یک مشت ادائیگی کیلئے کوشش جاری ہے:ڈاکٹر نوہیرا شیخ
نئی دہلی (پریس ریلیز: مطیع الرحمن عزیز) ہیرا گروپ آف کمپنیز نے سخت جدوجہد کے ذریعہ اپنی کامیابی نمایاں طور پر واضح کیا ہے۔ دعا اور کوشش کے ذریعہ ملک کے قانون کی مدد سے ہر اس معاملے کو بڑی دلیری اور بے باک انداز میں نچلی عدالت سے لے کر ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں فتح پر فتح حاصل کی جاتی رہی ہے۔ یہ حقیقت بتاتے ہوئے بالکل حرج نہیں ہے کہ ہندستان میں جن کمپنیوں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا وہ یا تو دیوالیہ قرار پائیں، یا پھر انہوں نے اپنی جائیداد عدالت کے سپرد کرکے دونوں ہاتھ کھڑے کردئے۔ لیکن ہیرا گروپ کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اول دن سے یہی دعوی کیا کہ ہم کہیں غلط نہیں تھے، ہم پر کچھ وجوہات کی بنا پر سازشی جال پھینکے گئے، لیکن سرخرو ہوکر عدالت اور قانون کی مدد سے باہر آئیں گے۔ ہم نے پیسے لئے ہیں ، ہم ہی پیسے دیں گے۔ کسی اور کا عمل دخل اس معاملے میں ہرگز نہیں ہونی چاہئے۔ عدالت اور خاص طور سے سپریم کورٹ کا ہم اس بات کے لئے شکر گزار ہوں گے کہ ہمارے مکمل طریقے سے ہاتھ پیر کھولے جائیں تاکہ ہم سرکایہ کاروں کے پیسوں کی ادائیگی کریں۔ اور کمپنی کو جو کہ ملک اور باشندگان وطن کو تقویت پہچانے کا ایک ذریعہ تھی چلا کر بہبود کے راستے پر گامزن ہوا جا سکے۔ تمام نچلی عدالتوں نے ہیرا گروپ اور اس کی سی ای او کو اس بات کی اجازت دی، اور بعد میں ہائی کورٹ آف تلنگانہ نے اسی حکم پر فیصلہ سنایا کہ کمپنی ایکٹ کے تحت ہیرا گروپ کو کام کرنے دیا جائے اور اس کی زمین جائیداد اس کے حوالے کر کے لوگوں کے ساتھ آگے کا راستہ ہموار کیا جائے۔
فی الحال گزشتہ مہینے جب ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے یہ اعلان کیا کہ ماہ جنوری 2025سے لوگوں کی امانتیں دینی شروع ہوں گی۔ بدخواہوں نے ایجنسیوں کو مستعد کردیا ، ایجنسیوں نے جن جائیدادوں کو پہلے کئی بار اٹیچ کیا تھا، ان پر تیسری اور چوتھی بار اٹیچمنٹ کا صرف نوٹس جاری نہیں کیا بلکہ پریس ریلیز جاری کرکے آئے ہوئے خریدوفروخت کے خواہشمند افراد کے معاملات کو اتھل پتھل کردیا۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنے سرمایہ کاروں اور متعلقین کو یہ یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ظلم کتنا بھی بڑا ہوجائے پھل پھول نہیں سکتا۔ ایک دن ظلم اور نا انصافی کو مٹنا ہی ہے، لہذا ہمارے سرمایہ کار تکلیف محسوس نا کریں، بلکہ اس بات کا یقین رکھیںکہ جس امانت کے دینے کا ہم نے بارہ مہینے وقت مقرر کیا تھا، اللہ سے دعا کیجئے، کام بنتے ہی ایک ساتھ پوری رقم دینے کی بھی ہماری کوشش کو اللہ تعالیٰ ضرور کامیاب کرے گا۔ بڑی تعداد نے اپنی امانتیں واپس لے لی ہیں، جو باقی ہیں ان کا فی الوقت یک مشت دینا مشکل نہیں تھا، لیکن آتے دنوں کے ساتھ اللہ کے رحم و کرم اور عدالت اور قانون کی مدد سے ہم لوگوں کی پوری امانتیں یک مشت دینے میں کامیاب ہوںگے۔ کیونکہ تمام ہندستان بھر کی عدالتیں اور ایجنسیاں اس بات سے انکار نا کر سکیں کہ ہیرا گروپ کے پاس وسائل اور ذرائع کی لامحدود کھیپ موجود ہیں۔
ماضی کے آئینے میں غوطہ زن ہونے سے معلوم ہوتا ہے کہ ہیرا گروپ آف کمپنیز وہ کمپنی ہے جس پر شب خون مارا گیا۔ صرف اس لئے کہ یہ کمپنی سود سے پاک تجارت کیلئے نہ صرف بھارت میں بلکہ دنیا بھر میں پھل پھول رہی تھی، اور لگ بھگ پچیس سال تک اپنے سرمایہ کاروں کو بہترین منافع کے ذریعہ سنہری تاریخ رقم کرتی جا رہی تھی، لیکن سودی کاروبار کرنے والے بدخواہوں کے دلوں پر چنے کی دال دلنے جیسی محسوس کی گئی، اور ان لوگوں نے پہلے کمپنی میں داخل ہو کر اسے برباد کرنے کی کوشش کی۔ بعد میں جب اپنے اس فعل میں ناکام ہوئے تو کمپنی پر فرضی اور غلط ہونے کا دعوی کر کے اس پر مقدمہ دائر کیا۔ لیکن ہیرا گروپ آف کمپنیز سخت جانچ پڑتال اور اذیتوں کے ذریعہ کی گئی انکوائری میں سرخرو ہوکر باہر نکلی۔ لیکن سن دو ہزار اٹھارہ میں فرضی سرمایہ کاروں کے ذریعہ کمپنی پر شب خون مارا گیا۔ جس کی سخت ترین اذیت سے نکل کر ہیرا گروپ آف کمپنیز اور اس کی سی ای عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اس بات کا دعوی کیا کہ ہمارا اعلان سود سے پاک تجارت جاری رہے گا، اور ہیرا گروپ آف کمپنیز نے پرانی کمپنی ، پرانے نام اور پرانے رجسٹریشن پر ” ہیرا گولڈ ٹریڈنگ“ کے نام سے تجارت جاری رکھی۔
عزم و حوصلے کی جیتی جاگتی مثال عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ہر باطل کے سامنے جھکنے اور ہار ماننے سے انکار کردیا، اور کہا کہ اگر ہم ان شرپسندوں سے ٹھکرانا چھوڑ کر نام نہاد مصلحت پسندی سے کام لیا، تو ممکن ہے اللہ رب العالمین ہمارے ذریعہ چلنے والی سود سے پاک تجارت کی آزمائش لینا چاہتا ہو، لہذا چند افراد کے ذریعہ ہی سہی ہم ہیرا گروپ کی سود سے پاک تجارت جاری رکھیں گے۔ باطل طاقتیں جتنا چاہیںجال بچھا لیں، ہم غلط نہیں ہیں تو ہار ماننے کا سوال ہی نہیں اٹھتا، کیونکہ گھبراتے وہ ہیں جو طاغوت کے پجاری ہیں، ہم نے اعلاءکلمة اللہ کے لئے سود سے پاک تجارت کا آغاز کیا تھا، اور اسی پر ہمارا جینا مرنا ہو گا۔ ہم ملک کی عظیم عدالتوں کے عظیم قانون کی مدد سے ایک دن سرخرو ہو کر باہر آئیں گے اور اپنے صابر و شاکر سرمایہ کاروں کے ساتھ آگے کا قافلہ جاری رکھیں گے۔ان شااللہ