نئی دہلی، دہلی اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پیر کو دہلی دیہات سے کانگریس کے سینئر لیڈر، سابق ایم ایل اے سومیش شوقین نے عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ پارٹی دفتر میں قومی کنوینر اروند کیجریوال نے انہیں ٹوپی اور پٹکا پہنایا اور رکنیت دلائی۔اروند کیجریوال نے کہا کہ ہم دہلی کے شہری علاقوں میں ہونے والی ترقی کو دہلی کے دیہی علاقوں تک لے گئے ہیں۔ دہلی کے دیہی علاقوں میں ہو رہے ترقیاتی کاموں سے متاثر ہو کر سومیش شوقین عام آدمی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔ ان کی شمولیت سے دہلی دیہات میں ہمارے کام دہلی میں تیزی آئے گی۔اس سال عام آدمی پارٹی کو زبردست طاقت ملے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے کانگریس کے ایک بڑے لیڈر چودھری متین احمد نے عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس سے پہلے، 15 نومبر کو، کانگریس کے سینئر دلت لیڈر ویر سنگھ ڈھنگن، جو مشرقی دہلی کے سیما پوری سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں، عام آدمی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ وہاں 10نومبر میں، سینئر کانگریس لیڈر چودھری متین احمد، جو سیلم پور سے پانچ بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں، AAP میں شامل ہو گئے تھے۔ وہیں متین احمد کے بیٹے اور بہو نے بھی کچھ دن پہلے کانگریس چھوڑ کر آپ میں شمولیت اختیار کی تھی۔عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ آج دہلی دیہات کے بہت بڑے لیڈر سومیش شوقین اپنی کانگریس پارٹی چھوڑ کر عام آدمی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔ میں ان کا تہہ دل سے خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہماری حکومت آنے سے پہلے دہلی دیہات کے علاقے کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا تھا۔ وہاں رہنے والوں کو یہ محسوس نہیں ہوتا تھا کہ وہ دہلی کا حصہ ہیں۔ مجھے آج بھی ایک واقعہ یاد ہے جب 2013 کے انتخابات سے پہلے، 2012 یا 2013 میں دہلی میں ژالہ باری ہوئی تھی اور فصلوں کو نقصان پہنچا تھا۔ تو کسی صحافی نے اس وقت کی وزیر اعلیٰ شیلا دکشت سے پوچھا کہ میڈم آپ نے فصلوں کے خراب ہونے کے بارے میں کیا سوچا ؟ اس پر شیلا دکشت نے کہا کہ ٹھیک ہے، دہلی میں کھیتی باڑی بھی ہوتی ہے۔ تو اس وقت کے وزیر اعلیٰ جو 15 سال تک وزیر اعلیٰ رہیں انہیں یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ کسان بھی دہلی کے اندر رہتے ہیں اور کھیتی بھی دہلی کے اندر ہوتی ہے۔اروند کیجریوال نے مزید کہا کہ 2015 میں جب ہماری حکومت بنی تو اس کے فوراً بعد ژالہ باری ہوئی، زراعت کو نقصان پہنچا۔ میں خود گیا اور ہم نے کسانوں کو بیس ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے معاوضہ دیا۔ اس کے بعد سے دہلی دیہات کی ترقی کا عمل شروع ہوا۔ ہم نے بہت سارے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائے ہیں۔سیور کنیکٹیویٹی فراہم کی گئی ہے۔ سڑکیں بن چکی ہیں۔ جب میں دہلی دیہات جاتا تھا تو لوگوں کی سب سے بڑی مانگ اسکول کی ہوتی تھی۔ ہم نے وہاں بہت شاندار اسکول بنائے ہیں۔ ہم نے بہت سارے کھیل کے میدان بنائے ہیں۔ بہت بڑے اسٹیڈیم بنائے گئے ہیں، جو دہلی دیہی لوگوں کی سب سے بڑی مانگ تھی۔ پولی کلینک اور اسپتال بنائے ہیں۔ جو ترقی دہلی دیکھ رہی تھی، اسی ترقی کو ہم دہلی دیہی لوگوں تک لے گئے۔ ان ترقیاتی کاموں سے متاثر ہو کر سومیش شوقین ہمارے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ان کی شمولیت سے دہلی دیہات میں ہمارے کام کو تقویت ملے گی، اس میں رفتار آئے گی اور مجموعی طور پر دہلی چلے گی ۔اس سال عام آدمی پارٹی کو زبردست طاقت ملے گی۔ میں ان کا تہہ دل سے خوش آمدید کہتا ہوں۔اس کے ساتھ ہی، سومیش شوقین نے کہا کہ دہلی دیہات میں جو بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں، چاہے وہ روڈ کنیکٹیویٹی ہو، دیہی پس منظر میں بس سروس ہو، دیہی پس منظر میں چھوٹے سیور ٹریٹمنٹ پلانٹس بنا کر دہلی دیہات کو دہلی سے جوڑنے کا کام ہو، وہ اروند کیجریوال کی قیادت میں عام آدمی پارٹی حکومت کے دور میں ہوا۔ میں نے اس پارٹی میں لوگوں کا کام کرنے کا جذبہ دیکھا ہے۔ میں نے اپنے دور حکومت میں بھی اپنے لوگوں کے لیے کام کیا۔ اسی کو آگے بڑھاتے ہوئے آج میں عام آدمی پارٹی میں شامل ہوا ہوں۔ اروند کیجریوال کے ساتھ دہلی دیہی لوگوں، ہماری اسمبلی اور دہلی کے عام لوگوں کے لیے۔مل کر کام کریں گے۔ میں ان کا بہت شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے اپنے ساتھ کام کرنے کے قابل سمجھا۔عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے درگیش پاٹھک نے کہا کہ سومیش شوقین دہلی دیہات سے ایک بہت بڑا چہرہ ہیں، جن کا مکمل سیاسی پس منظر ہے۔ پوری دہلی کے اندر اور خاص طور پر دہلی کے دیہاتوں کے لوگوں کے لیے ایک مکمل جدوجہد ہوئی ہے۔ وہ ماضی میں ایم ایل اے بھی رہ چکے ہیں۔ آج اروند کیجریوال دہلی کے ذریعہ دیہات میں جو بھی کام ہو رہا ہے، چاہے وہ ہر گاؤں کے اندر سیور ، سڑکوں اور پارکوں کا کام ہو، 24 گھنٹے بجلی فراہم کرنا ہو اور محلہ کلینک کا کام ہو۔ پورے دہلی کے دیہی علاقوں کو بسوں سے جوڑنے کے لیے کیے گئے کام سے متاثر ہو کر کانگریس پارٹی کے سابق ایم ایل اے سومیش شوقین آج عام آدمی پارٹی کی رکنیت لیتے ہیں۔
previous post
Related posts
Click to comment