سپریم کورٹ نے مجھے انصاف دلایا اور سچ کا ساتھ دیا: ڈاکٹر نوہیرا شیخ
نئی دہلی (پریس ریلیز۔ مطیع الرحمن عزیز) گزشتہ 11 نومبر کو سپریم کورٹ میں ہیرا گروپ کی سماعت میں فریق وکیل دشینت دوے جو کہ حیدر آباد کے زمین مافیا سید اختر کے وکیل ہیں نے سپریم کورٹ کے وقار کو مجروح کرتے ہوئے ہر حالت میں ہیرا گروپ آف کمپنیز پر سختی کرنے کے حق میں دیکھے گئے۔ اس منشا کے لئے سید اختر کے وکیل دشینت دوے جھوٹے اور فریب کے دعوے بھی ساتھ لائے تھے، جس کے جواب میں سختی سے نمٹتے ہوئے سپریم کورٹ نے جناب دوے کو سخت وسست سنائی۔ سپریم کورٹ میں ہیرا گروپ کے فریق وکیل اور زمین مافیا سید اختر ایس اے بلڈرس دشینت دوے کو کھری کھوٹی سناتے ہوئے کہا کہ ” کیا آپ جائیداد کے جائز دعوے کیلئے سپریم کورٹ میں اپنے موکل کی نمائندگی کر رہے ہیں؟ یا آپ کسی ایسی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں جو ایک بے گناہ عورت یعنی کہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو بغیر کسی مقدمے اور سماعت کے قید کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ اس نقطہ نظر سے غیر سنجیدہ اور بدنیتی پر مبنی قانونی چارہ جوئی کا خطرہ ہے۔ حقیقی شکایات کا ازالہ کرنے کے بجائے آپ یعنی دشینت دوے کے اقدامات کا مقصد ایک ایسی خاتون (ڈاکٹر نوہیرا شیخ) کو بلا جواز نشانہ بنانا ہے جو ابھی تک کسی بھی عدالت میں مجرم ثابت نہیں ہوئی ہیں۔ عدالت کے وسائل، اور قانونی نمائندوں پر دئے گئے اعتماد کو بے بنیاد الزامات لگانے کی طرف نہیں موڑا جانا چاہئے جو بنیادی حقوق اور مناسب عمل کو نظر اندز کرتے ہیں۔ ایک وکیل کے طور پر آپ کا مینڈیٹ اخلاقی اور قانونی حدود میں انصاف کی پیروی کرناہے، نہ کہ بے بنیاد الزامات کے ذریعہ اسے کمزور کرنا۔
تفصیل کے طور پر بتاتے ہوئے چلیں تو معلوم ہوگا کہ 2015سے قبل ہیرا ڈویلپرس کے پلیٹ فارم پر ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے سید اختر ایس اے بلڈرس سے حیدر آباد کے ٹولی چوکی علاقہ میں ایک بڑے رقبہ کی زمین خریدی۔ چند سالوں میں ٹولی چوکی ایس اے کالونی کا یہ پلاٹ علاقہ کے ترقی پذیر ہونے کے ناطے مہنگے داموں میں مطالبات آنے لگے، اسی درمیان ہیرا گروپ آف کمپنیز پر سازش کاروں نے سختی کے جال پھینکے۔سازش کاروں میں سید اختر ایس اے بلڈر بھی شامل تھا۔ ہیرا گروپ کی سی ای او کی گرفتاری کے بعد سید اختر ایس اے بلڈرس نے ٹولی چوکی کی ہیرا ڈویلپرس کی زمین پر قبضہ کرنا شروع کردیا۔ سید اختر زمین مافیا نے کچھ زمینیں پرانے کاغذات پر لیز پر دے دیں اور کچھ اپنے رشتے داروں کے نام کھانے کے ہوٹل جیسے الصبا ریسٹورنٹ اور داماد عبد الرحیم کو فوٹ بال گراﺅنڈ کیلئے الاٹ کردی۔ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے بازیابی کے بعد دیکھا تو ہیرا ڈویلپرس کی جائیداد پر زمین مافیا سید اختر ایس اے بلڈرس نے آٹھ منزلہ عمارت بنالی اور دیگر پلاٹوں پر قبضہ کرنا شروع کر رکھا ہے۔ اس بات کی شکایت ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے علاقائی پولس تھانے میں کی۔ لیکن سرسری سنوائی میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ ٹولی چوکی کی اس زمین کو فروخت کرکے ہیرا گروپ نے سرمایہ کاروں کے لئے راحت بننے کا کام کیا تو سید اختر ایس اے بلڈرس نے اپنے وکیل کے طور دشینت دوے کو نامزد کیا اور حالیہ سماعت 11نومبر کو دشینت دوے نے اپنے موکل کے ناجائز مطالبات میں اس قدر نیچے گر گئے کہ سپریم کورٹ کویہاں تک کہنا پڑا کہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو ابھی تک ملک کی کوئی عدالت ایک روپیہ کا خاطی نہیں پا سکی ہے اور تم سیدھے طور پر ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو جیل بھیجنے کی بات کرتے ہو، حالانکہ معاملہ رفع دفع ہونے کی طرف رواں دواں ہے۔
خلاصہ کلام کے طور پر حیدر آبادی سرزمین پر سید اختر جیسے زمین مافیاﺅں کا غلبہ اور بدعنوان لیڈروں کے شہہ پر زمین مافیاﺅں کا بے تاج بادشاہ بنا ہوا شخص سید اختر ایس اے بلڈرس دنیاوی خواہش میں اس قدر منہمک ہو گیا ہے کہ اپنے ہی ہم مذہب بھائیوں کے خون پسینے سے بنائی گئی جائیداد کو لوٹ لینا چاہتا ہے۔ لعنت ہے ایسے لوگوں پر جو جائز روٹی کھانے کے بجائے غبن کی ہوئی زمینوں کی بدبودار غذا کھانے کے لئے بے چین دکھائی دیتے ہیں۔ مان لیتے ہیں کہ سید اختر ایس اے بلڈرس اپنی نامنہاد طاقت کے بل پر خدا نخواستہ اپنی جیب بھرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، لیکن اس کے قوم کے ہزاروں لاکھوں لوگ سڑکوں پر آ جائیں گے۔ ویل ہے سید اختر جیسے نام نہاد لوگوں پر۔ جن کی ظاہری شکل و شباہت روزہ نمازی اور پرہیز گار کی ہے ، مگر وہ کام یہود ونصاری والے کرتے ہیں۔ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ روئے زمین قائم ہونے سے لے کر اب تک جتنا نقصان اندرونی لوگوں سے ہوئی ہے، اتنا نقصان غیروں نے نہیں پہنچایا۔ اللہ سید اختر ایس اے بلڈرس لعین و مردود قوم کے خائن زمین مافیا شخص کو ہدایت دے یا سرزمین کو اس سے پاک دے تاکہ بھولی بھالی غریب عوام ان کے شر اور فتنہ سے نجات پا سکیں اور امن و امان و خوشحالی کا بول بالا ہوا۔