ڈاکٹر نوہیرہ شیخ کا حیدرآباد پولیس پر سیاسی دباﺅں میںزیادتی کا الزام
نئی دہلی: حیدر آباد (رپورٹ : مطیع الرحمن عزیز) ہیرا گروپ آف کمپنیز کی بانیہ اور روح رواں ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے الزام لگایا ہے کہ انہیں اپنے حق میں متعدد عدالتی فیصلے آنے کے باوجود، سیاسی دباو کے تحت حیدرآباد پولیس کی جانب سے ہدف بنا کر ہراساں کرنے کا سامنا ہے۔ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) تلنگانہ کو لکھے گئے ایک خط میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اس کی تفصیل دی ہے، جسے وہ اپنی ساکھ کو خراب کرنے، ان کے کاروبار میں خلل ڈالنے اور ان کی جائیداد کی صحیح ملکیت سے انکار کرنے کے لیے ایک منظم مہم کے طور پر بیان کرتی ہیں۔ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے پولیس بالخصوص ڈی سی پی ویسٹ زون ایس ایم پر الزام لگایا ہے کہ وجے کمار، ایس ایچ او بنجارہ ہلز اور ایس ایچ او فلم نگر، سپریم کورٹ اور تلنگانہ ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کے خلاف غیر قانونی طور پر ایف آئی آر درج کر رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائیاں اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور ان کے ساتھی سیاسی اور مالی فائدے کے لیے کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ پولیس قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے بجائے سیاسی انتقام کے ہتھیار کے طور پر کام کر رہی ہے۔ اپنی شکایت میںڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہاکہ "معزز سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے واضح اور سازگار احکامات کے باوجود، آرڈر کے نفاذ کی کمی نے کمپنی کو درپیش چیلنجوں کو بڑھا دیا ہے۔ تجاوزات اور غیر قانونی سرگرمیوں سے نمٹنے کی بار بار کی جانے والی کوششوں کو مقامی حکام کی جانب سے مزاحمت اور بظاہر تعصب کا سامنا کرنا پڑا۔”ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے مزید دعویٰ کیا کہ انہیں پولیس اہلکاروں نے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ "1998 سے ایک خاتون کاروباری ہونے کے باوجود اور ہندوستان میں سب سے زیادہ ٹیکس دہندگان میں سے ایک ہونے کے باوجود، مجھے مناسب پوچھ گچھ کے بغیر گرفتار کر لیا گیا۔
شکایت میں ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی جائیداد پر تجاوزات اور حکام کی بے عملی کی بھی تفصیل دی گئی ہے۔ "اس ایف آئی آر کے کچھ دیر بعد، ہمیں اطلاع ملی کہ ہماری جائیداد پر غیر قانونی تعمیرات شروع ہو گئی ہیں۔ میں نے مداخلت کرنے اور غیر قانونی سرگرمی کو روکنے کے لیے سائٹ کا دورہ کیا اور پولیس کی مدد کے لیے فوری طور پر 100 نمبر ڈائل کیا۔ پہنچنے پر میں نے جائے وقوع پر موجود مقامی پولیس اسٹیشن کے تفتیشی افسر مسٹر گنیش (سینئر انسپکٹر) کو دیکھ کر حیران رہ گئی۔ اپنی حق ملکیت ثابت کرنے کے لیے ٹائیٹل دستاویزات پیش کرنے اور غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے مدد کی درخواست کرنے کے باوجود، افسر نے میرے خدشات کو مسترد کر دیا اور مجھے احاطے سے نکلنے کا حکم دیا۔ڈاکٹر نوہیرا شیخ جو 1998 سے ایک سرکردہ کاروباری شخصیت ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کی کمپنی کی ترقی کو جھوٹے مقدمات اور میڈیا پروپیگنڈے کے ذریعے جان بوجھ کر سبوتاژ کیا گیا ہے۔ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ان سب معاملات کے پیچھے حیدر آباد سے ممبر پارلیمنٹ اسد اویسی اور ان کے کاروباری شراکت داروں کا ہاتھ بتایا ہے، انہوں نے کہا کہ بغیر اسد اویسی کے حیدر آباد میں ایک گھر کا چبوترہ نہیں بن سکتا، پھر اتنی بڑے بڑے ظلم و جبر کے داستان اویسی کے حکم کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتے۔ جب سے ہم نے اپنی تجارت عالمی پیمانے پر پہنچایا ہے، اویسی صاحب بوکھلا کر ہمارے اوپر ہر طرح کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ اور میرا سیاسی پارٹی وجود میں لانا جیسے اسد اویسی کے وجودکے لئے خطرہ ہوگیا۔ اور انہوں نے مجھے پسپا کرنے کے لئے ہر ایک حربہ استعمال کرنے کے لئے سرگرداں ہیں۔