے کے پاداش میں انہیں صد بصد سلام۔