نئی دہلی، دہلی میں امن و امان کی مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال کو لے کر عام آدمی پارٹی نے مرکز کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ مقرر کردہ ایل جی وی کے سکسینہ پر سخت حملہ کیا۔ AAP کی چیف ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا کہ وی کے سکسینہ دہلی میں اب تک کے سب سے نااہل ایل جی ہیں۔ ان کی طرف سے امن و امان برقرار نہیں رکھا جا رہا۔اس لیے وہ فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایل جی صاحب دہلی حکومت کے حقوق چھیننے میں مصروف ہیں اور پولیس اصلاحات پر ان کی کوئی توجہ نہیں ہے۔ اسی وجہ سے جرائم کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ 6 ستمبر کو سیما پوری کے ایک کلب میں شرپسندوں کی طرف سے کئی راؤنڈ فائرنگ کی گئی تھی۔ دہلی کا امن و امان بھگوان بھروسے ہے۔ یہاں کھلے عام فائرنگ، لوٹ مار اور قتل و غارت ہو رہی ہے، لیکن بی جے پی کے ایل جی صاحب اور مرکزی وزارت داخلہ کوئی کارروائی نہیں کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی اب ایل جی صاحب بھی سوشل میڈیا پر پیسے خرچ کر رہے ہیں۔ اس لیے انہیں بتایا جائے کہ دہلی کے لاء اینڈ آرڈر کو بہتر بنایا جائے۔اس کے لیے انہوں نے کیا اقدامات کیے ہیں؟ عام آدمی پارٹی کی سینئر چیف ترجمان پرینکا ککڑ نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 6 ستمبر کو ملک کی قومی راجدھانی دہلی میں ایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ اس واقعہ کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہوا تھا۔ ویڈیو میں، مشرقی دہلی کے سیما پوری میں چار مجرم بندوقیں لے کر ایک کلب میں داخل ہوئے ۔پیسے لینے گئے تھے۔ شرپسندوں نے کلب کے باؤنسر کو گھٹنے ٹیکنے کو کہا اور سرعام کم از کم 12 راؤنڈ فائر کئے۔پرینکا ککڑ نے کہا کہ دہلی میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل، 15 جولائی کو، مجرم دہلی کے گرو تیگ بہادر اسپتال میں داخل ہوئے اور وہاں زیر علاج ایک مریض کو گولی مار دی۔ پچھلے سال 26 جون کو دن کے اجالے میں، چار موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے پرگتی میدان میں سرنگ میں ایک کار کو گھیر لیا اور اس کے ڈرائیور کو لوٹ لیا۔جنگ پورہ میں لوٹ مار کے دوران معمر ڈاکٹر کی موت ہو گئی۔ جنگ پورہ میں ہی ایک جیولری کی دکان سے 24-25 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے۔ وہیں یہ سارا واقعہ سی سی ٹی وی کیمروں میں بھی قید ہو گیا۔پرینکا ککڑ نے کہا کہ جب سے دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ نے دہلی میں لاء اینڈ آرڈر کی ذمہ داری سنبھالی ہے، امن و امان کی صورتحال بد سے بدتر ہوتی چلی گئی ہے۔ این سی آر بی کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہر ایک لاکھ آبادی پر 1832 جرائم ہوتے ہیں۔ این سی آر بی کے اعداد و شمار بھی ایک انتہائی چونکا دینے والی حقیقت کا انکشاف کرتے ہیں کہ صرف 30صرف 100% مقدمات میں چارج شیٹ ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، جب جے این یو میں تشدد ہوا، پولیس نے کومل شرما کو نہ تو گرفتار کیا اور نہ ہی چارج شیٹ کیا، کیونکہ کومل شرما بی جے پی کے طلبہ ونگ کی رکن تھیں۔ پرینکا ککڑ نے کہا کہ پورے ملک میں جہاں بھی بی جے پی کے تحت امن و امان ہے، وہاں امن و امان کی صورتحال بد سے بدتر ہوتی چلی گئی ہے۔ منی پور ہو، ہریانہ ہو، اتر پردیش اور دہلی ہو، ہر جگہ امن و امان بری طرح بگڑ چکا ہے۔ دہلی کی امن و امان کی صورتحال مرکزی حکومت کے ذریعہ مقرر کردہ ایل جی کے تحت آتی ہے۔ہریانہ میں بھی بی جے پی نے ایک غنڈے کی بیوی کو ٹکٹ دیا۔ بی جے پی بار بار مجرموں کو تحفظ دے کر ان کے حوصلے بلند کرتی ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ دہلی کے ایل جی نے پولس اصلاحات کے سلسلے میں کیا قدم اٹھایا، پی سی آر میں کتنا اضافہ کیا، پولس میں بھرتی، پولس کمشنر سے ملاقات وغیرہ۔ پرینکا ککڑ نے کہا کہ این سی آر بی کے اعداد و شمار سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وی کے سکسینہ دہلی کے سب سے ناکام (نااہل) ایل جی ہیں۔ امن و امان ان کو سنبھال نہیں سکتا۔ ایل جی وی کے سکسینہ دہلی حکومت کے اختیارات چھیننے میں مصروف ہیں اور دہلی حکومت کے اچھے کام کے لیے فوٹو لینے آتے ہیں۔ پرینکاککڑ نے سوال کیا کہ کیا ایسے ایل جی کو اپنے آئینی عہدے پر برقرار رہنا چاہیے؟ اب ایل جی صاحب سوشل میڈیا پر پیسہ خرچ کر رہے ہیں، تو کیا انہیں سوشل میڈیا پر یہ معلومات نہیں دی جانی چاہئے کہ انہوں نے دہلی میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں جو بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے؟ایسے نااہل ایل جی کو اپنے عہدے پر برقرار رہنے کا کوئی حق نہیں۔ وہ فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہئے۔
Related posts
Click to comment